data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی افواج نے ایک اور روز رفح بارڈر کھولنے کی اجازت نہیں دی، جس کے باعث ٹرکوں پر لدی سیکڑوں ٹن امداد غزہ نہ پہنچ سکی۔

بارڈر کی بندش کے نتیجے میں مصر کی سرحد پر امدادی سامان سے بھرے ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔

اقوام متحدہ اور مختلف امدادی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی بحران پر قابو پانے کے لیے رفح بارڈر کو فوری طور پر کھولا جائے۔

دوسری طرف، جنگ بندی کے چند ہی روز بعد اسرائیل ایک بار پھر دھمکیوں پر اُتر آیا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر حماس نے معاہدے کی شرائط پوری نہ کیں اور تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کیں، تو اسرائیل غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے الزام لگایا کہ حماس اب بھی 19 اسرائیلی مغویوں کی لاشوں کو روکے ہوئے ہے، جو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، اگر حماس نے بقیہ لاشیں واپس نہ کیں تو ہمارے پاس جنگ دوبارہ شروع کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

دوسری جانب حماس نے اسرائیلی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم نے دستیاب تمام 9 لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے حوالے کر دی ہیں، تاہم باقی لاشوں تک رسائی تباہ شدہ علاقوں اور ملبے کے ڈھیروں کے باعث فی الحال ممکن نہیں۔

حماس کے ترجمان نے وضاحت کی کہ درجنوں عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش کے لیے خصوصی آلات اور وقت درکار ہے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا کہ جنگ بندی کے دوران ریسکیو ٹیموں کو آزادانہ کام کرنے کی اجازت دی جائے، تاکہ بقیہ لاشوں کو بھی تلاش کیا جا سکے۔

 

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیلی پابندیاں یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں رکاوٹ ، حماس

متعدد یرغمالیوں کی لاشیں ملبے تلے دبی ہیں، لاشوں تک پہنچنے میں وقت درکار ہے
ملبہ ہٹانے والے آلات اسرائیلی پابندی کی وجہ سے دستیاب نہیں ہیں،غیر ملکی میڈیا

فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں تباہ شدہ سرنگوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں وقت لگ سکتا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ امن معاہدے کے تحت حماس اب تک 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے سپرد کر چکی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ حماس کو تمام یرغمالیوں کی باقیات واپس کرنا ہوں گی۔اس حوالے سے حماس کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی میں وقت لگ سکتا ہے، کچھ لاشیں تباہ شدہ سرنگوں میں دفن ہیں جبکہ متعدد لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم کا کہنا ہے کہ تمام لاشوں تک پہنچنے میں وقت درکار ہے، یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے کے لیے آلات درکار ہیں، ملبہ ہٹانے والے آلات اسرائیلی پابندی کی وجہ سے دستیاب نہیں ہیں۔گزشتہ روز حماس نے اپنے بیان میں کہا تھا غزہ امن معاہدے کے تحت جو وعدے کیے اس پرعملدرآمد کے لیے پرعزم ہیں، ان اسرائیلی مغویوں کی لاشیں حوالے کی ہیں جنھیں تلاش کر سکتے تھے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے ایک اور اسرائیلی مغوی کی لاش ریڈ کراس کے حوالے کردی
  • حماس نے ایک اور اسرائیلی قیدی کی لاش ریڈ کراس کے حوالے کردی
  • حماس نے ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیل کے حوالے کردی، غزہ میں امدادی سامان کے داخلے کا مطالبہ
  • اسرائیلی پابندیاں یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں رکاوٹ ، حماس
  • اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی میں وقت لگ سکتا ہے، حماس
  • غزہ میں نازک جنگ بندی خطرے میں، اسرائیلی وزیر دفاع کی نئی دھمکی: شرائط پوری نہ ہوئیں تو جنگ دوبارہ شروع ہوگی
  • چمن: پاک افغان بارڈر کی بندش، مال بردار گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں
  • قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ، حماس کا اسرائیل پر فلسطینیوں کی نعشیں مسخ کرنے کا الزام
  • حماس نے شرائط پر عمل نہیں کیا تو اسرائیل کوغزہ پردوبارہ فوجی کارروائی کی اجازت دینے پرغورکرینگے: ٹرمپ