Juraat:
2025-12-02@16:23:19 GMT

پولیس سرپرستی میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت

اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT

پولیس سرپرستی میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت

ہفتہ واربھتے کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی ، پیٹرول کے پتھارے نصب
نیو کراچی صنعتی ایریا، سائٹ سپر ہائی ویصنعتی ایریاکے پولیس اسٹیشن سرفہرست ہیں

(رپورٹ :عاقب قریشی) شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت جاری ۔ہفتہ وار بیٹ کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی سرفہرست پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود اور پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود ہے جہاں سیکڑو غیر قانونی اور غیر معیاری پیٹرول کے پتھارے نصب کئے گئے ہیں زرائع کے مطابق گزیشتہ چند روز قبل پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول کے کیبن پر خوف ناک آتش گی کا واقعہ بھی پیش آیا جس میں دو افراد شدید زخمی ہوئے زخمی ہونے والوں میں پیٹرول فروش شاہ نواز کورائی بھی شامل جو اس کیبن کا مالک بتایا جارہا ہے زرائع۔تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت جاری ہفتہ وار بیٹ کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی سرفہرست پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود اور پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود ہے جہاں سیکڑو غیر قانونی اور غیر معیاری پیٹرول کے پتھارے نصب کئے گئے ہیں* *زرائع کے مطابق گزیشتہ چند روز قبل پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول کے کیبن پر خوف ناک آتش گی کا واقعہ بھی پیش آیا جس میں دو افراد شدید زخمی ہوئے زخمی ہونے والوں میں پیٹرول فروش شاہ نواز کورائی بھی شامل جو اس کیبن کا مالک بتایا جارہا ہے زرائع پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود اللہ بخش گوٹھ،کلہاڑا چوک پر پیٹرول کے پتھارے نصب ہیں جب کے پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں دعا چوک دہلی دواخانہ کے بلکل سامنے اور اللہ والی چورنگی سمیت پشیر چوک پر بھی پیٹرول کے پتھارے نصب ہیں جہاں سے پیٹرول مشروبات کی طرحہ سجا کر سرعام فروخت کیا جارہا ہے باوثوق زرائع کے مطابق نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں لگنے والے پیٹرول کے پتہارے نیو کراچی سیکٹر 5F میں قائم خمیسہ گوٹھ کے مشہور ابڑو کے ہیں جن کا نام زرائع نے خلیل بتایا ہے جن کے تعلقات محکمہ پولیس کے علیٰ افسر سے بتایا جارہا ہے جس کی تصدیق تھانہ زرائع نے بھی کری ہے ہے مزید تھانہ زرائع نے اپنا نام نا ظاہر نا کرنے پر بتایا نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول فروشوں کے آلہ کار کا تعلق ایڈشنل سربرہ سندھ پولیس کراچی سے ہے جن کا نام استعمال کرتے وے پیٹرول کا غیر قانونی کام چلایا جارہا ہے جب کے تھانہ کے ایک زمہ دار افسر نے ان کے خلاف کاروائی کرنے سے معزرت کرتے ہوئے کہا ان کے خلاف ہم کوئی کاروائی نہیں کرسکتے یہ بہت طاقت ور لوگ ہیں جس کے بعد قانون پسند شہریوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو سے گزارش کرتے ہوئے کہا برائے کرم اس رپورٹ کی کسی ایمان دار اور فرض شناس افسر سے اس رپورٹ کی مکمل شفاف انکوائری کروائی جائے اور محکمہ پولیس کی ساخت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے تا کے شہریوں کا محکمہ پولیس پر اعتماد بحال ہوسکے اور محکمے کا مرال بلند ہوسکے آئی جی سندھ غلام نبی میمن محکمہ کے مورال کے لئے سرتوڑ کوشش کررہے اس کے باوجود چند کالی بھیڑیں محکمہ کی ساخت کو نقصان پہنچانے میں لگی وی ہیں

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: صنعتی ایریا کی حدود میں میں پیٹرول جارہا ہے کے مطابق

پڑھیں:

کراچی میں 11 ماہ کے دوران مین ہولز اور نالوں میں گر کر 23 افراد جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی : شہرِ قائد میں ناقص شہری انتظامیہ اور انفراسٹرکچر کی بھاری قیمت شہریوں کو اپنی جانوں سے چکانی پڑ رہی ہے،  سال 2025 کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں کھلے مین ہولز اور نالوں میں گر کر مجموعی طور پر 23 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں معصوم بچے، نوجوان اور بزرگ شہری شامل ہیں۔

ایدھی فاؤنڈیشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں برس 10 واقعات مین ہولز میں گرنے کے تھے جبکہ 13 افراد مختلف نالوں میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے، ان افسوسناک واقعات نے ایک بار پھر شہری انتظامیہ کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 میں شاہ فیصل کالونی کا 6 سالہ عباد کھلے مین ہول کا شکار بنا،  2 فروری کو کشمیر کالونی نمبر 3 میں 5 سالہ طیب جبکہ 22 فروری کو سرجانی خدا کی بستی میں 3 سالہ اسداللہ جان کی بازی ہار گیا،  18 مارچ کو نارتھ کراچی میں 55 سالہ نامعلوم شخص نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہوا۔

رپورٹ کے مطابق 2 اپریل کو بلدیہ مواچھ گوٹھ میں 3 سالہ عبدالرحمٰن، 7 اپریل کو بنارس میں 45 سالہ نامعلوم، 16 اپریل کو ماڑی پور شیر محمد ولیج میں 15 سالہ رجب اور 18 اپریل کو لیاقت آباد میں 10 سالہ سویرا کھلے مین ہول یا نالے میں گر کر انتقال کر گئے،  اسی دوران شہر کے دیگر علاقوں میں بھی اموات رپورٹ ہوئیں، جن میں 30 سالہ الطاف، 37 سالہ ظفر اور 30 سالہ دیگر شہری شامل ہیں۔

اگست سے نومبر تک بھی یہ سلسلہ تھما نہیں۔ 17 اگست کو ماڑی پور روڈ پر 38 سالہ الطاف، 19 اگست کو گورو مندر کے قریب 48 سالہ عباس، جبکہ 8 ستمبر کو لانڈھی مرتضیٰ چورنگی پر 40 سالہ اقبال مسیح جان سے گئے۔ 12 ستمبر کو دھوبی گھاٹ لیاری میں 30 سالہ نامعلوم شخص اور اسی روز ناردرن بائی پاس کے قریب 7 سالہ اسما بھی اس المناک صورتحال کا شکار بنی۔

21 ستمبر کو گارڈن گھاس منڈی کے قریب ایک ہی دن میں ویشال، شاہد اور سورج جان کی بازی ہار بیٹھے۔ 4 اکتوبر کو سپرہائی وے کے نزدیک مزید دو افراد، 23 اکتوبر کو نصرت بھٹو کالونی میں 3 سالہ عائشہ، 15 نومبر کو کورنگی میں 30 سالہ نامعلوم شخص اور آخر میں 30 نومبر کو گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب 3 سالہ ابراہیم کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوگیا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کھلے مین ہولز پر ڈھکن لگانے، نالوں کی باقاعدہ صفائی اور حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث قیمتی انسانی جانیں ضائع ہورہی ہیں،  شہریوں نے حکومت سندھ اور بلدیاتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ مزید جانوں کا ضیاع روکا جاسکے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان میں دو کارروائیوں کے دوران بھارتی سرپرستی یافتہ سات خوارج ہلاک
  • تھانہ عزیزآباد، عمیر عرف ببلو اور جنید کا گٹکا ماوا کھلے عام فروخت
  • میئر بتائے معصوم بچے کا خون کس کے ہاتھ پر تلاش کیا جائے‘ سنی تحریک
  • کراچی میں 11 ماہ کے دوران مین ہولز اور نالوں میں گر کر 23 افراد جاں بحق
  • خیبرپختونخوا پولیس جغرافیائی حدود کے اندر ڈیوٹی کرے، آئی جی نے اہم احکامات جاری کردیے
  • بنوں کینٹ کی حدود میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید
  • سندھ ہائیکورٹ میں دودھ کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت، کراچی میں فروخت ہونے والا دودھ ناقص قرار
  • ڈیرہ غازی خان میں پولیس اور واپڈا کے درمیان انوکھا فلمی تصادم، پورا علاقہ پریشان
  • کمسن بچہ کھلے مین ہول میں گرنے کے بعد لاپتہ، ’ایف آئی آر میئر کراچی پر کاٹی جائے‘
  • ’میرے بچے کو ڈھونڈنے میں مدد کریں‘، کراچی میں گٹر میں گرنے والے بچے کی ماں کی اداروں سے اپیل