سیلاب متاثرین کیلیے بہترین اقدامات کیے ہیں، مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251023-08-8
ملتان (آن لائن) سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، وزیراعلیٰ پنجاب نے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بہترین اقدامات کیے۔ 24 دن کی قلیل مدت میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کر دیے۔ ملتان میں سیلاب بحالی پروگرام کے تحت متاثرین میں امداری رقوم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم سیلاب کے دوران مثالی ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن بھی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کو شفاف طریقے سے امدادی رقم مل رہی ہیں ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
علی پور کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی رقوم کی فراہمی کا آغاز، متاثرہ خاندانوں کو ATM کارڈ جاری
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر علی پور کے سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ خاندانوں کو امدادی رقوم کی تقسیم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ متاثرین اب ATM کارڈ کے ذریعے 50 ہزار روپے نقد امدادحاصل کر سکیں گے۔
وزیراعلیٰ کی وزارتی ٹیم، سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کی قیادت میں علی پور پہنچی، جہاں سیلاب سے متاثرہ افراد کی دادرسی کا عمل شروع کیا گیا۔ متاثرین کو جانی نقصان، گھروں کے گرنے یا مویشیوں کے ضیاع پر یہ رقم دی جا رہی ہے۔
امدادی پیکج کے تحت نہ صرف کیش فراہم کیا جا رہا ہے بلکہ ہر مستحق خاندان کوبینک اکاؤنٹ اور ATM کارڈ بھی جاری کیا جا رہا ہے، تاکہ امداد کی ترسیل شفاف، تیز اور محفوظ ہو۔
اعلیٰ سطحی وفد میں مریم اورنگزیب کے ساتھ خواجہ سلمان رفیق، رانا سکندر حیات، کاظم علی پیر زادہ اور صہیب بھرتھ بھی شامل تھے، جو موقع پر حالات کا جائزہ لینے کے لیے موجود رہے۔
پنجاب بھر میں خصوصی فلڈ ریلیف سروے جاری ہے، جس کے 83 فیصد کام مکمل ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق، سروے کا عمل 28 اکتوبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
اب تک سیلاب بحالی پروگرام کے تحت پنجاب میں 93 ہزار سے زائد متاثرین کے بینک اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں، تاکہ وہ اپنی امدادی رقم بروقت اور باعزت طریقے سے حاصل کر سکیں۔
یہ اقدام پنجاب حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ آفت سے متاثرہ افراد کو فوری اور مؤثر ریلیف پہنچایا جائے — نہ صرف امداد کی صورت میں، بلکہ ایک منظم نظام کے تحت جو ان کی عزتِ نفس کا بھی خیال رکھے۔