اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے خلاف ایف آئی اے نوٹسز کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی۔

جسٹس انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی، جبکہ علیمہ خان کی جانب سے وکیل شاہینہ شہاب الدین پیش ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیے: انسدادِ دہشتگردی عدالت: علیمہ خان کی مسلسل عدم حاضری پر تیسری مرتبہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

سماعت کے دوران عدالت نے ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ تفصیلی رپورٹ جمع کروانی تھی، کہاں ہے؟ اس پر ایف آئی اے حکام نے مؤقف اپنایا کہ انکوائری ابھی جاری ہے اور رپورٹ جمع کروانے سے متعلق ہدایت نہیں ملی۔

عدالت نے ہدایت دی کہ ایف آئی اے جاری انکوائری کی تفصیلی رپورٹ جمع کروائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ علیمہ خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ علیمہ خان کیس کی سماعت ایف آئی اے علیمہ خان

پڑھیں:

غوا ہونے والے این سی سی آئی اے افسر کی بیگم بھی لاپتا ہونے کا انکشاف، بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کی 3 دن کی مہلت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کے اغوا سے متعلق کیس میں پولیس کو 3 دن کے اندر افسر کی بازیابی کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے مغوی افسر کی اہلیہ روزینہ عثمان کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر 3 دن میں مغوی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو سنٹرل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے اور آئی جی اسلام آباد خود عدالت میں پیش ہوں۔

یہ بھی پڑھیے: ڈکی بھائی کے خلاف ایکشن لینے والے ایڈیشنل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے سرفراز چوہدری تبدیل

سماعت کے دوران وکیل راجہ رضوان عباسی نے انکشاف کیا کہ پٹیشنر اہلیہ روزینہ عثمان بھی لاپتا ہو چکی ہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ مجھے نہیں معلوم پٹیشنر کہاں ہیں، خدشہ ہے کہ انہیں بھی اٹھا لیا گیا ہو۔ انہوں نے مجھے فون پر بتایا تھا کہ ان پر پٹیشن واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ مغوی افسر اہم کیسز پر کام کر رہے تھے جنہیں 14 اکتوبر کو رہائشی اپارٹمنٹ کی بیسمنٹ پارکنگ سے وائٹ کرولا گاڑی میں اغوا کر لیا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشکوک گاڑی نظر آئی جس کی نمبر پلیٹ جعلی تھی۔

جسٹس محمد اعظم خان نے استفسار کیا کہ اگر گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی تھی تو وہ اسلام آباد میں کیسے چل رہی تھی؟ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ آپ کے شہر میں ناکے اور سی سی ٹی وی کیمرے موجود ہیں، پھر بھی ایسا کیسے ہوا؟

یہ بھی پڑھیے: ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے متحدہ عرت امارات سے 4 پاکستانی گرفتارکرلیے

عدالت نے پولیس کو سخت ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آپ افسر کو بازیاب کرائیں، ورنہ ہم بھی وہی اقدامات شروع کریں گے جو باقی بینچ کر رہے تھے۔

پولیس کی جانب سے عدالت سے 7 دن کی مہلت کی استدعا کی گئی، تاہم عدالت نے 3 دن کا وقت دیتے ہوئے حکم دیا کہ پٹیشنر پر دباؤ ڈالنے والی کالز کا سی ڈی آر ریکارڈ بھی حاصل کیا جائے۔ واضح رہے کہ مغوی افسر کے اغوا کا مقدمہ تھانہ شمس کالونی میں درج کیا جا چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • سابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے علیمہ خان کیخلاف انکوائری کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: نیب کے جائیداد نیلامی فیصلے کے خلاف زلفی بخاری کی ہمشیرہ کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے علیمہ خان کی ایف آئی اے انکوائری کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • علیمہ خان کے تیسری مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، گرفتار کرنے کا حکم
  • غوا ہونے والے این سی سی آئی اے افسر کی بیگم بھی لاپتا ہونے کا انکشاف، بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کی 3 دن کی مہلت
  • فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے اور ویڈیوز بنانے پر پابندی کی درخواست پر نوٹسز جاری
  • فیصل مسجد میں نامناسب ویڈیوز پر پابندی کی درخواست، پولیس اور دیگر کو نوٹسز جاری