پشاور، بی آر ٹی مین روٹ پر ہر قسم کے رکشوں اور لوڈرز پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس کا مقصد ٹریفک کی روانی میں بہتری لانا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے رکشے کو ضبط کرکے مالکان کو جیل بھیجا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں بی آر ٹی مین روٹ پر ہر قسم کے رکشوں اور لوڈرز پر مکمل پابندی عائد کردی گئی۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس کا مقصد ٹریفک کی روانی میں بہتری لانا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے رکشے کو ضبط کرکے مالکان کو جیل بھیجا جائے گا۔ پنجاب سے نئے رکشوں، چنگچی اور لوڈرز کی درآمد پر بھی پابندی عائد، ڈرائیورز کی آگاہی کے لئے ٹریفک پولیس کو آج سے ہی بی آر ٹی اور ملحقہ روٹس پر پابندی سے متعلق بینرز آویزاں کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی۔
شہر میں چلنے والے رکشوں، چنگچی اور لوڈرز کی تعداد معلوم کرنے اور آبادی کے لحاظ سے پبلک ٹرانسپورٹ کی رجسٹریشن اور روٹ پرمٹ کے اجراء کے لیے ضلعی انتظامیہ، محکمہ ٹرانسپورٹ، ٹریفک پولیس، محکمہ ایکسائز اور محکمہ ماحولیات کے انتظامی افسران پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ ٹریفک اژدہام کو کنٹرول کرکے شہریوں کو ذہنی کوفت سے چھٹکارا دلایا جاسکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور لوڈرز
پڑھیں:
روس نے واٹس ایپ پر مکمل پابندی کی دھمکی دے دی
روس نے عالمی سطح پر مقبول میسجنگ ایپ واٹس ایپ کو مکمل طور پر بلاک کر دینے کی دھمکی دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روس نے ایک بار پھر واٹس ایپ پر جرائم کو روکنے میں ناکامی کا الزام دہراتے ہوئے روسی شہریوں کو متبادل اور مقامی ایپ پر منتقل ہونے پر زور دیا ہے۔
روسی مواصلاتی نگران ادارے روسکومنیڈزو کے مطابق اگر واٹس ایپ روسی قوانین کی پاسداری نہ کرے تو اسے مکمل طور پر بلاک کر دیا جائے گا۔ صارفین کو متبادل اور ریاستی حمایت یافتہ میسجنگ ایپ ’میکس‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
روس نے واٹس ایپ پر ایک بار پھر جرائم روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے شہریوں کو مقامی ایپ میکس کی جانب منتقل ہونے پر زور دیا ہے۔
روسکومنیڈزو نے کہا ’ اگر واٹس ایپ روسی قوانین کی پاسداری نہ کر سکا تو اسے مکمل طور پر بلاک کر دیا جائے گا۔“
یہ اقدام اگست میں واٹس ایپ کالز پر عائد پابندی کا تسلسل ہے۔ ’میکس‘، جو روس کی ریاستی حمایت یافتہ میسجنگ سروس ہے، صارفین کو ریاستی خدمات سے مربوط کرنے کے لیے فروغ دی جا رہی ہے، تاہم اس میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن موجود نہیں، یعنی صارفین کی مواصلات محفوظ نہیں رہیں گی۔
واٹس ایپ کی مالک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے کہا ہے کہ ’صارفین کی محفوظ مواصلاتی معلومات روسی حکومتی اداروں سے شیئر کرنے سے انکار کرنے کے بعد روس واٹس ایپ پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہا ہے۔‘
روس میں واٹس ایپ اور ٹیلی گرام سب سے زیادہ مقبول میسجنگ سروسز ہیں۔ تاہم روسی حکومت کا مطالبہ ہے کہ دہشت گردانہ سرگرمیوں اور فراڈ کی تحقیقات کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی فراہم کی جائے۔
یہ کشیدگی عالمی سطح پر پرائیویسی اور صارفین کی محفوظ مواصلات کے حقوق کے حوالے سے نئی بحث کو جنم دے رہی ہے۔