وزیراعلیٰ پنجاب کے اقدامات سے لاہور کی فضائی کیفیت میں نمایاں بہتری
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
وزیراعلی مریم نواز شریف کے موثر اقدامات کے نتیجے میں لاہور کے فضائی معیار میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں لاہور کی فضا 42 فی صد بہتر ہوئی۔ ڈیٹا کے تجزیہ سے نومبر کے 30 میں سے 23 دنوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ائیر کوالٹی انڈیکس میں واضح بہتری دیکھی گئی۔ ڈیٹا کے تجزیہ کے مطابق گزشتہ سال 2024 میں 453 ائیر کوالٹی انڈیکس تھا۔ ڈیٹا کے تجزیہ کے مطابق رواں سال 2025 کے نومبر میں ائیر کوالٹی انڈیکس 261 رہا۔ گزشتہ سال2024 کے نومبر میں فضائی آلودگی انتہا پر تھی۔ وزیراعلی مریم نوازشریف کی ڈیڑھ سال کی حکومت کے دوران ماحولیاتی بہتری کے لئے تاریخی اقدامات کئے گئے۔ قانون سازی، قوانین پر موثر عمل درآمد، جدید مشینری، ماحولیاتی تحفظ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال نے اہم کردار ادا کیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہر شعبے کو ماحول دوست بنانے کے جامع وژن پر عمل درآمد کا آغاز کیا۔ جنگلات کے تحفظ اور شجر کاری میں اضافے کے اقدامات نے بھی فضائی معیار بہتر بنانے میں حصہ ڈالا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال نومبر میں فضائی بہتری ہماری محنت اور عوام کے تعاون کا نتیجہ ہے۔ تعاون پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تمام اداروں کو شاباش دیتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ فضائی معیار کی بہتری ابتدا ہے، ماحول دوست پنجاب حتمی منزل ہے۔ الحَمْدُ ِلله جدید فارکاسٹنگ سسٹم موجود ہے،بذریعہ ٹیکنالوجی،مانیٹرنگ اور سرویلنس استعمال کی جارہی ہے۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ بھٹوں اورانڈسٹریل یونٹس کی انواٸرمینٹل کنٹرول سسٹمز کی کیوارکوڈڈ نگرانی جاری ہے۔ سپرسیڈرز نے بہترین کام کیا، پانچ ہزار سپرسیڈرز فیلڈ میں تھے جس کی وجہ سے فصلوں کی باقیات کو اگ لگانے کے واقعات میں ریکارڈ کمی واقع ہوٸی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیراعلی مریم مریم نوازشریف گزشتہ سال
پڑھیں:
حماس کیجانب سے اپنے رہنماؤں کے تحفظ کیلئے سیکورٹی اقدامات میں نمایاں اضافہ
اپنے حفاظتی اقدامات میں فلسطین کی مقاومت اسلامی نے اپنے رہنماؤں کو پابند کیا ہے کہ وہ اجلاسوں کی جگہ پر کسی بھی قسم کے الیکٹرانک یا طبی آلات لے جانے سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے عہدیداروں نے الشرق الاوسط اخبار کو بتایا کہ اگرچہ امریکہ نے ترکیہ، قطر اور مصر جیسے ممالک کے ذریعے دوبارہ "دوحہ" جیسی ناکام غلطی نہ دُہرانے کے پیغامات ارسال کئے، لیکن حماس قیادت کو اسرائیل پر کوئی اعتماد نہیں۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ اسرائیل، غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کو سبوتاژ کرنے کے لئے ہماری قیادت کو نشانہ بنائے۔ انہوں نے بتایا کہ دوحہ کارروائی کے بعد سے، حماس کی داخلی سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔ حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ ہماری تحریک کے رہنماؤں کے خلاف کسی غیر عرب ملک میں کارروائی کی قیاس آرائیاں سامنے آ رہی ہیں۔ یاد رہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے ہی، اسرائیل نے حماس رہنماؤں کو بیرون ملک ٹارگٹ کرنے کا ایک منظم سلسلہ شروع کیا جن میں بیروت میں "صالح العاروری" اور تہران میں "اسماعیل ہنیہ" کا قتل شامل ہے۔
اس کے بعد تل ابیب نے دوحہ میں حماس کی مذاکراتی ٹیم کو بھی ہدف بنانے کی ناکام کوشش کی۔ الشرق الاوسط نے رپورٹ دی کہ حماس کے فلسطین سے باہر مقیم رہنماؤں کو سیکورٹی نگہداشت اور احتیاطی اقدامات سے متعلق احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ ان ہدایات کے مطابق، رہنماؤں کو کسی مخصوص جگہ پر مستقل اجلاس نہیں کرنے چاہئیں۔ انہیں مختلف مقامات پر میٹنگز بلانی چاہئیں۔ اجلاسوں کی جگہ پر کسی بھی قسم کے الیکٹرانک یا طبی آلات لے جانے سے بھی گریز کیا جائے۔ واضح رہے کہ حماس کی جانب سے اپنے رہنماؤں کے لئے حفاظتی اقدامات میں نمایاں اضافہ "حزب الله" لبنان کے کمانڈر "ہیثم علی طباطبائی" کی شہادت کے بعد عمل میں آیا ہے۔