لاہور: غیر قانونی مقیم افغانیوں کو پناہ دینے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
لاہور میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت دے دی گئی۔
افغان باشندوں سے کاروبار اور مالی معاونت فراہم کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
صوبۂ پنجاب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکی باشندوں کے انخلا کا تیسرا مرحلہ جاری ہے، پنجاب پولیس 21 ہزار 900 سے زائد افغانیوں سمیت غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کر چکی ہے۔
محکمۂ اوقاف کی تحویل میں دی گئی جائیدادوں پر غیر قانونی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ پتنگ بازی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے، اس کےخلاف کریک ڈاؤن کریں۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ اسلحے کی نمائش و ہوائی فائرنگ سے خوف و ہراس پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جعلی پیروں، عاملوں کی کمبختی آگئی، بھاری جرمانہ وسزاﺅں کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ جعلی پیروں اور تعویذ کے نام پر سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے والوں کے خلاف حکومت نے بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 297-اے میں ترمیم کرتے ہوئے جادو ٹونہ کرنے یا اس کی تشہیر پر سخت سزائیں مقرر کر دی ہیں۔نئے قانون کے تحت جعلی عامل یا جادو ٹونہ کرنے والے کو 7 سال قید اور 10 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔
ترمیم کے نفاذ کے بعد جعلی پیروں کو اپنی دکانوں اور تشہیری بورڈز بھی فوری طور پر ہٹانے ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق شہریوں نے جعلی پیروں کے خلاف کارروائی کے لیے سیشن کورٹس سے رجوع کرنا شروع کر دیا ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوام کو دھوکے اور استحصال سے بچانے کے لیے حکومت کی بروقت اور موثر پیش رفت ہے۔
ماہرین کے مطابق اس قانون کے تحت جعل سازی، گمراہ کن علاج یا تعویذ فروشی کے ذریعے مالی فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ممکن بن گئی ہے، جس سے معاشرے میں ایسے جرائم کے خاتمے میں مدد ملے گی۔