حماس کے پاس مزید یرغمالیوں کی لاشیں ہیں، اسرائیلی انٹیلی جنس
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
اسرائیلی انٹیلی جنس نے امریکا کو بتایا ہے کہ حماس کے پاس مزید یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں۔
امریکی میڈیا نے 2 اسرائیلی اور ایک امریکی عہدے دار کےحوالے سے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کا مؤقف ہے کہ حماس کی جانب سے لاشوں کی بازیابی کے لیےخاطر خواہ اقدامات نہیں کئے جارہے۔
امریکی میڈیا نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ لاشوں کی بازیابی کے بغیر غزہ معاہدہ اگلے مرحلے میں نہیں جاسکتا۔
دوسری جانب حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید دو اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ ان اسرائیلی مغویوں کی لاشیں حوالے کی ہیں جنھیں تلاش کرسکتے تھے۔ باقی مغویوں کی لاشیں تلاش کرنے کےلیے خصوصی آلات کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی لاشیں
پڑھیں:
اسرائیل نے 45 فلسطینی شہدا کی میتیں غزہ کے حوالے کردیں
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کی گئی چار یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے 45 فلسطینیوں کی میتیں غزہ بھیج دی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کی جانب سے حوالے کی 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی شناخت 26 سالہ گائے ایلوز اور 22 سالہ بیپن جوشی کے ناموں سے ہوئی۔
گائے ایلوز کو 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے نووا میوزک فیسٹیول سے زخمی حالت میں یرغمال بنایا تھا جو مبینہ طور پر طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے حماس کی قید میں ہلاک ہوگیا تھا۔
جب کہ بیپن جوشی نیپالی شہری ہیں اور ایک زرعی طالبعلم تھے جو اسرائیل میں تربیتی پروگرام پر آئے تھے۔ بیپن جوشی کو حماس نے کیبوتز علومیم سے اغوا کیا تھا۔ ایک عینی شاہد کے مطابق جوشی نے دستی بم واپس پھینک کر اپنے ساتھی کی جان بچائی تھی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ بقیہ دو یرغمالیوں کی بھی شناخت کرلی گی ہے تاہم اُن کے اہلخانہ کی درخواست کا احترام کرتے ہوئے نام ظاہر نہیں کیے جارہے ہیں۔
دوسری جانب غزہ کے ناصر میڈیکل سینٹر نے بتایا کہ تبادلۂ معاہدے کے تحت ہمیں ریڈ کراس کے ذریعے 45 فلسطینی شہداء کی لاشیں موصول ہوئیں۔ جنھیں اسرائیل نے قتل کیا تھا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے پاس اب بھی 24 یرغمالیوں کی لاشیں موجود ہیں، جن کی واپسی آئندہ مراحل میں متوقع ہے۔
یاد رہے کہ یہ عمل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پائے گئے جنگ بندی فارمولا کا حصہ ہے، جس کے تحت ہر ایک اسرائیلی لاش کے بدلے 15 فلسطینی لاشیں واپس کی جاتی ہیں۔