پاک افغان بارڈر کی بندش سے افغانستان میں غذائی قلت کا خدشہ، دونوں ممالک کو کروڑوں کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی کے باعث پاک افغان سرحد بابِ دوستی 11ویں روز بھی ہر قسم کی دو طرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت کے لیے بند رہی۔
اس سرحدی بندش کے باعث افغانستان میں غذائی قلت اور مہنگائی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان معاہدے میں بارڈرز کھولنے اور تجارتی سرگرمیوں کی بحالی پر اتفاق ہوگیا، وزیر دفاع خواجہ آصف
سرحد بند ہونے سے دونوں جانب ہزاروں ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جس کے باعث تاجر یومیہ کروڑوں روپے کے نقصان کا شکوہ کررہے ہیں۔
پاک افغان طورخم بارڈر شاہراہ بند
ڈرائیور حضرات کو شدید مشکلات کا سامنا تجارتی سامان پھنس کر رہ گیا
پاکستان اور افغان تاجروں کو شدید مالی نقصان کا سامنا
اس سب کا ذمہ دار کوئی اور نہیں افغان حکمران ہیں جو بھارت کی بولی بول رہے اور جنگی ماحول بنا رہے ہیں pic.
— Abid Dhariwal (@a__bd26) October 17, 2025
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس وقت صرف افغان مہاجرین اور افغانستان میں پہلے سے پھنسے ہوئے ٹرکوں کو محدود اجازت دی جا رہی ہے جبکہ دیگر تمام تجارتی سرگرمیاں تاحال معطل ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومتِ پاکستان کی منظوری کے بعد ہی دو طرفہ تجارت بحال کی جائے گی۔
پاک افغان سرحد کے دونوں جانب سینکڑوں ٹرک کھڑے ہیں، افغانستان کی سمت موجود ٹرکوں میں انگور، انار، سبزیاں اور فریش فروٹ جبکہ پاکستان کی جانب موجود ٹرکوں میں خوراک، آٹا، چاول، دالیں، تیل اور دیگر اشیائے ضرورت بھری ہوئی ہیں، جنہیں تاخیر کے باعث خراب ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔
ایوانِ صنعت و تجارت کوئٹہ کے سینئر نائب صدر اختر کاکڑ نے وی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ سرحد کی بندش سے افغانستان کی منڈیوں میں خوراک اور روزمرہ اشیا کی کمی کا اندیشہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی تقریباً 90 فیصد ضروریات پاکستان سے پوری ہوتی ہیں، اگر سرحدی راستہ نہ کھلا تو تاجروں کی سرمایہ کاری ڈوب جائے گی۔
مزید پڑھیں:چمن: پاک افغان بارڈر پر پاسپورٹ اور ویزا پالیسی کے خلاف پھر دھرنا شروع
’ٹرکوں پر لدا مال خراب ہونے کے قریب ہے جس سے انہیں شدید مالی نقصان ہو رہا ہے، فریش فروٹ اور سبزیوں کے ٹرک 10 دن سے زائد عرصہ سے کھڑے ہیں، جن میں انگور اور انار ضائع ہو رہے ہیں۔‘
اختر کاکڑ کے مطابق، سرحد بند ہونے سے نہ صرف تاجروں بلکہ مزدور طبقے کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے، سینکڑوں ٹرک پھنسے ہوئے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
’اگر تجارتی سرگرمیاں مزید معطل رہیں تو دونوں ممالک کے تاجروں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچے گا۔‘
ذرائع کے مطابق، افغانستان کے سرحدی شہروں اسپن بولدک، قندھار اور ہلمند میں خوراک کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک افغان بارڈر پر فتنہ الخوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 4 خارجی مارے گئے
بازاروں میں دال، آٹا، سبزیوں، خوردنی تیل، اور چاول کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں ان اشیا کی قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔
تجارتی ماہرین کے مطابق، تقریباً 80 کروڑ روپے مالیت کا سامان سرحد کے دونوں جانب پھنسا ہوا ہے، جس سے نہ صرف کاروباری طبقہ متاثر ہو رہا ہے بلکہ بلوچستان کی معیشت پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان بارڈر پر دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی، 5 دہشتگرد ہلاک، 3 جوان شہید
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد کی طویل بندش دونوں ممالک کے لیے سنگین اقتصادی اور سماجی نتائج پیدا کر سکتی ہے۔
افغانستان چونکہ درآمدی اشیا پر شدید انحصار کرتا ہے، اس لیے خوراک، ادویات اور ایندھن کی قلت وہاں عوامی سطح پر اضطراب پیدا کر سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اختر کاکڑ افغانستان ایوانِ صنعت و تجارت کوئٹہ باب دوستی پاک افغان سرحد پاکستان پیدل آمدورفت دو طرفہ تجارت سرحدی کشیدگیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اختر کاکڑ افغانستان ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ باب دوستی پاک افغان سرحد پاکستان پیدل ا مدورفت دو طرفہ تجارت سرحدی کشیدگی پاک افغان بارڈر پاک افغان سرحد کے مطابق رہے ہیں کے باعث رہا ہے
پڑھیں:
پاکستانی وفد کی آج افغانستان روانگی، دوطرفہ تجارت سمیت اہم امور پر مشاورت ہو گی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد آج افغانستان جائے گا جہاں افغان حکام کے ساتھ بارڈر امور اور دوطرفہ تجارت سمیت اہم امور پر مشاورت کی جائے گی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وفد کے دورے میں ون ڈاکومنٹ رجیم کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت متوقع ہے، ملاقاتوں میں سرحدی انتظامات، تجارتی تعاون اور نقل و حرکت کے نظام کو مزید بہتر بنانے پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دورہ پہلے سے طے شدہ تھا اور اس کا حالیہ طورخم بارڈر کی بندش یا موجودہ کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں۔
اختیارات کے غلط استعمال کا الزام، جوڈیشل مجسٹریٹ قمبر سید کرم علی شاہ معطل
پاکستانی وفد افغان حکام سے مختلف ملاقاتیں کرے گا جن میں دوطرفہ تعاون کے فروغ اور اعتماد سازی کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔