غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے اور مہلت نہ دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے اور مہلت نہ دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومت نے غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری طور پر واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انہیں کوئی ملہت نہیں دی جائے گی، صرف وہی افغانی پاکستان میں رہ سکیں گے جن کے پاس درست ویزا موجود ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق اعلی سطح اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزرا، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، خیبر پختونخوا کے وزیراعلی کے نمائندے اور اعلی حکومتی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جائے گا۔
وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے، وفاقی حکومت صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی، ایک روز قبل وزیراعلی خیبرپختونخوا سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی جس میں انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔اجلاس کو افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ 16 اکتوبر 2025 تک 14 لاکھ 77 ہزار 592 افغان باشندوں کی واپسی عمل میں لائی جا چکی ہے، یہ عمل مرحلہ وار جاری ہے اور غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو کسی بھی قسم کی اضافی مہلت نہیں دی جائے گی، صرف وہی افغانی پاکستان میں رہ سکیں گے جن کے پاس درست ویزا موجود ہوگا۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ افغان پناہ گزینوں کی جلد اور باعزت واپسی کے لیے سرحدی ایگزٹ پوائنٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو پناہ دینا یا انہیں گیسٹ ہاسز میں ٹھہرانا قانونا جرم ہے، اس حوالے سے نشاندہی کا عمل جاری ہے۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ وطن واپسی کے دوران بزرگوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے ساتھ باعزت رویہ اختیار کیا جائے اور عوام کو اس عمل میں شریک کیا جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک افغان بھائیوں کی میزبانی کی مگر اب وقت آ گیا ہے کہ ان کی محفوظ وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں قیمتی جانوں کی قربانی دی اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کیا، افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملے اور ان میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا انتہائی تشویش ناک ہے۔وزیراعظم نے بتایا کہ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ، وزیرِ دفاع اور دیگر اعلی حکام نے متعدد بار کابل جا کر افغان نگران حکومت سے مذاکرات کیے تاکہ دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکا جا سکے تاہم پاکستان کے عوام اب سوال کر رہے ہیں کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھاتی رہے گی؟
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان کے ساتھ معاملات کے حل کیلئے سفارتی چینل کامیاب نہیں ہوا،وزیو اعظم افغانستان کے ساتھ معاملات کے حل کیلئے سفارتی چینل کامیاب نہیں ہوا،وزیو اعظم اسرائیلی پابندیاں دفن یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں رکاوٹ ہیں: حماس پرائیویٹ حج سکیم کے تحت رجسٹریشن کی تاریخ میں 22 اکتوبر تک توسیع پنجاب میں ٹی ایل پی پر پابندی لگا دی گئی ; سمری وفاق کو ارسال کردی شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی دو مختلف کارروائیاں، 10 خوارجی جہنم واصل پنجاب میں مذہبی جماعت کی 40 مساجد محکمہ اوقاف کے حوالےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیر صدارت افغان مہاجرین پر اجلاس، وزیراعلیٰ کے پی کی عدم شرکت
(ویب ڈیسک )وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت افغان مہاجرین کی واپسی پر اعلیٰ سطح کا اجلاس جاری ہے جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے سوا تمام وزرائے اعلیٰ اور وزیراعظم آزاد کشمیر شریک ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے قومی سطح کے اس اہم ترین اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی، تین صوبوں کے وزرائے اعلی، وزیر اعظم آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ شریک ہیں۔
نادرا نے عوام کی پریشانی دور کردیا، فیس ختم کرنے کا اعلان
اجلاس میں عسکری حکام اور وفاقی کابینہ کے ارکان بھی شریک ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اسلام آباد میں موجود ہونے کے باوجود شریک نہ ہوئے، اجلاس کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل پر غور ہے، اجلاس میں اجلاس میں افغان مہاجرین کے حوالہ سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر بھی اجلاس طلب کیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کیساتھ والد کو بھی پولیو قطرے پلا دیے
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ شریک ہوں گے، آزاد کشمیر کے وزیر اعظم اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جائے گا، سیلاب متاثرین کی بحالی میں ہونے والی پیشرفت پر بھی غور ہوگا،اس کے علاوہ اجلاس میں گندم پالیسی پر بھی بات چیت ہوگی۔