فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت ایک اور اسرائیلی مغوی کی لاش ریڈ کراس کے حوالے کر دی ہے۔

اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس سے لاش وصول کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک 28 میں سے صرف 9 مغویوں کی لاشیں مل سکی ہیں۔

حماس کے ترجمان نے وضاحت کی کہ بیشتر لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، جنہیں نکالنے کے لیے بھاری مشینری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاشیں نکالنے کے عمل میں کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے لاشیں برآمد کرنا ایک مشکل اور وقت طلب عمل ہے۔

گزشتہ روز حماس نے اسرائیلی پابندیوں کو تباہ شدہ سرنگوں میں دفن یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں بڑی رکاوٹ قرار دیا تھا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری شدید بمباری اور ناکہ بندی کے باعث لاشوں کی بازیابی کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام نے حماس پر الزام لگایا ہے کہ وہ لاشوں کے مقامات سے آگاہ ہونے کے باوجود جان بوجھ کر ان کی حوالگی میں تاخیر کر رہا ہے۔ اسرائیلی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حماس کے پاس بیشتر لاشوں کی معلومات موجود ہیں، لیکن وہ انہیں حوالے کرنے میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ امن معاہدے کے تحت فریقین کے درمیان مغویوں اور لاشوں کے تبادلے کا عمل جاری ہے۔ حماس نے زور دیا ہے کہ وہ معاہدے کی شرائط پر پورا اترنے کے لیے پرعزم ہے، لیکن غزہ میں موجودہ حالات کے باعث بعض عملی مشکلات درپیش ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹرمپ کانگو اور روانڈا کے امن معاہدے کی میزبانی کرینگے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں روانڈا اور جمہوریہ کانگو کے صدور جمعرات کے روز واشنگٹن میں امن معاہدے پر دستخط کریں گے، جس کا مقصد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مسلح جھڑپوں کا خاتمہ ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ امریکی صدر نے خود ثالثی کی ہے۔ اس سے قبل جون میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے وائٹ ہاؤس میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، لیکن اس کے باوجود خطے میں تشدد جاری رہا اور فریقین ایک دوسرے کو قصور وار ٹھہراتے رہے۔ روانڈا کے صدر پال کاگامے نے گزشتہ ہفتے الزام لگایا کہ کانگو کی حکومت معاہدے پر دستخط میں تاخیر کر رہی ہے۔ معدنی وسائل سے مالا مال یہ خطہ 3دہائیوں سے مسلح تنازعات کا شکار ہے جس میں لاکھوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ رواں سال جنوری میں روانڈا کے حمایت یافتہ مسلح گروہ ایم 23 نے وسیع علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا، جن میں گوما اور بوکاوو جیسے اہم شہر شامل ہیں۔ روانڈا نے اپنے فوجی اقدامات کے خاتمے کو کانگو کی جانب سے تخریبی تنظیم ایف ڈی ایل آر کی سرگرمیوں کے خاتمے سے مشروط کیا ہے جو 1994 ء کی روانڈا نسل کشی سے منسلک ہے۔کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی کی ترجمان ٹینا سلاما کے مطابق صدر واشنگٹن جا رہے ہیں جہاںروانڈا کے ساتھ امن معاہدے کی توثیق کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے پر عمل کے لیے ملک کی خودمختاری کا احترام اور روانڈا کے دستوں کا کانگوکے علاقوں سے انخلا ضروری ہے۔ روانڈا کے وزیر خارجہ اولیویئر ندھونگیرہے نے بھی صدر کاگامے کے دورئہ واشنگٹن کی تصدیق کی ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کانگو اور روانڈا کے امن معاہدے کی میزبانی کرینگے
  • نیتن یاہو، ٹرمپ ٹیلیفونک رابطہ، حماس کو غیر مسلح کرنے پر تبادلہ خیال
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے‘ پوپ لیو
  • اسرائیلی فوج نے اعلیٰ افسران کے لیے اینڈرائیڈ فونز پر پابندی عائد کردی
  • اسرائیلی وزیراعظم نے کرپشن مقدمات میں معافی کی درخواست کردی
  • اسرائیلی فوج کا 40 سے زائد حماس جنگجو شہید کرنے کا دعویٰ
  • نیتن یاہو نے اسرائیلی صدر سے کرپشن کے مقدمے میں4 معافی کی درخواست کردی
  • غزہ میں امداد روکی گئی تو دنیا خاموش نہیں رہے گی،انتونیو گوتریس، حماس جنگ بندی معاہدہ برقرار رکھے ہوئے ہے، اردوان
  • اسرائیلی وزیراعظم نے صدر سےکرپشن کیس میں معافی کی درخواست کردی
  • غزہ جنگ بندی معاہدے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا: مصری وزیر خارجہ