نیشنل جوڈیشل پالیسی اجلاس: 2019 تک کے تمام پرانے وراثتی کیسز 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
تصویر بشکریہ جیو نیوز
چیف جسٹس پاکستان کی زیرِ صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے 56ویں اجلاس میں 2019 تک کے تمام پرانے وراثتی کیسز 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز شریک ہوئے۔ اس اجلاس میں وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان بھی شریک ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر مؤثر ادارہ جاتی ردعمل پر اتفاق کیا گیا اور گرفتار ملزم کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے پر نیا میکنزم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے کمرشل لٹیگیشن کوریڈور نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ایف بی آر میں اسکریننگ کمیٹی اور غیر ضروری مقدمات کے خاتمے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
مقدمات کے فیصلوں کے لیے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق ٹرائل کورٹ نے 12 اپریل 2021 کو عاصم گُل فراز کو مجرم قرار دیا تھا اور 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
اعلامیے کے مطابق ضلعی عدلیہ میں اصلاحات کے لیے سفارشات 30 دن میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت اے آئی کے استعمال کے لیے قومی گائیڈ لائنز تیار کرلی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصلہ کیا گیا ہے کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
9 مئی کیسز: عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سانحہ 9 مئی کے 11 مقدمات کی سماعت نئے سال آغاز 3 جنوری تک ملتوی کر دی بانی چیئرمین تحریک انصاف کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی میں آج سانحہ 9 مئی کے 11 مقدمات کی سماعت ہوئی۔
آج بھی ان کیسوں میں مقدمات کے چالان نقول تقسیم کرنے کا پراسس مکمل نا ہوسکا، ملزمان کی کم تعداد عدالت پیش ہوئی۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد پیش ہوئے حاضری لگوائی اور چلے گئے ان 11 مقدمات میں جی ایچ کیو گیٹ 4 حملہ کیس، آرمی میوزیم حملہ، صدر میں حساس ادارہ کی بلڈنگ جلنے، میٹرو بس اسٹیشن حملہ کیس بھی شامل ہیں۔
عدالت نے آئندہ تاریخ پر ان کیسوں میں آئیندہ تاریخ چالان نقول تقسیم کا مرحلہ مکمل کرنے اور فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تمام متعلقہ تھانوں کے تفتیشی افسران کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کی ہدایت کی گئی جبکہ سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بھی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی۔