یہ ذہنی مریض کہتا ہے فوج کی اس قیادت کو ٹارگٹ کریں جس نے معرکہ حق میں پاکستان کو فتح دلائی:ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
اسلام آباد:ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ایک شخص قومی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث بن گیا ہے، کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ عوام کو فوج کے خلاف بھڑکائے، انہوں ںے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو ذہنی مریض قرار دے دیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص کی وجہ سے قومی سلامتی کو خطرات کا سامنا ہے.
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارتی میڈیا کتنی خوشی سے پاکستان کے آرمی چیف کے خلاف بیانات چلاتا ہے اور اسے یہ بیانات کون فراہم کرتا ہے؟ یہی جماعت، یہی لوگ پاکستان کی فوج کے خلاف بات کرتے ہیں.اس جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھیںِ، کہاں سے ٹویٹ ہوتی ہے اور کون اسے اٹھاتا ہے یہ سب اس ویڈیو میں دیکھیں۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ساتھ افغان میڈیا بھی پاکستان کے پیچھے لگا ہوا ہے.آئین میں اظہار رائے کی آزادی کی اجازت ہے مگر قومی سلامتی پر اظہار رائے اور فوج کے خلاف بیانات کی اجازت نہیں ہے، یہ لوگ اپنے بیانیے کو پھیلاتے ہیں اور افغانستان اور بھارت کے لوگ اس بیانات کو بڑھاوا دیتے ہیں، بھارتی میڈیا پاکستانی فوج کے خلاف پی ٹی آئی کی زبان بنا ہوا ہے، خوارج کا سہولت کار افغان میڈیا بھی ان کے بیانات کو اچھالتا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ جو شخص فوج میں موجود لوگوں سے تعلق رکھے گا وہ غدار ہے. اگر میں علامہ اقبال یونیورسٹی کے طلبا سے ملا ہوں تو کیا وہ لوگ غدار ہیں؟ تم کیا سمجھتے ہو خود کو؟ تم کون ہو جو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رہے ہو، اس کی منطق یہ ہے کہ جو پاک فوج سے تعلق رکھے وہ غدار ہے جو آئی ایس پی آر جائے وہ غدار ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ذہنی مریض قرار دے دیا اور کہا کہ اس ذہنی مریض نے دو دن پہلے ٹویٹ کیا. اس ذہنی مریض کے ٹویٹ کو افغان اور بھارتی میڈیا نے منٹوں میں وائرل کیا. یہ ذہنی مریض پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کررہا ہے، ان کی پارٹی سے پوچھیں تو کہتے ہیں ہمیں نہیں پتا عمران خان کے ٹویٹ کہاں سے ہوتے ہیں؟ترجمان پاک فوج نے کہا کہ یہ ذہنی مریض کہتا ہے فوج کی اس قیادت کو ٹارگٹ کریں. جس نے معرکہ حق میں پاکستان کو فتح دلائی.اصل بیانیہ یہی ذہنی مریض دیتا ہے اور یہ صرف پاک فوج کے خلاف بیانیہ بناتا ہے. فوج کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کیا جارہا ہے. پروپیگنڈا سیل اپنی مرضی سے کسی کے بھی خلاف نوٹی فکیشن بنالیتا ہے. اس جماعت کے پیروکار بھارتی میڈیا کو مسلسل مواد فراہم کررہے ہیں. ذہنی مریض کی منطق کے مطابق بھارت چھ اور سات مئی کو پاکستان کو فتح کرچکا تھا. یہ تو پشاور میں خارجیوں کا آفس کھلوانا چاہتے تھے، یہ دہشت گردوں کو فوج کے خلاف راستے بتاتا ہے.اپنی ذات کے اس قیدی کا بیانیہ قومی سلامتی کے خلاف ہے. یہ آئی ایم ایف سے کہتا ہے پاکستان کو قرض نہ دیں، اب یہ بیانیہ نہیں چلے گا۔پاک فوج کے افسران کا تعلق ایلیٹ طبقے سے نہیں، خود آرمی چیف ایک اسکول ماسٹر کے بیٹے ہیں، ہم عوام میں سے آٗئے ہیں.ہمارے افسران میں کوئی کلرک کا بیٹا ہے کوئی کسی غریب آدمی کا بیٹا ہے. ہمارے افسران اور نوجوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہورہے ہیں. تم فوج پر تنقید کرتے ہو، ذرا دہشت گردوں کے آتے تو آؤ، اپنے بیٹوں کو تو تم نے باہر رکھا ہوا ہے ذرا کھڑا تو کرو انہیں خوارج کے آگے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر کو فوج کے خلاف بھارتی میڈیا قومی سلامتی پاکستان کو پاکستان کے نے کہا کہ ایک شخص پاک فوج کے لیے ہیں ہم
پڑھیں:
قانون بن گیا عمل کریں، بچوں کی ٹانگیں زمین پر لگتی نہیں، موٹرسائیکل دیدیتے ہیں: لاہور ہائیکورٹ
لاہور (خبر نگار) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس جسٹس عالیہ نیلم نے موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترامیم کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جرمانہ زیادہ اس لیے ہے کہ لوگ خلاف ورزی نہ کریں، دنیا بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے ہوتے ہیں۔ قانون سوسائٹی کو بہتر کرنے کیلئے بنتے ہیں، شہریوں کو ذمہ دار بنانے کیلئے قانون سازی ضروری ہے۔ والدین بھی ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرتے، میرے گھر کے بڑوں اور بچوں دونوں کے چالان بھی آئے ہیں، پولیس کے مطابق پانچ ہزار کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف ورزی سے حادثات میں زخمی اور فوت ہوئے، حکومت نے قانون بنا دیا ہے اس پر عمل کریں، یہاں پر آپ قانون پر عملدرآمد کی بجائے قانون ہی ختم کرانے آگئے ہیں۔ بچوں کی سیفٹی بہت ضروری ہے، ہمیں قانون پر عمل کرنے والا بننا چاہیے۔ دبئی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ درہم تک جرمانے ہوتے ہیں۔ گلی محلوں میں ہٹ اینڈ رن کے کیس بہت زیادہ ہوتے ہیں، بچوں کی ٹانگیں زمین پر لگتی نہیں اور انہیں موٹرسائیکل لیکر دے دی جاتی ہیں، حکومت نے کہہ دیا ہے کہ پہلے خلاف ورزی پر وارننگ جرمانہ ہو گا، دوسری خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہو گی۔