حمزہ علی عباسی طلحہ انجم کی حمایت میں سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
پاکستانی اداکار حمزہ علی عباسی بھارتی پرچم لہرانے کے معاملے پر گلوکار طلحہ انجم کی حمایت میں سامنے آگئے۔
گزشتہ روز سوشل میڈیا پر حمزہ علی عباسی نے اپنے ویڈیو پیغام میں گلوکار طلحہ انجم کے حق میں بات کرتے ہوئے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ بھارت سے نفرت نہ کریں، چاہے دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہی کیوں نہ ہوں۔
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد میں نے جس رویے کو دیکھا، اس نے مجھے مجبور کیا کہ یہ ویڈیو بناؤں۔ دشمنی کا یہ مطلب نہیں کہ پورے ملک سے نفرت شروع کر دی جائے۔ اگر ہم ایسا کریں تو ہم بھی ارنب گوسوامی اور جنرل بخشی جیسے بن جائیں گے۔
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ بھارت میں سارے لوگ انتہاپسند اور دہشت گرد نہیں ہیں، بھی کروڑوں لوگ ایسے ہیں جو ہماری ثقافت اور فن کو پسند کرتے ہیں۔ بھارت ہمارا ہمسایہ ہے، آج وہاں انتہاپسند حکومت ہے ہوسکتا ہے شائد کل نہ ہو۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کسی قوم کی دشمنی بھی تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم اسکے ساتھ نا انصافی کر بیٹھو۔
حمزہ علی عباسی کے اس مؤقف پر عوام کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ بیشتر صارفین نے حمزہ علی عباسی کی حمایت کی جبکہ بعض صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا، سوشل میڈیا پر اس بحث کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل حمزہ علی عباسی
پڑھیں:
برقع پر پابندی کا بل مسترد ہونے کا غصہ، آسٹریلوی انتہاپسند سینیٹر کا پارلیمنٹ میں برقع پہن کر ہنگامہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آسٹریلیا میں دائیں بازو کی انتہاپسند سینیٹر پالین ہینسن نے پارلیمنٹ میں برقع پہن کر شدید تنازع کھڑا کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، عوامی مقامات پر برقع پر پابندی کے لیے پیش کیا گیا اُن کا بل پیر کے روز مسترد ہوا تو انہوں نے بطور احتجاج پارلیمانی اجلاس میں برقع پہن کر شرکت کی۔
مسلم سینیٹرز نے اس اقدام کو کھلی نسل پرستی اور اسلام دشمنی قرار دیا۔ سینیٹر محرین فاروقی نے اسے واضح طور پر نسل پرستانہ حرکت کہا، جبکہ سینیٹر فاطمہ پیمان نے اسے شرمناک عمل قرار دیا۔
ادھر حکومتی اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی پالین ہینسن کے اس عمل کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ ہینسن نے 2017 میں بھی اسی طرح برقع پہن کر ملک میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔