data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا کے حالیہ مقامی انتخابات میں نیویارک میئر کی نشست پر ڈیموکریٹ اور مسلم امیدوار ظہران ممدانی کو کامیابی ملی ہے، جبکہ ٹرمپ کے حمایت یافتہ ریپبلکن امیدوار کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ووٹرز اس شکست کی دو بنیادی وجوہات بتا رہے ہیں۔

نیویارک میں ہونے والے اس میئر الیکشن میں ٹرمپ نے بھرپور انداز میں ریپبلکن امیدوار کی حمایت کی تھی، اس کے باوجود نتیجے نے ریپبلکنز کو بڑا جھٹکا دیا۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ریپبلکن امیدوار کی شکست کا ایک سبب یہ تھا کہ وہ خود بیلٹ پر موجود نہیں تھے، جبکہ دوسری وجہ ملک میں جاری شٹ ڈاؤن کو قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب ظہران ممدانی کے مقابلے میں ہارنے والے آزاد امیدوار اینڈریو کومو نے بھی اپنے موقف میں شکست تسلیم کرلی اور کامیاب ہونے والے امیدوار کو مبارکباد دی۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے بھی نیویارک میئر اور دیگر حالیہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے ڈیموکریٹ امیدواروں کو مبارکباد کا پیغام دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریپبلکن امیدوار

پڑھیں:

ٹرمپ نے زہران ممدانی کے میئر منتخت ہونے پر نیویارک کے فنڈز روکنے کی دھمکی دے دی

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہوئے تو وفاقی حکومت کے لیے شہر کو فنڈز فراہم کرنا ایک مشکل معاملہ بن جائے گا۔

ٹرمپ نے ممدانی کی سیاست کو کمیونسٹ نظریات سے جوڑا اور کہا کہ اگر نیویارک میں کوئی کمیونسٹ حکمرانی کرے گا تو وہاں فنڈز بھیجنا صرف پیسوں کا ضیاع ہوگا۔

ٹرمپ نے ممدانی کا موازنہ سابق میئر بل ڈی بلاسیو سے کرتے ہوئے کہا کہ ڈی بلاسیو ایک ناکام میئر تھا لیکن ممدانی اس سے بھی زیادہ خراب حکمرانی دکھائے گا۔

انٹرویو میں ٹرمپ نے بالواسطہ طور پر نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو کی حمایت کی اور کہا کہ اگر انتخابات ایک برے ڈیموکریٹ اور کمیونسٹ کے درمیان ہوں تو وہ ہمیشہ برے ڈیموکریٹ کو ترجیح دیں گے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب نیویارک میئر کے انتخابات کل ہونے جا رہے ہیں جہاں زہران ممدانی کا مقابلہ سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار رٹیس سلوا سے ہے۔

حالیہ سروے میں ممدانی کو 44 فیصد مقبولیت حاصل ہے، کومو 33 فیصد اور سلوا 14 فیصد پر ہیں جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ممدانی کی پوزیشن مضبوط ہے۔

ممدانی نے اپنے انتخابی منشور میں یہ وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ میئر منتخب ہوئے تو شہر کے گھروں اور دفاتر کے کرائے منجمد کر دیے جائیں گے، نیویارک میں مفت ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی، اور چائلڈ کیئر کی خدمات کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • زہران ممدانی کی کامیابی کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا ردعمل سامنے آگیا
  • ٹرمپ کا ظہران ممدانی کی جیت پر پہلا ردعمل، ریپبلکنز کی شکست کی وجوہات بھی بتا دیں
  • ٹرمپ نے ظہران ممدانی کے مقابلے میں ریپبلکن امیدوار کی شکست کی 2 وجوہات بتادیں
  • ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی نیویارک سٹی کے پہلے مسلم میئر منتخب
  • آج خوف کی شکست اور امید کی جیت ہوئی ہے، مستقبل ہمارے ہاتھ میں ہے، ظہران ممدانی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کو دھچکا، نیویارک میں میئر کےتاریخ ساز انتخابات میں مسلم امیدوار ظہران ممدانی کامیاب
  • نیویارک میں میئر کے الیکشن کے لیے پولنگ جاری، ظہران ممدانی کو برتری حاصل
  • نیو یارک میں میئر کا الیکشن آج، مسلم امیدوار ظہران ممدانی سمیت 3 امیدواروں میں کا مقابلہ
  • ٹرمپ نے زہران ممدانی کے میئر منتخت ہونے پر نیویارک کے فنڈز روکنے کی دھمکی دے دی