معروف بولی وڈ اداکارہ رشمیکا مندانا نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے غلط استعمال پر سخت اظہار تشویش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اے آئی کے غلط استعمال کرنے والوں کو سزا دی جانی چاہے۔

’دی ہندو‘ کے مطابق رشمیکا مندانا نے ایکس پوسٹ میں اے آئی کے ذریعے ڈیپ فیک اور اداکاراؤں کی نامناسب ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ہوئے ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے خصوصی طور پر ایسی ویڈیوز اور ڈیپ فیک بنانے کی مذمت کی جو عورتوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

انہوں نے ایکس پر لکھا کہ اے آئی ترقی کی طاقت ہے لیکن اسے فحش مواد بنانے اور عورتوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرنا بعض لوگوں میں گہرے اخلاقی زوال کی نشانی ہے، یاد رکھیں، انٹرنیٹ اب سچائی کا آئینہ نہیں رہا۔

انہوں نے لکھا کہ ہمیں غلط استعمال سے اوپر اٹھنا چاہیے اور اے آئی کو ایک معزز اور ترقی یافتہ معاشرے کی تعمیر کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

رشمیکا مندانا نے لکھا کہ اگر لوگ انسانوں کی طرح برتاؤ نہ کریں تو انہیں سخت اور ناقابل معافی سزا ملنی چاہیے۔

اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر کا آفیشل ہینڈل بھی ٹیگ کیا۔

خیال رہے کہ نومبر 2023 میں رشمیکا مندانا کی ایڈیٹ شدہ ڈیپ فیک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں کسی دوسری خاتون کا دھڑ لگایا گیا تھا اور ویڈیو میں خاتون کو انتہائی بولڈ لباس میں دکھایا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: رشمیکا مندانا

پڑھیں:

امریکی انتظامیہ کا وینزویلین صدر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ، نکولس مادورو کا صاف انکار

وینزویلین صدر نے گذشتہ روز اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وینزویلا امن کیلئے امریکی غلامی کو قبول نہیں کریگا، انہوں نے کہا کہ ہم خودمختاری، برابری اور آزادی کیساتھ امن چاہتے ہیں، ہم امن کیلئے غلامی یا امریکی نوآبادی نہیں بننا چاہتے، ہم نہ کبھی کالونی بنیں گے اور نہ ہی غلام بنیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ٹرمپ انتظامیہ اور وینزویلا کے درمیان مذاکرات جاری رہے۔ امریکی انتظامیہ نے وینزویلین صدر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا، اقتدار چھوڑنے کے بدلے کسی امیر عرب ملک منتقلی کی پیش کش کر دی۔ نکولس مادورو نے اقتدار چھوڑنے سے صاف انکار کر دیا، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کہتے ہیں کہ مادورو حکومت کو جائز نہیں کہا جاسکتا۔ واضح رہے کہ وینزویلا نے امن کیلئے امریکی غلامی قبول کرنے سے انکار کر دیا، انہوں نے گذشتہ روز اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وینزویلا امن کے لئے امریکی غلامی کو قبول نہیں کرے گا، انہوں نے کہا کہ ہم خودمختاری، برابری اور آزادی کے ساتھ امن چاہتے ہیں، ہم امن کے لئے غلامی یا امریکی نوآبادی نہیں بننا چاہتے، ہم نہ کبھی کالونی بنیں گے اور نہ ہی غلام بنیں گے۔

نکولس مادورو نے 22 ہفتوں پر محیط امریکی فوجی جارحیت کو نفسیاتی دہشت گردی قرار دیا، انہوں نے کہا کہ قومی طاقت کا سرچشمہ عوام کی شمولیت ہے، جو عوام کی بے پناہ قوت، ان کے شعور، اداروں، ہتھیاروں اور ہر مشکل میں وطن کی تعمیر کے عزم سے تشکیل پاتی ہے اور ان کے خیال میں اسی مضبوط سماجی ڈھانچے کی بدولت ملکی طاقت ناقابلِ تسخیر، دائمی اور مستقل بن جاتی ہے۔ وینزویلا کے صدر نے مزید کہا تھا کہ ان کا مقصد وقار کے ساتھ امن کا تحفظ ہے، جس کے لئے ملک کی سیاسی خودمختاری کا دفاع ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی قانون سازوں کا پاکستان میں ‘دھمکانے کے واقعات’ پر کارروائی کا مطالبہ
  • ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا مہنگا پڑ گیا،  لاہور کے تین پولیس اہلکار برطرف
  • بلوچستان میں دہشتگردی میں ملوث عناصر کیخلاف انٹرپول کے ذریعے کارروائی کا فیصلہ
  • پولیس وردی میں ٹک ٹاک بنانے پر تین اہلکار نوکری سے برخاست
  • صفائی نہ کرنے والوں پرجرمانے، مریم نوازکا کوڑے سے توانائی بنانے کا جامع پلان طلب
  • پاکستان نے برطانیہ سے شہزاد اکبر اورعادل راجہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا
  • امریکی انتظامیہ کا وینزویلین صدر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ، نکولس مادورو کا صاف انکار
  • امریکی انتظامیہ کا وینزویلین صدر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ، نکولس کا صاف انکار
  • دنیا بھر میں غیر رجسٹرڈ وی پی این قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار