فرحان سعید کیخلاف کیا سازشیں کی گئیں؟ گلوکار کے انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
مشہور پاکستانی گلوکار فرحان سعید نے کیریئر کے دوران مشکلات کھڑی کرنے کے حوالے سے انکشافات کیے ہیں۔
ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے فرحان سعید نے انکشاف کیا کہ دس سال کا ایسا وقت گزارا جس کے دوران میرے کنسرٹ، پروگرامز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے باقاعدہ لوگ بھیجے جاتے تھے تاکہ پروگرام خراب ہو اور پھر آرگنائزر میرے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیتا تھا۔ فرحان سعید نے اس کا الزام کسی فرد واحد پر عائد نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کوک اسٹوڈیو سمیت دیگر پلیٹ فارمز تک رسائی ملی تب بھی میرا راستہ روکا گیا اور پھر میں نے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا۔
فرحان سعید نے بتایا کہ انہوں نے ان سارے حالات کے بعد اپنی آواز اور ٹیلنٹ سے لوگوں کو متاثر کرنے کا فیصلہ کیا اور پھر دس سال کی انتھک جدوجہد کر کے مقام حاصل کیا۔
گلوکار نے یہ بھی بتایا کہ جب میں نے معروف جل دی بینڈ میں شمولیت کی تو سازش کی گئی اور ایسی باتیں بنائی گئیں جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا۔
واضح رہے کہ 2000 کی دہائی میں لاہور سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں عاطف اسلم، گوہر اور فرحان سعید نے جل بینڈ کی بنیاد رکھی اور پھر اس بینڈ کو عاطف اسلم کی آواز میں گائے ہوئے گانے ’عادت‘ سے 2003 میں عالمی شہرت ملی۔
اس کے کچھ عرصے بعد عاطف اسلم نے بینڈ سے راہیں جدا کیں جس کے بعد فرحان اور گوہر نے کچھ عرصے کام کیا، گو کہ یہ بینڈ ٹوٹا نہیں تاہم اب پروگراموں اور پرفارمنس میں دونوں ساتھ نظر بھی نہیں آتے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل اور پھر
پڑھیں:
ویلفیئر بورڈ نے نصف صدی میں اربوں روپے میں صرف 10 ہزار فلیٹس بنائے: سعید غنی
کراچی (نیوزڈیسک) وزیرِ محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ 50 سال میں ویلفیئر بورڈ کے تحت اربوں روپے خرچ کر کے صرف 10 ہزار فلیٹس بنا سکے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں سعید غنی نے کہا کہ زمین کی خریداری میں کرپشن، تعمیر میں کرپشن، الاٹمنٹ اور مرمت میں بھی کرپشن ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے افسران کو کہتے ہیں کہ ہم پرو لیبر اور پرو ورکر ہیں، آج بھی خود کو ٹریڈ یونین ورکر سمجھتا ہوں، اللّٰہ نے اس مقام پر پہنچایا کہ آج وزیر ہوں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام نجی اداروں کے ملازمین کو سوشل سیکیورٹی نیٹ میں شامل کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملازمین کے بچوں کو مفت تعلیم اور والدین کو مفت علاج فراہم کیا جا سکے۔
سعید غنی نے تسلیم کیا کہ ویلفیئر بورڈ کے تحت مزدوروں کے لیے فلیٹس بنانے میں کرپشن ہوتی ہے، میں نے تو یہاں تک کہا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ سے ہاؤسنگ کو نکال دیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ یہ پیسے تعلیم اور صحت پر لگاتے تو لاکھوں مزدوروں کا معیارِ زندگی بہتر بنا چکے ہوتے۔