ریاست کیخلاف بندوق اٹھانے والوں، غیر قانونی رہائشیوں کیلئے پنجاب کی زمین تنگ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 October, 2025 سب نیوز

لاہور(آئی پی ایس )پنجاب کی حکومت نے صوبے میں ڈالا کلچر، بدمعاشی اور مافیا کلچر کو کسی صورت برداشت نہ کرنے کا عزم کرتے ہوئے ریاست کے خلاف بندوق اٹھانے والے انتہاپسندوں، غیرقانونی رہائیشیوں کے خلاف سخت کارروائیوں کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت امن و امان پر مسلسل تیسرا غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب حکومت کی ریاستی رٹ اور قانون کی بالادستی قائم کرنے کے لیے غیرمعمولی اور تاریخی فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں لاوڈ اسپیکر ایکٹ کا نفاذ لازمی اور مزید سخت کیا جائے گا، ہر ضلعے میں وسل بلور سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

حکومت پنجاب نے انتہا پسند جماعت اور غیر قانونی مقیم انٹرنیشنل شہریوں کے خلاف پنجاب پولیس ہیلپ لائن 15 میں خصوصی سیل قائم کر دیا اور کہا گیا کہ پنجاب کے عوام انتہا پسند جماعت اور غیرقانونی تارکین وطن کی اطلاع کے لیے فورا 15 پر کال کریں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کو غیر قانونی اسلحے سے پاک کرنے کے لیے اقدامات کی رفتار تیز اور مزید سخت کی جائے گی، پنجاب میں ڈالا کلچر، بدمعاشی اور مافیا کلچر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور امن کمیٹیوں کو فوری طور پر مثر اور مزید فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور پنجاب امن کمیٹیوں کو جاری تمام آپریشنز پرآن بورڈ رکھا جائے گا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ حکومت پنجاب کا وژن ریاست عوام کی چوکھٹ پر کے تحت ہر شہری کے دروازے تک موبائل پولیس اسٹیشن کی خدمات پہنچائی جائیں گی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت نے پھر سے واضح کر دیا کہ کومبنگ آپریشنز اور کارروائیاں صرف مخصوص انتہا پسند ذہنیت کے خلاف ہیں، کسی فرقہ یا عقیدے کے خلاف ہز گز نہیں ہیں، حکومت نے انتہا پسند جتھوں کے اشتہارات، تصاویر اور پلے کارڈز پر بھی سخت پابندی اور کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

اسی طرح پنجاب کی تمام ضلعی انتظامیہ روزانہ غیرقانونی بین الاقوامی رہائشیوں کے خلاف کومبنگ آپریشن رپورٹس اپ ڈیٹ کریں گی، پنجاب کی انتظامیہ کو ضلعی رپورٹس میں روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کرنا ہوگا کہ کتنے غیرقانونی رہائشی کہاں کہاں کاروبار سے منسلک ہیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ روزانہ رپورٹ کرے گی کتنے غیرقانونی بین الاقوامی رہائشی مرکز میں ڈی پورٹیشن کے لیے بھیجے گئے ہیں، پنجاب انتظامیہ روزانہ بتائے گی کہ کتنے بین الاقوامی باشندے ٹیکس نیٹ میں لائے گئے ہیں۔حکومت پنجاب نے کہا کہ عوام غیرقانونی رہائشیوں کو دکان یا مکان کرائے پر نہ دیں ورنہ کرایہ داری، پاسپورٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی-اجلاس میں واضح کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے، صوبے میں سوشل میڈیا پر شرانگیزی و نفرت کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کر دی گئی ہے۔مزید بتایا گیا کہ غیرقانونی اجتماعات یا بازار بند کرانے والوں پر دہشت گردی کے قوانین لاگو ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان کے ساتھ معاہدے میں واضح ہے کہ کوئی دراندازی نہیں ہوگی، وزیرِ دفاع افغانستان کے ساتھ معاہدے میں واضح ہے کہ کوئی دراندازی نہیں ہوگی، وزیرِ دفاع سیاسی اختلافات کی آڑ میں پنجاب حکومت عوام کے بنیادی حقوق سلب کر رہی ہے، وزیراعلیٰ کے پی کے سہیل آفریدی اسحاق ڈار کا سعودی وزیر خارجہ سے رابطہ، غزہ سمیت خطے کی صورتحال پر گفتگو شمالی وزیرستان، فتنہ الخوارج کی درندگی، بھتہ نہ دینے پر 6افراد کو گاڑی میں جلا دیا بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات بارے تمام کیسز لارجر بینچ میں سماعت کیلئے مقرر چھبیسویں ترمیم کیس، کان اور آنکھیں بند کرکے کسی کو ریلیف نہیں دے سکتے، جج سپریم کورٹ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پنجاب کی

پڑھیں:

ملازمین کو آفس کے بعد باس کی کال نہ اٹھانے کی اجازت پر قانون سازی

نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں دفتری اوقات کے بعد دفتر کی فون کالز اور ای میلز کو نظر انداز کرنے کا حق دینے کے لیے ’’رائٹ ٹو ڈس کنیکٹ‘‘ نامی بل پیش کر دیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رکن اسمبلی سپریا سولے کی جانب سے پیش کیے گئے پرائیوٹ ممبر بل میں کہا گیا ہے کہ ہر ملازم کو یہ قانونی حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ دفتر کے وقت کے بعد نہ کال ریسیو کرے اور نہ ہی ای میل کا جواب دینے کا پابند ہو۔

بل میں خواتین ملازمین کے لیے خصوصی ایام میں دفتر کے اندر ہائی جین سہولتیں فراہم کرنے اور باقاعدہ ’’پیڈ لیو‘‘ دینے کی تجویز بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ بھارت میں سزائے موت کے خاتمے اور صحافیوں کے تحفظ سے متعلق اہم بل بھی پیش کیے گئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس آسٹریلیا میں بھی ملازمین کو دفتری اوقات کے بعد ’ڈس کنیکٹ‘ ہونے کا قانونی حق دیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ملازمین کو آفس کے بعد باس کی کال نہ اٹھانے کی اجازت پر قانون سازی
  • پنجاب میں ون ڈش کی خلاف ورزی، کریک ڈا¶ن کا فیصلہ
  • ون ڈش، لاؤڈ سپیکر کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ، پابندی یقینی بنائی جائے: وزیراعلیٰ پنجاب
  • پنجاب کو ناجائز اسلحے سے پاک کرنے کا منصوبہ، ڈرافٹ تیار کرلیا گیا
  • پنجاب بھر میں ون ڈش اور لائوڈ سپیکر کے غیر ضروری استعمال پر کریک ڈائون کا فیصلہ
  • پنجاب میں ون ڈش پر عملدرآمد اور غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • پنجاب میں ون ڈش کی خلاف ورزی، کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • حکومت کا غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلئے اے آئی بیسڈ ایپ لانے کا فیصلہ
  • خبردار! حکومت کا عوامی مقامات پر گندگی پھیلانے والوں کو جرمانے کرنے کا فیصلہ
  • بلوچستان حکومت کا بیرون ملک موجود کالعدم تنظیموں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ