تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نام سے نئے سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن کی درخواست پر سماعت
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نام سے نئے سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن کے معاملے پر دائر درخواست پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی، درخواست میں مشترکہ انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
سیاسی اتحاد کیلئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کا نام حاصل کرنے کیلئے مصطفیٰ نواز کھوکھر الیکشن کمیشن پہنچے، انہوں نے اتحاد کا نام کسی اور کو دینے کی مخالفت کی۔
ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی، درخواست میں مشترکہ انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کی بھی استدعا کی گئی ہے، امن تحریک کے علی شیر، فلاحی تحریک کے فضل امین اور ویلفئیر پارٹی کے محمد فاروق کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔
فضل امان خان نے مؤقف اپنایا کہ ہم نے اتحاد کی رجسٹریشن کیلئے کوئی درخواست نہیں دی،
ہمیں تو الیکشن کمیشن کے نوٹس سے معلوم ہوا کہ ہم نے کوئی درخواست دائر کی ہے، تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ریکارڈ کی فراہمی کی درخواست دائر کر دی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مؤقف اپنایا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے نام سے محمود اچکزئی کی سربراہی میں اتحاد قائم کیا گیا تھا۔
ممبر پنجاب نے کہا کہ ہم نے خود سے تو نوٹس جاری نہیں کیا، کسی نے تو درخواست دی ہو گی۔
حکام الیکشن کمیشن نے کہا کہ درخواست ہمارے پاس پاکستان امن تحریک کے لیٹر ہیڈ پر آئی تھی، ممبر پنجاب نے کہا کہ اس درخواست کا فرانزک ہونا چاہیے، آپ اپنے لیگل ایڈوائزر سے مشاورت کریں اور اگر غلطی سے درخواست دی ہے تو معافی مانگ لیں، اگر آپ نے درخواست دی تھی اور اب ڈر گئے ہیں تو واپس لے لیں ورنہ کارروائی ہو گی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے درخواست مسترد کرنے کی استدعا کر دی، الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں سے تحریری بیانات طلب کر لیے۔
ممبر بلوچستان نے کہا کہ الیکشن کمیشن مناسب آرڈر جاری کرے گا، درخواست گزاروں نے اپنی درخواست واپس لینے کی استدعا کر دی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں تحریک تحفظ ائین کے نام سے سیاسی اتحاد کی رجسٹریشن کی درخواست کی گئی، ہم حیران ہو گئے کہ اتحاد تو پہلے سے موجود ہے، یہ درخواست کس نے دے دی، کمیشن کے سامنے سماعت کے دوران تینوں درخواست گزاروں نے درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔
سماعت کے دوران ہی تینوں نے اپنی درخواست واپس لینے کے لیے ایک اور درخواست جمع کروا دی، موجودہ حالات بتاتے ہیں کہ ملک کو آئین اور قانون کے مطابق نہیں چلایا جا رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تحریک تحفظ آئین پاکستان اتحاد کی رجسٹریشن درخواست گزاروں سیاسی اتحاد کی الیکشن کمیشن نواز کھوکھر نے درخواست نے کہا کہ کے نام سے کی گئی
پڑھیں:
اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کے اثاثو ں کے گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ کا اعلان
سٹی 42: اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 25-2024 کے جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31 دسمبر 2025 ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 137 کے تحت تمام اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے ممبران کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے بشمول شریک حیات و زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارے برائے مالی سال 25-2024 مجوزہ فارم-بی کی صورت میں مقررہ تاریخ سے پہلے یا 31 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروا دیں۔
سیکشن 137 اثاثہ جات اور واجبات کے گوشواروں کی فراہمی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے مطابق ہر ممبر اسمبلی و سینٹ سابقہ 30 جون تک کے اپنے بشمول شریک حیات و زیر کفالت بچوں کے اثاثوں اور واجبات کے گوشوارےبصورت مجوزہ فارم-بی ہر سال 31 دسمبر سے پہلے یا 31 دسمبر تک الیکشن کمیشن کے پاس جمع کروائے گا۔ سیکشن 137 کی ذیلی شق [2] کے تحت کمیشن ایک پریس ریلیز کے ذریعے ہر سال یکم جنوری کو مقررہ تاریخ تک مطلوبہ گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کے نام شائع کرے گا۔ جنوری کو ایک حکم کے تحت کمیشن 15 جنوری تک مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے والے اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی رکنیت معطل کر دے گا اور مذکورہ گوشوارے جمع نہ کروانے تک وہ پارلیمنٹ واسمبلی کی کسی بھی کاروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اگر کوئی ممبر اپنے پیش کردہ گوشواروں میں کسی قسم کی غلط معلومات فراہم کرنے کا مرتکب پایا گیا تو کمیشن سیکشن 137 کے تحت گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ سے 120 دن کے اندر اس بد عنوانی کے جرم کے ارتکاب کی پاداش میں کارروائی کرے گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا اس حوالے سے تیار کردہ ہدایات / راہنمائی کے ساتھ مقررہ فارم-بی الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد ، متعلقہ صوبائی الیکشن کمشنر کے دفاتر ، سینٹ سیکرٹریٹ ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریٹ سے مفت حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مزیدبرآں ، فارم-بی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹwww.ecp.gov.pk سے بھی ڈاون لوڈ کیا جا سکتاہے۔
جعلی ملازمتوں کی پیشکش، ایف آئی اے نے بیرون ملک جانے والوں کو خبردار کردیا