یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی میں وقت لگ سکتا ہے، حماس
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
حماس کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی میں وقت لگ سکتا ہے، کچھ لاشیں تباہ شدہ سرنگوں میں دفن ہیں۔
حماس کے مطابق متعدد لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، تمام لاشوں تک پہنچنے میں وقت درکار ہے۔
اپنے بیان میں حماس کا مزید کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے کے لیے آلات درکار ہیں۔
حماس کا مزید کہنا تھا کہ ملبہ ہٹانے والے آلات اسرائیلی پابندی کی وجہ سے دستیاب نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مزید یرغمالیوں کی لاشیں واپس ملنے کے بعد اسرائیل غزہ میں امداد کی اجازت دے گا
مزید یرغمالیوں کی لاشیں واپس ملنے کے بعد اسرائیل غزہ میں امداد کی اجازت دے گا رفح کراسنگ کے ذریعے 600 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے، رپورٹ ’’حماس نے ہتھیار نہ ڈالے تو قیامت برپا کر دی جائے‘‘، اسرائیلی وزیر اعظمرفح کراسنگ کے ذریعے 600 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے، رپورٹ
اسرائیلی نشریاتی ادارے ’کان‘ نے بدھ کی صبح رپورٹ کیا کہ اسرائیل بدھ کے روز رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ پٹی میں امداد جانے کی اجازت دے دے گا حالانکہ اس نے پہلے دھمکی دی تھی کہ اگر حماس ہلاک شدہ اسرائیلی یرغمالیوں کی جسمانی باقیات کی واپسی میں تیزی نہیں لاتی تو یہ راستہ بند رکھا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب منگل کی رات حماس نے مزید چار یرغمالیوں کی جسمانی باقیات اسرائیل کے حوالے کر دیں، جس کے بعد اب تک 28 میں سے 8 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں۔
(جاری ہے)
’کان‘ نے رپورٹ کیا، ’’بدھ کے روز اقوام متحدہ، منظور شدہ بین الاقوامی تنظیموں، نجی شعبے اور عطیہ دہندگان کی جانب سے 600 امدادی ٹرک غزہ پٹی کی طرف روانہ کیے جائیں گے۔
‘‘ تاہم اس اسرائیلی نشریاتی ادارے نے زیادہ تفصیل نہیں بتائی۔امدادی تنظیموں نے غزہ پٹی میں قحط یا قحط جیسی صورتحال کی نشاندہی کی ہے، جہاں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازعے کے باعث حالیہ مہینوں میں بہت کم یا کوئی امداد نہیں پہنچ سکی۔
ہماری کوریج میں خوش آمدیداسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اب تک قائم ہے تاہم ہلاک شدہ یرغمالیوں کی جسمانی باقیات کی واپسی کے معاملے پر کشیدگی برقرار ہے۔
اسرائیل نے کہا تھا کہ اگر لاشیں جلد واپس نہ کی گئیں، تو وہ غزہ پٹی تک پہنچائی جانے والی امداد محدود کر دے گا۔
غزہ امن معاہدے کی شرائط کے تحت عسکریت پسند فلسطینی گروپ حماس کو ہلاک ہونے والے اٹھائیس یرغمالیوں کی جسمانی باقیات اسرائیل کے حوالے کرنا ہیں، جن میں سے اب تک آٹھ کی واپسی ہو چکی ہے۔
حماس کا موقف ہے کہ غزہ پٹی میں بڑے پیمانے پر تباہی کے باعث تمام لاشوں کو نکالنے کے لیے وقت درکار ہے، جسے اسرائیل نے تسلیم نہیں کیا۔
پیر کے روز حماس نے تمام 20 زندہ یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا جبکہ اسرائیل نے بھی اپنی جیلوں میں قید تقریباً 2,000 فلسطینیوں کو رہا کر دیا تھا۔ اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق ڈی ڈبلیو کی مزید کوریج کے لیے ہمارے ساتھ رہیے۔