data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹھٹھ ( جسارت نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیرکاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں وکلا پرحملے حالات خراب اورسندھ میں خانہ جنگی کی صورتحال پیداکرنے کی سازش ہے۔27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے وکلا سیاسی جماعتوں اورسول سوسائٹی کے نمائندوں پرجھوٹے مقدمات قابل مذمت ہیں۔سندھ کے عوام سندھ کی وحدت وسائل اورخودمختاری کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں ٹھٹھہ کے ضلعی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔صوبائی نائب قیم الطا ف احمد ملاح ،امیرضلع ایڈووکیٹ عبدالمجید سموں،عبداللہ آدم گندرو ودیگر ذمے داران بھی اس موقع پرموجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ فارم 47کے ذریعے قوم پر مسلط کی گئی حکومت کی جانب سے 10 ماہ میں 9 کھرب کے سودی قرضے لے کر بھی مہنگائی کا جن بے قابو ہے۔16دن میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں 11روپے اضافہ کیا گیا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ 2025کے دوارن سرکاری قرضے میں9.

3 کھرب روپے کا اضافہ ہوا۔ اتنا قرض لینے کے باوجود عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔زرعی ملک میں چینی جیسا زہر بھی 229 روپے کلو پر پہنچ گیا۔آٹا، چاول، دالیں، گھی، تیل عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔78سال میں ملک کو آٹا چینی مافیا سے نجات نہیں مل سکی ہے۔ملک میں چینی کی قیمت 229 روپے کلو پر پہنچ جانا شہبازحکومت کی بدترین ناکامی اورذاتی کاروبار میں اضافہ کامیابی ہے۔

جسارت نیوز سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟

ملک بھر میں چینی کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا ہے۔ کوئٹہ میں چینی کی قیمت 230 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔

ملک کے دیگر حصوں میں یہی چینی 190 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔

چینی کی قیمتوں میں اضافہ بنیادی طور پر طلب اور رسد پر منحصر ہوتا ہے.

یہ بھی پڑھیں: چینی کی زائد قیمت فروخت پر صوبوں میں جرمانے اور گرفتاریاں، وزارت فوڈ سیکورٹی کی سینیٹ میں رپورٹ

حکومتی ذرائع کے مطابق ملک بھر میں موجود شوگر ملز کے پاس اس وقت بھی 3 لاکھ 74 ہزار 870 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سی شوگر ملز کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے اور ان شوگر ملز کے مالکان کون ہیں۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق، 30 اکتوبر 2025 کو سب سے زیادہ چینی کا اسٹاک 39 ہزار 954 میٹرک ٹن رحیم یار خان شوگر ملز لمیٹڈ کے پاس تھا۔

مزید پڑھیں:ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

پی ٹی آئی رہنما مونس الٰہی اور دنیا میڈیا گروپ کے مالک میاں عامر محمود اس مل کے شیئر ہولڈر ہیں۔

اسی طرح، صدر آصف زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ عبد الغنی کی ٹنڈوالہ یار شوگر ملز یونٹ 2 مظفر گڑھ نے 34 ہزار 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

اسی مل کی یونٹ 1 خیبر پختونخوا میں 10 ہزار 238 میٹرک ٹن چینی اسٹاک موجود ہے۔ سب سے کم چینی کا اسٹاک خوشکی شوگر ملز کے پاس 123 میٹرک ٹن ہے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد کے دکانداروں کو چینی خریدنے میں مشکلات کا سامنا کیوں؟

ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق، سب سے زیادہ چینی اسٹاک کرنے والی پہلی 10 شوگر ملز میں سے 6 کے مالکان سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز، سلمان شریف اور نصرت شہباز رمضان شوگر ملز کے شیئر ہولڈر ہیں، جس نے 570 میٹرک ٹن چینی اسٹاک کی ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے مرحوم بھائی عباس شریف کے 2 بیٹے عبدالعزیز عباس شریف اورعبداللہ یوسف شریف چوہدری شوگر ملز کے مالک ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کے شہری چینی کی قیمت 172 روپے فی کلو سے زائد ہرگز نہ دیں، انتظامیہ کی ہدایت

جس کے پاس 5 ہزار 134 میٹرک ٹن چینی موجود ہے۔

صدر آصف زرداری کے ایک اور قریبی دوست ذکا اشرف کی اشرف شوگر ملز کے پاس 20 ہزار 616 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

اسی طرح سینیئر سیاستدان جہانگیر خان ترین بھی مختلف شوگر ملز کے مالک ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق ان کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے پاس 30 ہزار 730 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز کے پاس 10 ہزار 76 میٹرک ٹن، جے ڈی ڈبلیو یونٹ 3 کے پاس 6 ہزار 620 میٹرک ٹن، جے کے شوگر ملز یونٹ 1 کے پاس 2 ہزار 730 میٹرک ٹن، اور جے ڈی ڈبلیو یونٹ 2 کے پاس 2 ہزار 532 میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران

واضح رہے کہ حکومت نے شوگر ملز مالکان کی قیمتیں نہ بڑھانے کی یقین دہانیوں کے بعد چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔

تاہم چند ماہ میں چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا ہے، جس پر حکومت نے کارروائی کی ہے۔

حکومت نے دکانداروں کو چینی 172 روپے فی کلو میں فروخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ بار کا پیٹرولیم مصنوعات اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر اظہارِ تشویش

جس کے نتیجے میں دکانداروں نے چینی کی فروخت روک دی ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ چینی ذخیرہ کرنے کی مدت 2 سال ہوتی ہے۔ اگر 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ نہ کی جاتی تو ضائع ہو جاتی۔

ایکسپورٹ کی گئی چینی کی ایکسپائری ڈیٹ اگست 2025 تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری اومنی گروپ پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین چینی خواجہ عبد الغنی ذکا اشرف رمضان شوگر ملز شہباز شریف شوگر ملز ایسوسی ایشن عامر محمود عباس شریف مونس الہی

متعلقہ مضامین

  • چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟
  • فی کلو چینی کی قیمت 230 روپے تک پہنچ گئی
  • پیٹرول پرلیوی میں ایک روپے 60 پیسےفی لیٹرکا اضافہ
  • شوگر انڈسٹری کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا حکومتی فیصلہ
  • امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ اجتماع عام کی تیاریوںکے سلسلے میں ضلع مٹیاری کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
  • وکلا کے پرامن کنونشن کے دوران حملہ قابل مذمت ہے ،سید زین شاہ
  • 27ویں ترمیم سندھ کو لوٹنے کی سازش ہے، عوامی تحریک
  • ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 229 روپے تک پہنچ گئی