جعلی پیروں، عاملوں کی کمبختی آگئی، بھاری جرمانہ وسزاﺅں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ جعلی پیروں اور تعویذ کے نام پر سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے والوں کے خلاف حکومت نے بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 297-اے میں ترمیم کرتے ہوئے جادو ٹونہ کرنے یا اس کی تشہیر پر سخت سزائیں مقرر کر دی ہیں۔نئے قانون کے تحت جعلی عامل یا جادو ٹونہ کرنے والے کو 7 سال قید اور 10 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔
ترمیم کے نفاذ کے بعد جعلی پیروں کو اپنی دکانوں اور تشہیری بورڈز بھی فوری طور پر ہٹانے ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق شہریوں نے جعلی پیروں کے خلاف کارروائی کے لیے سیشن کورٹس سے رجوع کرنا شروع کر دیا ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوام کو دھوکے اور استحصال سے بچانے کے لیے حکومت کی بروقت اور موثر پیش رفت ہے۔
ماہرین کے مطابق اس قانون کے تحت جعل سازی، گمراہ کن علاج یا تعویذ فروشی کے ذریعے مالی فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ممکن بن گئی ہے، جس سے معاشرے میں ایسے جرائم کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جعلی پیروں
پڑھیں:
نوکری سے نکالنے پر نجی کمپنی پر 10 لاکھ روپے جرمانہ
ویب ڈیسک :وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی محترمہ فوزیہ وقار نے نجی کمپنی کی خاتون ملازم کے حق میں فیصلہ دیا اور زچگی کی چھٹی کے دوران خاتون کو نوکری سے نکالنے پر نجی کمپنی پر 10 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا گیا۔
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی اسلام آباد نے خاتون ملازم کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ وفاقی محتسب محترمہ فوزیہ وقار نے نجی کمپنی کو 8 لاکھ روپے متاثرہ خاتون کو معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کے فیصلے مطابق نجی کمپنی کی جانب سے 2 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرائے جائیں۔
قتل میں ملوث اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کے مطابق برطرفی کا حکم کالعدم قرار دے کر خاتون ملازمہ کو بحال کر دیا گیا۔ وفاقی محتسب کے مطابق ماں بننا کسی عورت کے کیریئر کے لیے رکاوٹ نہیں ہونا چاہیے، زچگی کے دوران نوکری کا تحفظ خواتین کا بنیادی حق ہے۔ وفاقی محتسب محترمہ فوزیہ وقار کے مطابق خاتون ملازمہ کو زچگی کی چھٹی کے دوران ملازمت سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ زچگی کی چھٹی کے دوران خاتون کو نوکری سے نکالنا صنفی امتیاز قرار دیا گیا۔
علی ظفر کو امریکا میں ’کلچرل آئیکون ایوارڈ‘ سے نواز دیا گیا