data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251126-08-10
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کریں گے۔ الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی کے خلاف اپیل کی سماعت وفاقی آئینی عدالت میں ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے سلمان اکرم راجا سے سوال کیا کہ کیا پی ٹی آئی نے آئینی عدالت کا بائیکاٹ نہیں کیا؟، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ عدالت اب قائم کردی گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی قید تنہائی کے حوالے سے درخواست بھی لگنی ہے۔ فیصلہ کریں گے کہ ایک عدالت کو ہم نہیں مانتے تو اس میں پیش ہونا ہے یا نہیں۔ ہم نے فیصلہ کرنا ہے لیکن تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئینی عدالت

پڑھیں:

سپریم کورٹ لارجر بینچ کےفیصلےکیخلاف اپیل کون سنے گا؟ وفاقی آئینی عدالت کا اصول طےکرنےکافیصلہ

سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلے کیخلاف وفاقی آئینی عدالت کا چھوٹا بینچ اپیل سن سکتا ہے یا نہیں؟ وفاقی آئینی عدالت نے اس سوال پر فریقین کے دلائل سن کر اصول طے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

آئینی عدالت میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے بیرسٹر گوہر کی اپیل پر سماعت کی۔

وکیل سمیر کھوسہ نےمؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے ابتدائی فیصلہ دیا تھا،
سپریم کورٹ کے رولز آئینی عدالت نے اپنا لیے ہیں، رولز کے مطابق پانچ رکنی بنچ اپیل پر سماعت نہیں کر سکتا۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ فیصلہ تبدیل کرنے کیلئے ہی سات رکنی سے بنچ زیادہ درکار ہوگا، وکیل سمیر کھوسہ  نے کہا کہ آئینی عدالت کے جاری کردہ رولز کے نوٹیفکیشن میں ایسا کچھ نہیں لکھا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل  نے کہا کہ آرٹیکل 189 کے تحت آئینی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ پر لاگو ہوتا ہے، کیونکہ یہ عدالت الگ ہے اس لیے ججز کی تعداد کم یا زیادہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا، آئینی عدالت نے خود طے کرنا ہے کہ کتنے ججز اپیل سنیں گے۔

وکیل سمیر کھوسہ نے کہا کہ موجودہ اپیل پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت دائر ہوئی ہے،
پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے فیصلہ دینے والے سے تحت لارجر بنچ ہی اپیل سن سکتا ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نوٹس جاری کرنے کی حد تک تو کوئی مسئلہ نظر نہیں آ رہا،  عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔

دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی اور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کے وکیل سمیر کھوسہ نے وفاقی آئینی عدالت پر اعتراض کیا اور مؤقف اپنایا کہ وفاقی آئینی عدالت کی خودمختاری پر سوالات ہیں، میری رائے میں وفاقی آئینی عدالت کی حیثیت پر سوالات ہیں۔

سمیر کھوسہ نے کہا کہ میں نے اپنی رائے سے متعلق اپنے موکلان کو آگاہ کردیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ میرے موکل مجھے وکیل رکھنا چاہتے ہیں یا نہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اعتراض کرنا آپکا قانونی حق ہے۔

سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے فیصلے کیخلاف وفاقی آئینی عدالت کا چھوٹا بینچ اپیل سن سکتا ہے یا نہیں؟ وفاقی آئینی عدالت نے اس سوال پر فریقین کے دلائل سن کر اصول طے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • فیصلے کیخلاف اپیل کون سنے گا؟ آئینی عدالت کا اصول طے کرنے کافیصلہ
  • سپریم کورٹ لارجر بینچ کےفیصلےکیخلاف اپیل کون سنے گا؟ وفاقی آئینی عدالت کا اصول طےکرنےکافیصلہ
  • پی ٹی آئی نے آئینی عدالت کا بائیکاٹ نہیں کیا؟۔ سلمان اکرم راجہ
  • پی ٹی آئی وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کرے گی، سلمان اکرم راجا
  • وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کریں گے، سلمان اکرم راجا
  • وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر پارٹی میں مشاورت کریں گے، سلمان اکرم راجا
  • پی ٹی آئی نے تاحال آئینی عدالت کے بائیکاٹ کا فیصلہ نہیں کیا: سلمان اکرم راجا
  • آئینی عدالت کے بائیکاٹ پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، سلمان اکرم راجہ
  • وفاقی آئینی عدالت میں سردیوں کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا