سٹی 42 : افغانستان کا پاکستان پر حالیہ حملہ اور خوارج کی پاکستان میں در اندازی کی کوششوں کا ساتھ دینا تشویشناک امر ہے۔ پاکستان کے بہادر عوام، جنہوں نے دھشتگردی کی جنگ میں اپنے پیاروں کی قربانیاں دیں، ہم سے سوال کرتے ہیں کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی. تمام صوبائی حکومتیں، وفاقی و صوبائی ادارے قریبی تعاون کے ساتھ پاکستان میں غیر قانونی طور پر موجود افغان باشندوں کی جلد از جلد وطن واپسی یقینی بنائیں گے.

فیصل آباد میں مقیم 119 افغان مہاجروں نے رضا کار انہ طور پر پاکستان چھوڑ دیا

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس ہوا۔ 

اجلاس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر (چیف آف آرمی اسٹاف)، وفاقی وزراء، وزیرِ اعظم آزاد جموں و کشمیر، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلی کے نمائندے اور وفاقی و صوبائی اعلی حکام نے شرکت کی. وزیرِ اعظم نے اجلاس کے شرکاء کا خیرمقدم کیا۔

اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، انہیں مبارکباد دی اور وفاق کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی. انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے، وفاقی حکومت اس کے عوام کی فلاح و ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہے. 

وفاقی حکومت کا سلمان بٹ پر عائد پابندی کا نوٹس، اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم

اجلاس میں وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی عدم شرکت کی وجہ سے انکی نمائندگی مزمل اسلم نے کی. 

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہائیوں سے مشکلاے میں گھرے افغانستان کی پاکستان نے ہر مشکل وقت میں مدد کی.افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر دھشتگرد حملے اور افغانیوں کا ان حملوں میں ملوث ہونا تشویشناک ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دھشتگردی کی جنگ میں ہزاروں قیمتی جانوں اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا۔ 

ایف بی آر ملازمین کی کارکردگی کا پول کھل گیا

انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ، وزیرِ دفاع اور اعلی حکومتی عہدیدار متعدد بار افغانستان کے دورے پر گئے اور افغان نگران حکومت کو پاکستان میں دھشتگردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے کے حوالے سے مزاکرات کئے. وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے پاکستان میں خوارج کی در اندازی کو روکنے کی سفارتی و سیاسی اقدامات کے ذریعے بھرپور کوشش کی. پاکستان کے بہادر عوام، جنہوں نے دھشتگردی کی جنگ میں اپنے پیاروں کی قربانیاں دیں، ہم سے سوال کرتے ہیں کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھائے گی.

ڈھاکہ:جولائی چارٹر پر دستخط کی تقریب، پولیس کی جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ،خیمے نذر آتش  

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام صوبائی حکومتیں، وفاقی و صوبائی ادارے قریبی تعاون کے ساتھ پاکستان میں غیر قانونی طور پر موجود افغان باشندوں کی جلد از جلد وطن واپسی یقینی بنائیں گے. انہوں نے کہا کہ افغانستان کا پاکستان پر حالیہ حملہ اور خوارج کی پاکستان میں در اندازی کی کوششوں کا ساتھ دینا تشویشناک امر ہے۔ پاکستان کی بہادر افواج نے اس حملے کا بھرپور انداز سے جواب دیا. 

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر چیف آف آرمی اسٹاف کی قیادت میں افواج پاکستان نے افغانستان کے حملوں کو پسپا کیا جس پر مجھ سمیت پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے. انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر چیف آف آرمی اسٹاف کی قیادت میں افواج پاکستان بھارتی جارحیت کے دوران یہ ثابت کر چکیں کہ ہماری بہادر افواج اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے ارض وطن کا دفاع کرنا جانتی ہیں ۔ 

محکمہ جیل خانہ جات کے ملازمین کیلئے اچھی خبر

افغان مہاجرین کی وطن واپسی، تفصیلی بریفنگ

اجلاس کو افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، بتایا گیا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی مرحلہ وار وطن واپسی شروع کی گئی. 16 اکتوبر 2025 تک 14 لاکھ 77 ہزار 592 افغانیوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے. افغان مہاجرین کو کسی بھی قسم کی اضافی مہلت نہیں دی جائے گی اور انکی وطن واپسی جلد یقینی بنائی جائے گی. 

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں صرف انہی افعانی باشندوں کو رہنے کی اجازت ہوگی جن کے پاس پاکستان کا ویزہ موجود ہوگا. اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ افغانستان کی جانب ایگزٹ پوائنٹس کی تعداد کو بڑھایا جا رہا ہے تاکہ افغانیوں کی وطن واپسی سہل اور تیزی سے ممکن ہو سکے. 

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر موجود افغان باشندوں کو پناہ دینا اور انہیں گیسٹ ہاؤسز میں قیام کی اجازت دینا قانوناً جرم ہے، ایسے افغانی باشندوں کی نشاندہی کی جارہی ہے. پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے عمل میں عوام کو شراکت دار بنایا جائے گا اور کسی کو بھی افغانیوں کو حکومت کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں پناہ دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی.

وزیرِ اعظم نے غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے دوران بزرگوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے ساتھ باعزت طریقے سے پیش آنے کی ہدایت کی. 

آزاد جموں و کشمیر کے وزیرِ اعظم، پنجاب، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان کے وزراء اعلی اور حکومت خیبر پختونخوا کے نمائندے نے پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کو سراہا، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر چیف آف آرمی اسٹاف کے اس حوالے سے مرکزی کردار کی تعریف کی.

اجلاس کے اختتام پر فورم نے فیصلہ کیا کہ اجلاس میں پیش کردہ تمام سفارشات پر سختی سے عمل کیا جائے. وزیرِ اعظم نے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے صوبوں کو مکمل تعاون کی درخواست کی.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پاکستان میں غیر قانونی طور پر موجود افغان باشندوں افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر چیف آف آرمی اسٹاف اعظم شہباز شریف انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا افغان مہاجرین بتایا گیا کہ دھشتگردی کی کے حوالے سے باشندوں کی کہ پاکستان پاکستان نے اجلاس کو کے ساتھ

پڑھیں:

افغان شہریوں کا دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونا تشویشناک ہے،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے افغان سر زمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملوں میں افغان شہریوں کی ملوثیت کو شدید تشویشناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی، جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت سی قربانیاں دی ہیں اور افغان نگران حکومت سے بارہا مذاکرات کیے گئے تاکہ پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکا جا سکے۔ انہوں نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 16 اکتوبر تک 14 لاکھ 77 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے اور مزید کسی کو اضافی مہلت نہیں دی جائے گی۔
شہباز شریف نے مسلح افواج کی سرحدی کارروائیوں کی تعریف کی اور کہا کہ افواج پاکستان نے افغان حملوں کا بھرپور جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور وفاقی اداروں کو قریبی تعاون کے ساتھ غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی یقینی بنانی ہوگی اور خاص طور پر بزرگوں، خواتین اور بچوں کے ساتھ باعزت رویہ اختیار کیا جائے۔
اجلاس میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں مذاکرات کی بھی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، جہاں افغان وفد کی قیادت وزیر دفاع ملا یعقوب کریں گے اور پاکستان کی جانب سے سیکیورٹی حکام شرکت کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کے مسئلے پر سفارتی و سیاسی اقدامات جاری رکھے گا اور ملکی سلامتی کے تحفظ کو اولین ترجیح دے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے کا فیصلہ
  • پاکستان میں صرف ویزا رکھنے والے افغان باشندے رہ سکیں گے، وزیراعظم
  • افغان شہریوں کا دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونا تشویشناک ہے،وزیراعظم
  • غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے اور مہلت نہ دینے کا فیصلہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہو گیا
  • کراچی میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کیخلاف سرچ آپریشن، 15غیر قانونی افغان گرفتار
  • کراچی میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کیخلاف سرچ آپریشن، 15 گرفتار
  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس؛ ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور
  • پاک افغان سرحد کرم سیکٹر میں افغان طالبان کا حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، وزیر اعظم شہباز شریف