کراچی میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کیخلاف سرچ آپریشن، 15 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
کراچی:
پولیس نےسہراب گوٹھ کے مختلف علاقوں میں کومبنگ اورسرچ آپریشن کرکے 15 غیر قانونی طور پر مقیم افغانی باشندوں کو حراست میں لے لیا۔
ترجمان ایسٹ پولیس کے مطابق سہراب گوٹھ کے مختلف علاقوں میں آپریشن کیا گیا، جس کا مقصد جرائم پیشہ عناصر، منشیات فروشوں اور غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے علاقے میں امن و امان کو یقینی بنانا تھا۔
کارروائی کے دوران علاقے کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر کے گھروں، دکانوں اور ہوٹلوں کی باریک بینی سے تلاشی لی گئی۔بائیو میٹرک تلاش ڈیوائسز کے ذریعے متعدد مشتبہ افراد کی شناخت و تصدیق بھی عمل میں لائی گئی۔
آپریشن کے دوران 31 گھروں، ہوٹلوں اور دکانوں کی تلاشی لی گئی جب کہ 15 غیر قانونی طور پر مقیم افغانی باشندوں کو حراست میں لیا گیا۔ آپریشن میں ایس ایچ اوز، افسران و جوان، انٹیلیجنس اسٹاف، تلاش ڈیوائس آپریٹرز اور لیڈیز پولیس نے حصہ لیا ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی:کلفٹن میں خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کے علاقے بوٹ بیسن پولیس نے جدید ٹیکنیل ٹریسنگ کے ذریعے خاتون کے قتل کے ایک اہم ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 25 نومبر کو کلفٹن بلاک 2، چائنہ پورٹ کے قریب سے 49 سالہ خاتون شہناز مسیح کی تشدد زدہ نیم برہنہ لاش برآمد ہوئی تھی۔ مقتولہ 22 نومبر کو گھر سے سودے کے لیے نکلی تھی اور اس کے بعد لاپتہ ہو گئی تھی۔
بوٹ بیسن پولیس کے ایس ایچ او انسپکٹر سید راشد علی نے بتایا کہ گرفتار ملزم احتشام ولد صادق نے شہناز مسیح کو رقم کے لین دین کے تنازعے پر سر پر بلاک کے وار کر کے قتل کیا۔ قتل کے بعد اس نے مقتولہ کے چہرے کو مسخ کر کے شناخت مٹانے کی کوشش کی اور لاش کو اتوار بازار کے قریب جھاڑیوں میں پھینک دیا۔
مقتولہ شہناز مسیح بلدیہ ٹاؤن مدینہ کالونی کی رہائشی تھی اور ملزم کو پہلے سے جانتی تھی۔ گرفتار ملزم اختر کالونی کا رہائشی ہے اور اس کا آبائی تعلق اٹک سے ہے، پولیس نے ملزم سے مقتولہ کا موبائل فون بھی برآمد کر لیا ہے۔
گرفتار ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ مقتولہ کو پہلے سے جانتا تھا اور رقم کے تنازعے پر قتل کا ارتکاب کیا۔ مقتولہ کے بیٹے عادل کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ دفعہ 302 کے تحت بوٹ بیسن تھانے میں درج کیا گیا۔ مقتولہ کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں جو شادی شدہ ہیں۔
پولیس نے مزید تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ ملزم کی دیگر ممکنہ حرکتوں اور قاتلانہ منصوبہ بندی کے پہلوؤں کی چھان بین کی جا سکے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر معاشرے میں امن و امان کے لیے پولیس کی فوری کارروائی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے