Jang News:
2025-04-25@11:39:45 GMT

پی ٹی آئی کے 200 گرفتار مظاہرین کی ضمانت کی استدعا

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

پی ٹی آئی کے 200 گرفتار مظاہرین کی ضمانت کی استدعا

---فائل فوٹو 

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار 200 مظاہرین کی درخواستِ ضمانتوں پر سماعت کی۔

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے گرفتار مظاہرین کی درخواستوں پر سماعت کی۔

وکیلِ صفائی انصر کیانی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ایک مقدمے کے مطابق فائر ہوا جو پولیس اہلکار کی چھاتی پر لگا۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ فائر کس کو لگا؟ کس نے مارا؟ 

وکیلِ صفائی انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ یہ نہیں بتایا گیا کہ کس نے فائر کیا، کس کو لگا، کیس کے مطابق مظاہرین نے ایک پولیس ملازم سے لاکھوں روپے چھینے، اب پولیس ملازم ڈیوٹی پر آیا تو پیسے ساتھ لے کر آیا تھا، جو مذاق ہے۔

انہوں نے اپنے دلائن میں کہا کہ تمام کیسز تقریباً ایک جیسے ہی ہیں اور کوئی بھی ملزم نامزد نہیں ہے، ہر کیس میں سیاسی قیادت کو نامزد کیا گیا، کسی کارکن کو نامزد نہیں کیا گیا، مدعیٔ مقدمہ کوئی عام آدمی نہیں بلکہ ایس ایچ اوز ہیں جو کیسز سے بخوبی واقف ہیں۔

بعد ازاں انصر کیانی نے عدالت سے استدعا کی کہ بے گناہ کارکنوں کو اٹھایا گیا ہے، ضمانتیں منظور کی جائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم

ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔

ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • اے ٹی سی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماﺅں سمیت 17 افراد پر فرد جرم عائد کر دی
  • سنگجانی جلسہ کیس: اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 21 مئی تک توسیع
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان
  • راولپنڈی‘ پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری
  • راولپنڈی: پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا تحریری حکم نامہ جاری
  • عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم
  • کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم