Juraat:
2025-10-18@09:28:46 GMT

پولیس سرپرستی میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

پولیس سرپرستی میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت

ہفتہ واربھتے کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی ، پیٹرول کے پتھارے نصب
نیو کراچی صنعتی ایریا، سائٹ سپر ہائی ویصنعتی ایریاکے پولیس اسٹیشن سرفہرست ہیں

(رپورٹ :عاقب قریشی) شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت جاری ۔ہفتہ وار بیٹ کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی سرفہرست پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود اور پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود ہے جہاں سیکڑو غیر قانونی اور غیر معیاری پیٹرول کے پتھارے نصب کئے گئے ہیں زرائع کے مطابق گزیشتہ چند روز قبل پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول کے کیبن پر خوف ناک آتش گی کا واقعہ بھی پیش آیا جس میں دو افراد شدید زخمی ہوئے زخمی ہونے والوں میں پیٹرول فروش شاہ نواز کورائی بھی شامل جو اس کیبن کا مالک بتایا جارہا ہے زرائع۔تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت جاری ہفتہ وار بیٹ کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی سرفہرست پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود اور پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود ہے جہاں سیکڑو غیر قانونی اور غیر معیاری پیٹرول کے پتھارے نصب کئے گئے ہیں* *زرائع کے مطابق گزیشتہ چند روز قبل پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول کے کیبن پر خوف ناک آتش گی کا واقعہ بھی پیش آیا جس میں دو افراد شدید زخمی ہوئے زخمی ہونے والوں میں پیٹرول فروش شاہ نواز کورائی بھی شامل جو اس کیبن کا مالک بتایا جارہا ہے زرائع پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود اللہ بخش گوٹھ،کلہاڑا چوک پر پیٹرول کے پتھارے نصب ہیں جب کے پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں دعا چوک دہلی دواخانہ کے بلکل سامنے اور اللہ والی چورنگی سمیت پشیر چوک پر بھی پیٹرول کے پتھارے نصب ہیں جہاں سے پیٹرول مشروبات کی طرحہ سجا کر سرعام فروخت کیا جارہا ہے باوثوق زرائع کے مطابق نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں لگنے والے پیٹرول کے پتہارے نیو کراچی سیکٹر 5F میں قائم خمیسہ گوٹھ کے مشہور ابڑو کے ہیں جن کا نام زرائع نے خلیل بتایا ہے جن کے تعلقات محکمہ پولیس کے علیٰ افسر سے بتایا جارہا ہے جس کی تصدیق تھانہ زرائع نے بھی کری ہے ہے مزید تھانہ زرائع نے اپنا نام نا ظاہر نا کرنے پر بتایا نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول فروشوں کے آلہ کار کا تعلق ایڈشنل سربرہ سندھ پولیس کراچی سے ہے جن کا نام استعمال کرتے وے پیٹرول کا غیر قانونی کام چلایا جارہا ہے جب کے تھانہ کے ایک زمہ دار افسر نے ان کے خلاف کاروائی کرنے سے معزرت کرتے ہوئے کہا ان کے خلاف ہم کوئی کاروائی نہیں کرسکتے یہ بہت طاقت ور لوگ ہیں جس کے بعد قانون پسند شہریوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو سے گزارش کرتے ہوئے کہا برائے کرم اس رپورٹ کی کسی ایمان دار اور فرض شناس افسر سے اس رپورٹ کی مکمل شفاف انکوائری کروائی جائے اور محکمہ پولیس کی ساخت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے تا کے شہریوں کا محکمہ پولیس پر اعتماد بحال ہوسکے اور محکمے کا مرال بلند ہوسکے آئی جی سندھ غلام نبی میمن محکمہ کے مورال کے لئے سرتوڑ کوشش کررہے اس کے باوجود چند کالی بھیڑیں محکمہ کی ساخت کو نقصان پہنچانے میں لگی وی ہیں

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: صنعتی ایریا کی حدود میں میں پیٹرول جارہا ہے کے مطابق

پڑھیں:

کراچی میں ٹینکر مافیاکا پانی سونے کے دام فروخت ،منی ہائیڈرنٹ چلنے کا انکشاف

سیاسی سرپرستی میں پولیس اور ایکسیٔن کی پانی چوروں سے ماہانہ لاکھوں روپے بھتا وصولی
ڈیفنس ویو ، قیوم آباد ، جونیجو ٹاؤن، منظور کالونیکے عوام مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور

( رپورٹ: افتخار چوہدری )ضلع ایسٹ کے علاقے بلوچ کالونی پولیس اسٹیشن اور منظور کالونی پمپنگ اسٹیشن کے ایکسیٔن کی سرپرستی میں ڈیفنس ویو ، قیوم آباد ، جونیجو ٹاؤن اور منظور کالونی میں منی ہائیڈرنٹ چلنے کا انکشاف ہوا ہے۔لائینوں کے ذریعے گھروں میں پانی ملنے کی لالچ میں ووٹ دینے والی غریب عوام مہنگے داموں پانی کے ٹینکر خریدنے پر مجبور ہو گئی۔ سیاسی سرپرستی میں متعلقہ پولیس اور واٹر بورڈ منظور کالونی پمپنگ اسٹیشن کا عملہ پانی چوروں سے ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ وصول کرتاہے۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں شہریوں کے لیے پانی کا حصول دن بدن مشکل ہوتا جا رہا ہے، بیشتر علاقوں میں نلکوں کے ذریعے پانی کے بجائے ہوا نکلتی ہے جبکہ جو ٹینکر پہلے کم ریٹس پر مل جاتے تھے اب دگنے اور تین گنا دام میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔جبکہ سندھ حکومت اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے اعلیٰ حکام نے واٹر ٹینکرز مافیا کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، سرکاری ہائیڈرنٹ پر کمرشل واٹر ٹینکرز کے ریٹس، ٹینکرز کی تعداد اور ٹرپس میں غیرمعمولی اضافہ ہو چکا ہے۔ ان واٹر ٹینکرز کی وجہ سے شہری لائن کے ذریعے پانی سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ ٹینکرز کی آمد و رفت کی وجہ سے اہم شاہرائیں اور سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں۔کراچی واٹر کارپوریشن کی نااہلی کے باعث شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پانی کی زیر زمین لائینیں موجود ہونے کے باوجود ہزاروں مقیم پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔جبکہ کراچی شہر میں واٹر کارپوریشن کی زیر نگرانی واٹر ہائیڈرینٹس کی تعداد 7 ہے جو سخی حسن، نیپا چورنگی، صفورا چورنگی، کرش پلانٹ، شیر پاؤ کالونی، لانڈھی ون فیوچر کالونی اور بلدیہ ٹاؤن میں واقع ہیں۔ واٹر بورڈ کی زیر نگرانی ہائیڈرینٹس میں ٹینکرز کے یومیہ 40ہزار سے 50ہزار ٹرپس ہوگئے ہیں، ان ٹینکرز کے ذریعے روزانہ 30 سے 40 ملین گیلن پانی شہریوں کو فروخت کیا جاتا ہے،اس کے علاوہ شہر میں ابھی بھی درجنوں غیر قانونی ہائیڈرینٹس کام کر رہے ہیں جو واٹر بورڈ کی لائنوں سے پانی چوری کرکے فروخت کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق بلوچ کالونی تھانے کی حدود ڈیفنس ویو، جونیجو ٹاؤن اور منظور کالونی میں پانی چور مافیا نے RO پلانٹ کی آڑ میں غیر قانونی منی ہائیڈرنٹس کھول رکھے ہیں ۔جبکہ پانی چور مافیا نے زمہ دار اداروں کے ساتھ مل کر رہائشی عمارتوں کے نیچے ہزاروں گیلن پانی کے زیر زمین ٹینک بنا رکھے ہیں جہاں سے یومیہ ہزاروں گیلن چوری شدہ پانی واٹر ٹینکروں کے زریعے غیر قانونی طریقے سے شہریوں کو مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈیفنس ویو کے علاقے میں واقع پلاٹ نمبر SS-53 پلاٹ نمبر SS-52 پر منی ہائیڈرنٹ سراج خٹک اور محمود چلا رہا ہے ۔جبکہ اس ہی علاقے میں مذکورہ علاقے میں پلاٹ نمبر K-88 پر منی ہائیڈرنٹ منشاء نامی شخص اور پلاٹ نمبر DD-36 پر منی ہائیڈرنٹ ثاقب عرف پاشا چلا رہا ہے ۔ بلوچ کالونی تھانے سے چند قدم کے فاصلے پر ڈیفنس ویو دیوار کے ساتھ چائنا کٹنگ پلاٹ پر ایم سہیل برادر منی ہائیڈرنٹ دھڑلے سے چلا رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق جونیجو ٹاؤن میں غیر قانونی منی ہائیڈرنٹ مصطفی نامی شخص چلا رہا ہے ۔ منظور کالونی میں بھی جگہ جگہ رہائشی گھروں میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس متعلقہ پولیس اور ایکسین منظور کالونی پمپنگ اسٹیشن کی سرپرستی میں چل رہے ہیں ۔ ڈیفنس ویو کے پانی چور بلوچ کالونی پولیس اور واٹر بورڈ منظور کالونی پمپنگ اسٹیشن کے ایکسیٔن و عملے کو ماہانہ لاکھوں روپے رشوت کے عوض ادا کر رہے ہیں ۔واضع رہے کہ اس علاقے کی عوام نے پانی لائنوں کے ذریعے گھروں تک پہنچنے کے جھوٹے وعدوں پر سیاسی جماعت کو ووٹ دیے تھے ۔لیکن علاقے میں کچھ سیاسی اثرورسوخ رکھنے والی مافیا اسی غریب عوام کا پانی چوری کر کے مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹینکر مافیاکا پانی سونے کے دام فروخت ،منی ہائیڈرنٹ چلنے کا انکشاف
  • کراچی میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کیخلاف سرچ آپریشن، 15غیر قانونی افغان گرفتار
  • ’زو بند کردیے جائیں، جانوروں کو کھلے ماحول میں رکھا جائے‘، سندھ ہائیکورٹ
  • کراچی میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کیخلاف سرچ آپریشن، 15 گرفتار
  • ایس ایچ او عزیز آباد گٹکا ڈیلرعمیر ببلو کا سرپرست بن گیا
  • حیدرآباد ،حسین آباد پولیس اسٹیشن میں ملزمان سے برآمد ہونے والی موٹرسائیکلیں پولیس تحویل میں
  • نیو کراچی صنعتی ایریا، تاجر کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے 8 بھتہ خور گرفتار
  • کراچی، انڈسٹریل ایریا میں پولیس مقابلہ، زخمی ڈاکو گرفتار، ساتھی فرار
  •   پختونخوا پولیس سمگلروں کی سرپرستی کرتےہوئے اپنے اہلکار کو سزا دے دی