لاہور،ڈور پھرنے سے نوجوان جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
لاہور:صوبائی دارالحکومت لاہور میں پتنگ بازی نے ایک اور جان لے لی، ڈور پھرنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈور پھرنے کا واقعہ تھانہ نواں کوٹ کے علاقے میں پیش آیا، مزنگ کا رہائشی نوجوان گھر واپس جا رہا تھا کہ گلے پر ڈور پھر گئی۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ ڈور پھرنے سے 21 سالہ موٹر سائیکل سوار نوجوان نعمان یوسف کی گردن کٹ گئی، نعمان یوسف کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا لیکن راستے میں دم توڑ گیا۔
پولیس کے مطابق نعمان میڈیکل ریپ تھا، مرحوم گھر کا بڑا بیٹا اور اکیلا کمانے والا تھا، مرحوم کا ایک چھوٹا بھائی اور دو بہنیں ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے لاہور میں ڈور پھرنے کے دلخراش واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کو انسانی جان کے ضیاع کا افسوسناک نتیجہ قرار دیا۔
انہوں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پاکستان کی بہترین حکمت عملی نے پہلگام واقعے کے پیچھے کار فرما بھارت کے مذموم مقاصد ناکام بنا دیے، ڈاکٹر فائی
اسلام آباد میں ایک کانفرنس کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بہتر حکمت عملی اور دانشمندی کی وجہ سے پہلگام واقعے کے پیچھے کار فرما بھارت کے مذموم مقاصد ناکام ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف کشمیری رہنما اور ”ورلڈ کشمیر ایوائیر نس فورم“ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ مودی حکومت کی طرف سے ترتیب دیا گیا ایک ایسا مذموم منصوبہ تھا جس کا بنیادی مقصد حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دہشت گردی اور پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اسلام آباد میں ایک کانفرنس کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بہتر حکمت عملی اور دانشمندی کی وجہ سے پہلگام واقعے کے پیچھے کار فرما بھارت کے مذموم مقاصد ناکام ہوئے اور مودی حکومت کو پوری دنیا میں انتہائی خفت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کانگریس کے رہنما اور قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پہلگام واقعے کے بارے میں پارلیمنٹ میں سوال اٹھاتے ہوئے مودی سے پوچھا ”آپ نے کہا تھا کہ اس میں پاکستان ملوث ہے لیکن کسی ملک نے اس کی مذمت نہیں کی اور آپ نے محض ایک فون کال پر سرینڈر کیا، آپ (مودی) نے ہم سے یہ بھی کہا تھا کہ دفعہ370 کے بعد مسئلہ کشمیر ختم ہو جائے گا لیکن اب تو یہ مسئلہ عالمی سطح پر مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے۔“
ڈاکٹر فائی نے کہا کہ مئی کی پاک بھارت لڑائی کے بعد دنیا کی پاکستان کے بارے میں رائے بدل گئی ہے کیونکہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی کسی عالمی ادارے سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا ایک اصولی موقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس مثبت طرز عمل سے دنیا جان گئی کہ پہلگام واقعے میں پاکستان ملوث نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے ”نیوکلیئر فلیش پوائنٹ“ ہونے کی جو بات کشمیری قائدین سید علی گیلانی شہید، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ ایک عرصے سے کرتے آ رہے تھے، بعدازاں صدر ٹرمپ نے بھی یہی بات کی اور کہا کہ "میں نے پاکستان اور بھارت کو نیوکلیئر جنگ کے دہانے پر پایا، اس کی بنیادی وجہ کشمیر ہے اور میں اس پر ثالثی کے لیے تیار ہوں۔" ڈاکٹر فائی نے کہا کہ الغرض نریندر مودی جس مسئلے کو ختم کرنے کے درپے تھا، امریکی صدر کہتا ہے کہ میں اس پر ثالثی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر پر اپنے منصفانہ اور برحق موقف کیوجہ سے دنیا میں ایک اچھی ساکھ رکھتا ہے، عالمی سطح پر بھی اس وقت تنازعہ کشمیر کے بارے میں انتہائی حساسیت پائی جاتی ہے لہذا پاکستان کو چاہیے کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائے اور دنیا کو اس مسئلے کے حل کیلئے کردار اداکرنے کیلئے راغب کرنے کی کوشش کرے۔
ڈاکٹر غلام نبی فائی نے مزید کہا کہ مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک سمیت ہماری لیڈر شب برسوں سے جیلوں میں ہے، بھارت ان کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہا ہے یہ ہمارے نیلسن منڈیلا ہیں۔ شبیر احمد شاہ نے مجموعی طور پر 36برس جیلوں میں گزارے ہیں، یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے اور مودی حکومت اب انہیں سزائے موت دینے پر تلی ہوئی ہے، مسرت عالم بٹ پر 35مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جا چکا ہے، پاکستان کو ان اسیر رہنماﺅں کی رہائی کیلئے بھی کوششیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بہادروں کی عزت کرتی ہے، پاکستان نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کے ساتھ لڑائی میں خود کو دنیا میں ایک بہادر کے طور پر منوا لیا ہے لہذا یہ بہترین وقت ہے کہ وہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے عالمی سطح پر اپنی کوششوں میں تیزی لائے۔