ذرائع کے مطابق افغان باشندوں نے نادرا اہلکاروں سے مل کر دیگر شہریوں کے فیملی ٹری کا حصہ بن کر شناختی کارڈ جاری کروا رکھے ہیں۔ سرچ آپریشنز کے دوران قومی شناختی کارڈ رکھنے والوں کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رہائشی پرمٹ اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کو بھی واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کے انخلاء کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے قومی شناختی کارڈ رکھنے والوں کے کوائف کی تصدیق شروع کر دی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چار دہائیوں سے مقیم متعدد افغان پاکستان کے قومی شناختی کارڈ رکھتے ہیں، نادرا کی مدد سے خاندانی شجرے کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلسازی سے پاکستانی خاندانوں میں اندراج کرانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
 
ذرائع کے مطابق افغان باشندوں نے نادرا اہلکاروں سے مل کر دیگر شہریوں کے فیملی ٹری کا حصہ بن کر شناختی کارڈ جاری کروا رکھے ہیں۔ سرچ آپریشنز کے دوران قومی شناختی کارڈ رکھنے والوں کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رہائشی پرمٹ اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کو بھی واپس بھیجا جا رہا ہے، خانہ بدوش افغان خاندانوں کی جیو ٹیگنگ بھی شروع کر دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی شناختی کارڈ کارڈ رکھنے والوں افغان باشندوں

پڑھیں:

صوبائی حکومت کے اسموگ کے خلاف گرینڈ آپریشن کے باوجود لاہور دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار

لاہور ایک بار پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو گیا ہے، جہاں فضائی معیار کے لحاظ سے شہر کو دوسرے نمبر پر قرار دیا گیا ہے۔

عالمی ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق، ہفتے کی شام ساڑھے سات بجے لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 189 ریکارڈ کیا گیا جو کہ انتہائی غیر صحت بخش درجہ بندی میں آتا ہے۔ اس موقع پر بھارتی دارالحکومت دہلی معمولی برتری کے ساتھ 212 درجے پر پہلے نمبر پر تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: اسموگ کے خاتمے کے لیے سول ڈیفنس رضاکاروں کی بڑی تعداد میں رجسٹریشن

ایئر کوالٹی انڈیکس فضا میں موجود مختلف آلودگیوں جیسے باریک ذرات (PM2.5)، بڑے ذرات (PM10)، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (NO₂) اور اوزون (O₃) کی مقدار کو ظاہر کرتا ہے۔

ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 150 سے زائد سطح غیر صحت بخش جبکہ 200 سے اوپر کی سطح انتہائی غیر صحت بخش قرار دی جاتی ہے۔ لاہور میں PM2.5 کی سطح 109 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ریکارڈ ہوئی جو عالمی ادارۂ صحت کے سالانہ معیار سے 21.8 گنا زیادہ ہے۔

ماہرین کے مطابق PM2.5 وہ باریک ذرات ہیں جو سانس کے ذریعے پھیپھڑوں اور خون میں داخل ہو سکتے ہیں، جس سے سانس کی بیماریوں اور دیگر طبی مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ آئی کیو ایئر نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھلی فضا میں ورزش سے گریز کریں، ایئر پیوریفائر اور ماسک استعمال کریں، اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ آلودہ ہوا گھروں میں داخل نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: آلودگی میں کمی کے لیے اسموگ ٹاور کا تجربہ ناکام، مطلوبہ نتائج نہ مل سکے

لاہور میں سردیوں کے موسم میں اسموگ ایک مستقل مسئلہ بن چکا ہے۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 394 تک پہنچ گیا تھا، جو کہ اسموگ کے شدید بحران کا باعث بنا۔ یہ آلودگی زیادہ تر فصلوں کی باقیات جلانے، صنعتی اخراجات اور ٹریفک کے دھوئیں سے پیدا ہوتی ہے۔

دوسری جانب اس سال اسموگ پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت نے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے ہیں۔ صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق حکومت کا اسموگ کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، جس میں جدید مشینری، ڈرون نگرانی اور ایئر کوالٹی مانیٹرنگ کا نظام شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور بھر میں اسموگ گنز اور ائیر کوالٹی مانیٹرز فیلڈ میں فعال ہیں، جبکہ ڈرونز کے ذریعے بھٹوں کی نگرانی اور لائیو رپورٹنگ کی جا رہی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ایئر کوالٹی انڈیکس کی فورکاسٹنگ کی بنیاد پر بروقت کارروائی کی گئی جس سے آلودگی کی سطح کو مؤثر انداز میں کنٹرول کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی مرتبہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کا محور صرف لاہور یا بڑے شہر نہیں، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف

ان کے مطابق موسمیاتی بہتری کی ٹیم نے اسموگ کے ہاٹ سپاٹس میں کارروائی کی، تعمیراتی مواد کو ڈھانپنے اور ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے کے اقدامات کیے گئے۔ ٹریفک پولیس نے بھاری گاڑیوں اور ٹرکوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کیں، جبکہ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے مسلسل نگرانی جاری ہے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ صوبے بھر میں فصلوں کی باقیات نہ جلانے کے لیے محکمہ زراعت کا گرینڈ آپریشن بھی جاری ہے، جس میں 1300 سے زائد افسران اور عملہ فیلڈ میں متحرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں نے بھی اس مہم میں بھرپور شرکت کی ہے، جس سے سموگ کے اثرات میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ اقدامات تسلسل سے جاری رہے تو آئندہ ہفتوں میں لاہور کے فضائی معیار میں بہتری کے امکانات موجود ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسموگ آلودگی ایئرکوالٹی انڈیکس پاکستان پنجاب حکومت گرینڈ آپریشن لاہور مریم اورنگزیب

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: افغان باشندوں کیخلاف آپریشن‘ ایس ایچ او‘ خاتون کانسٹیبل زخمی
  • صوبائی حکومت کے اسموگ کے خلاف گرینڈ آپریشن کے باوجود لاہور دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار
  •  خلیجی ممالک جانیوالے پاکستانیوں کیلئے خوشخبری   
  • پیپلز پارٹی افغانوں کو آباد کر رہی ہے، عوامی تحریک
  • پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان دوحہ میں مذاکرات شروع
  • مری کے جنگلات میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع
  • مری کے جنگلات میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، متعدد تعمیرات مسمار
  • نادرا نے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے سہولت فراہم کردی
  • پاکستانی شناختی کارڈ والے افغانیوں کیخلاف کریک ڈاؤن