جمائمہ خان کی والدہ کے انتقال پر عمران خان کا اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق اہلیہ جمائمہ خان کی والدہ کے انتقال پر سابق وزیر اعظم عمران خان نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
عمران خان کا اپنی فیملی کو اڈیالہ جیل میں دیا گیا پیغام ان کے ایکس پر شیئر کیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا "مجھے لیڈی اینابیل گولڈ سمتھ کے انتقال کی خبر سن کر گہرا دکھ ہوا ہے۔ میرے خاندان نے یہ افسوسناک خبر آج مجھے جیل میں بتا ئی۔"
عمران خان نے مزید کہا " اینابیل میرے بیٹوں کی ایک شفیق نانی تھیں اور بے حد مہربان، ہمدرد اور شفیق انسان تھیں۔ لندن کے دوروں کے دوران میں اپنے بیٹوں کے ساتھ ان کے گھر ٹھہرتا تھا۔ 1985 میں میری والدہ کے انتقال کے بعدوہ میرے لیے ماں جیسی بن گئی تھیں۔"
اسلام آبادمیں خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی
عمران خان کا مزید کہنا تھا "لیڈی اینابیل کا انتقال ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ میرے دل کی گہرائیوں سے تمام بچوں اور پوتوں پوتیوں سے تعزیت ہے۔ ہم سب انہیں بہت یاد کریں گے۔ اگر میں جیل میں نہ ہوتا تو اپنے بیٹوں سلیمان اور قاسم کے ساتھ ان کی آخری رسومات میں ضرور شریک ہوتا۔"
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کے انتقال
پڑھیں:
لداخ میں بھارتی جبر میں اضافہ، اپنے حق کے لیے احتجاج کو روکنے کے لیے اقدامات میں مزید سختی
مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے لداخ میں بھارتی حکام نے احتجاجی مارچ کو روکنے کے لیے لیہ ضلع میں سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، لیہہ اپیکس باڈی نے آج ایک پرامن احتجاجی مارچ کی کال دی تھی تاکہ 24 ستمبر کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے 4 شہریوں کے اہلِخانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: مودی حکومت کے جبر کے خلاف لداخ میں عوامی بغاوت شدت اختیار کر گئی
مارچ کا مقصد لداخ کے لیے ریاستی درجہ، چھٹے شیڈول کا نفاذ، اور گرفتار نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کرنا تھا۔ اس احتجاجی کال کی کرگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA) نے بھی حمایت کی تھی۔
تاہم، ضلع مجسٹریٹ رومیل سنگھ ڈونک نے ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے 5 یا اس سے زائد افراد کے اجتماع، ریلیوں، عوامی اجتماعات اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ پورے لداخ میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: لداخ میں پُرتشدد مظاہرے 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
واضح رہے کہ 24 ستمبر کو بھارتی فورسز نے لیہ میں مظاہرین پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 4 شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک بھی شامل ہیں۔ وانگچک کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت جودھپور جیل (راجستھان) منتقل کر دیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، ان سخت اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی حکام لداخ میں عوامی آواز اور خودمختاری کے مطالبات کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال بڑھا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی جبر کشمیر میڈیا سروس لداخ لیہہ اپیکس باڈی