قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ اڑھائی برس کے دوران کرپشن، فراڈ کی رقم اور سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف کارروائیوں میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری کرتے ہوئے نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ذرائع کے مطابق نیب نے مارچ 2023 سے اکتوبر 2025 کے دوران مجموعی طور پر 8 ہزار 397 ارب روپے کی وصولی کی۔اعداد و شمار کے مطابق 1999 میں قیام سے لے کر فروری 2023 تک نیب نے 23 سالوں میں صرف 883 ارب روپے وصول کئے تھے، جبکہ گزشتہ اڑھائی برسوں میں ریکوری کا تناسب 10 گنا زیادہ رہا، جو ادارے کی تاریخ کی سب سے بڑی کارکردگی قرار دی جا رہی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک مزید 2000 ارب روپے کی ریکوری متوقع ہے، جس سے مجموعی اعداد و شمار میں مزید اضافہ ہوگا۔ذرائع کے مطابق نیب کو سب سے بڑی کامیابی لینڈ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے حاصل ہوئی، جہاں بڑے پیمانے پر سرکاری زمین واگزار کرائی گئی، جس کی مالیت کھربوں روپے بنتی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ ،کرائم سٹی کا نیا چہرہ ،سعود آباد میں غیرقانونی تعمیرات کا دھندہ

سڑکوں کی چوڑائی آدھی، نکاسی آب کی لائنیں مفلوج، شہری بنیادی سہولیات سے محرو م
ذوالفقار بلیدی، بیٹر راشد کی ملی بھگت ،سعود آباد ایس ٹو پلاٹ 703 پرتعمیراتی لاقانونیت

شہر قائد کے خوبصورت اور منظم ہونے کا خواب دکھانے والا علاقہ ملیر سعود آباد اب غیرقانونی تعمیرات کے جنگل میں تبدیل ہو کر رہ گیا ہے ، جہاں مافیا نے باقاعدہ پراپرٹی کاروبار کھول رکھا ہے اور شہری نہ صرف بنیادی سہولیات سے محروم ہیں بلکہ اپنی جان و مال کے خطرے سے بھی دوچار ہیں۔ملیر کے مختلف علاقوں میں دس سے پندرہ فٹ چوڑی سڑکوں کو تنگ کر کے محض گلیاں بنا دیا گیا ہے ۔ پارکنگ کے لیے مخصوص جگہیں اور پارک مکمل طور پر کچے اور پکے مکانوں کی نذر ہو چکے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے اور اس میں تیزی تب آئی جب مافیا نے کھلے عام پراپرٹی ڈیلرز کے ذریعے زمینوں کے ناجائز الاٹمنٹ اور تعمیرات کا کاروبار شروع کیا۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ’’ہماری نسل کے کھیلنے کے لیے جو گراؤنڈ تھا، اس پر راتوں رات مافیا نے دیواریں کھڑی کر دیں‘‘۔مقامی رہائشی نے بتایا، ’’ہم نے کئی بار احتجاج کیا، شکایات درج کروائیں، لیکن ہر بار کچھ دنوں کی کارروائی کے بعد صورتحال پہلے جیسی ہو گئی۔ کچھ عرصہ پہلے ہماری شکایات پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران آئے اور معمولی توڑ پھوڑ کی، لیکن اگلے ہی ہفتے انہیں جگہوں پر دوبارہ تعمیر شروع ہو گئی‘‘۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ، ان غیرقانونی تعمیرات نے نکاسی آب کا نظام مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے ، جس کی وجہ سے ہر بارش کے بعد سڑکیں اور گلیاں نہر بن جاتی ہیں۔ بجلی کی تاروں پر غیرقانونی قبضے نے بجلی کے شارٹ سرکٹ کا خطرہ پیدا کر دیا ہے ۔اس سارے معاملے میں متعلقہ حکومتی اداروں کی خاموشی اور مبینہ ملی بھگت سنگین سوالات کھڑے کر رہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مافیا حکام کو معقول معاوضہ ادا کر کے ہر نئی تعمیر کی ’’پرچی‘‘ لے لیتا ہے ، جس کے بعد کوئی بھی کارروائی صرف کاغذوں تک محدود رہ جاتی ہے ۔ پولیس احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف ہی کارروائی کو ترجیح دی ہے ۔ جبکہ مافیا کے ارکان بلا روک ٹوک اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق سعود آباد ایس ٹو پلاٹ نمبر 703 پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی کی ملی بھگت سے تعمیراتی لاقانونیت کی چھوٹ بیٹر راشد نے حاصل کر رکھی ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی غمازی کر رہی ہے کہ اگر فوری اور سخت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ خوبصورت کالونی کراچی کی ایک اور ’’کرائم سٹی‘‘ بن کر رہ جائے گی، جہاں قانون کی عملداری صرف کاغذوں تک محدود ہوگی اور شہری اپنے بنیادی حقوق کے لیے ترس جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران نے امارات کے ساحل پر آئل ٹینکر پر قبضہ کر لیا
  • شہر قائد میں تاریخ کا سب سے بڑا ای چالان جاری، ڈمپر مالک پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد
  • ملکی تاریخ میں سونے کی قیمتوں میں تیسری بڑی کمی، فی تولہ کتنا سستا ہوا؟
  • باجوڑمیں سیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک
  • میرپورخاص،محکمہ اوقاف میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
  • سندھ بلڈنگ ،کرائم سٹی کا نیا چہرہ ،سعود آباد میں غیرقانونی تعمیرات کا دھندہ
  • محکمہ اوقاف میں کراڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ، ریکارڈ غائب
  • 50کروڑ کی حد کو کم کرو بلکہ ختم کرو
  • عازمین حج کے لیے اہم خبر ؛ قسط جمع کروانے کی آخری تاریخ آگئی