آج کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی ، اداروں اور سیاسی قیادت کا ایک دوسرے کو ذہنی مریض کہنا افسوسناک ہے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیشہ تعلقات میں بہتری کی امید رکھی ہے، آج کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی ہے، ہمیشہ امید کی کہ تناؤ کم ہو اور تعلقات میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا دفاع اہم ہے، پی ٹی آئی کا بیانیہ کبھی ملک دشمن نہیں رہا اور نہ ہی ہوگا، اداروں اور سیاسی قیادت کا ایک دوسرے کو ذہنی مریض کہنا افسوسناک ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان بھی ہمارا، فوج بھی ہماری ہے، اس وقت سب کو ایک دوسرے کو تسلیم کرنے اور جگہ دینے کی ضرورت ہے اور ہمیں ملکر اعتماد کے فقدان کو ختم کرنا ہوگا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے اپیل کی کہ جمہوریت پسند قوتیں اس تناؤ کو کم کرنے میں کردار ادا کریں اور نان اسٹیک ہولڈرز کا کردار پی ٹی آئی اور اداروں کے درمیان تناؤ کا سبب نہ بنے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقاتوں کی اجازت دی جائے اگر یہ ہوجاتا ہے تو صورت حال بہتر ہوسکتی ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ملک مزید تناؤ اور انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
عمران خان کہتے ہیں کہ ملک بھی اُن کا ہے اور فوج بھی، ادارے کا سیاست میں کردار نہیں ہونا چاہیے، علی محمد خان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر
پڑھیں:
عظمیٰ خان کی بھائی سے ملاقات کس کے رابطوں کے باعث ممکن ہوئی؟
عظمیٰ خان—فائل فوٹوبانیٔ پی ٹی آئی سے ان کی بہن عظمیٰ خان کی ملاقات کس کے رابطوں کے باعث ممکن ہوئی؟ اس حوالے سے صورتِ حال سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق عظمیٰ خان کی اپنے بھائی بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات بیرسٹر گوہر کے رابطوں کے باعث ممکن ہوئی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقاتوں میں ڈیڈ لاک چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے باعث ختم ہوا ہے۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ہمشیرہ عظمیٰ خان نے عمران خان کی صحت ٹھیک ہونے کی تصدیق کردی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے بیرسٹر گوہر کو ملاقات کا کہا گیا، انہوں نے کہا کہ بہنوں کا زیادہ حق ہے۔
واضح رہے کہ بانیٔ پاکستان تحریکِ انصاف سے ان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان کی آج ملاقات ہوئی ہے، جس کے بعد عظمیٰ خان نے میڈیا کو بتایا کہ عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔
اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے عظمیٰ خان کو بانیٔ پی ٹی آئی اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملنے دیا لیکن علیمہ خان اور نورین نیازی کو ملاقات کی اجازت نہیں دی۔