بندرگاہوں پر کارگو پھنسنے سے ایندھن کے بحران کاخدشہ ہے،ملک خدا بخش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)ایف پی سی سی آئی انرجی کمیٹی کے کنوینر،سینئروائس چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن(پی پی ڈی اے)،پاکستان بزنس فورم(کراچی ریجن)کے صد اورچیئرمین ملک گروپ ملک خدا بخش نے کارگو بندرگاہوں پر پھنسنے سیملک میں ایندھن کے بحران کاخدشہ ظاہر کیا ہے۔ملک خدا بخش نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے اچانک انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت 100 فیصد بینک گارنٹی کی شرط بحال کرنے کے بعد اگر فوری طور سے بہتری کی جانب اقدام نہ اٹھایا گیا تو ملک میں ایندھن کی فراہمی کا نظام درہم برہم ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف پیٹرولیم کارگو سندھ حکومت کی جانب سے اچانک انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت 100 فیصد بینک گارنٹی کی شرط بحال کیے جانے کے باعث بندرگاہوں پر پھنس گئے ہیں،اگر پورٹ سے بروقت یہ کارگو ریلیز نہ ہوئے تو تو تیل انڈسٹری کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ کم از کم پانچ بڑے پیٹرولیم جہاز، جن میں پی ایس او، ایچ پی ایل، پی جی ایل اور پارکو کے لیے پٹرول اور ڈیزل لانے والے جہاز کراچی کی بندرگاہوں پر کسٹم کلیئرنس کے منتظر ہیں، کیماڑی میں موٹر اسپرٹ (پٹرول) کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور اگر تاخیر جاری رہی تو زرعی سیزن کے دوران ملک بھر میں تیل کی سنگین قلت پیدا ہوسکتی ہے۔دوسری جانب تیل کی سپلائی چین تباہی کے دہانے پر ہے، اگر کارگو فوری کلیئر نہ ہوئے تو نظام کی بحالی میں تاخیر ہوسکتی ہے،اس لئے فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرنے کی جانب توجہ دی جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بندرگاہوں پر کی جانب
پڑھیں:
بھارت: پولیس رویے سے تنگ 24 خواجہ سراؤں نے اجتماعی طور پر زہر پی لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس کے مبینہ ناروا رویے سے دلبرداشتہ ہو کر دو درجن کے قریب خواجہ سراؤں نے اجتماعی طور پر زہر پی کر خودکشی کی کوشش کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اندور شہر میں پیش آیا، جہاں سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں تقریباً 24 خواجہ سراؤں کو ایک ساتھ زہریلا فنائل پیتے دیکھا جا سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق خواجہ سرا اپنے ساتھی کے ساتھ پیش آنے والے مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے پر انصاف کے مطالبے کے لیے احتجاج کر رہے تھے، تاہم پولیس کی جانب سے کارروائی نہ ہونے پر انہوں نے انتہائی قدم اٹھایا۔
تمام متاثرہ خواجہ سراؤں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کی تلاش جاری ہے اور گرفتاری کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس واقعے کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں خواجہ سرا کمیونٹی کی جانب سے انصاف کے مطالبات میں شدت آ گئی ہے۔