Daily Pakistan:
2025-04-25@08:48:21 GMT

بانی پی ٹی آئی پر اڈیالہ میں 21 ماہ کا خرچہ 55 کروڑ روپے

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

بانی پی ٹی آئی پر اڈیالہ میں 21 ماہ کا خرچہ 55 کروڑ روپے

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے اڈیالہ جیل میں 21 ماہ قید کے دوران 55 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے۔
نجی ٹی وی ہم نیوز انویسٹی گیشن ٹیم کو حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان لگ بھگ 520 دنوں سے جیل میں ہیں اور ان کے خلاف 188 مقدمات فائل کئے گئے ہیں جن میں سے 4 انویسٹی گیشنز اور انکوائریز نیب میں ہیں۔عمران خان کے خلاف 12 انویسٹی گیشنز ایف آئی اے میں ہیں جبکہ ملک بھر کے 70 پولیس سٹیشنز میں 172 کریمنل مقدمات ہیں۔
سرکاری حکام نے مزید بتایا کہ حکومت نے جیل میں عمران خان پر 55 کروڑ روپے خرچ کر ڈالے ہیں۔ عمران خان کے قید خانے کے ارد گرد 26 سکیورٹی گارڈز تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ 5 ایجنسی کے آپریٹرز جیل کے باہر تعینات ہیں جو سکیورٹی معاملات دیکھ رہے ہیں۔سرکاری حکام نے کہا کہ عمران خان کی سکیورٹی اہلکاروں کو تنخواہوں کی مد میں5 کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں جبکہ عمران خان کے قید خانے کو ارد گرد سے بہتر بنانے کے لئے 2 کروڑ روپے کا خرچ آیا۔
ہم نیوز انویسٹی گیشن کی تحقیق کے مطابق عمران خان کے لوازمات اور کھانے پینے پر 5 لاکھ روپے ماہانہ جبکہ سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ آتا ہے۔عمران خان کے کھانے پینے کا روزانہ کی بنیاد پر خرچہ 32 ہزار روپے ہے جو کہ حکومت پاکستان کو برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ عمران خان کے اڈیالہ جیل میں قائم بینک میں بھی 2 کروڑ روپے سے زائد رقم موجود ہے اور وہ جتنے اخراجات کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔
حکام نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم اور پراسیکیوٹرز پر اب تک
 30 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں جو ہائی پروفائل مقدمات ہیں۔
ایف آئی اے کے 16 ایویسٹی گیٹرز ان کے خلاف 12 مقدمات دیکھ رہے ہیں جن پر 5 کروڑ روپے خرچ آیا ہے جبکہ ملک بھر کے تھانوں میں 172 مقدمات میں عمران خان پر سکیورٹی آفیشلز کی جانب سے 10 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔

نجکاری میں اچھی بولی کیوں نہیں ملتی؟ فاروق ستار نے اہم بات بتادی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: عمران خان کے جیل میں

پڑھیں:

پاکستان ریلویز میں 30؍ارب کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف

پنجاب میں ریلوے کی زمینوں پر کچی آبادیوں ، تجاوزات سے 18 ارب روپے کا نقصان
آمدن کی وصولی کی بنیاد پر مزید 17ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں بے نقاب

پاکستان ریلویز میں مالی بے ضابطگیوں، غبن اور کرپشن کے سنگین انکشافات سامنے آ گئے ۔ آڈٹ رپورٹس اور دستیاب دستاویزات کے مطابق ادارے میں 30.75ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، جنہوں نے پہلے سے خسارے کا شکار ریلوے کو مزید مالی بدحالی کی طرف دھکیل دیا ہے ۔ریلوے انوینٹری، اسٹور اور ٹرانسفر کی عدم ایڈجسٹمنٹ میں 30.75ارب روپے کی مالی بے قاعدگیاں رپورٹ ہوئیں جبکہ آمدن کی وصولی کی بنیاد پر مزید 17ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں بھی سامنے آئیں۔پنجاب میں ریلوے کی زمینوں پر کچی آبادیوں اور دیگر تجاوزات کے باعث ادارے کو 18 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ اس وقت ریلوے کی 20,830 ایکڑ زمین تاحال غیر انتقال شدہ ہے ۔ریلوے کے ایندھن کے غلط اور غیر ضروری استعمال سے ساڑھے 5 ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کے معاملات میں 5 ارب روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔علاوہ ازیں، کنٹریکٹرز کے ساتھ 80 کروڑ روپے سے زائد کے غیر تصدیق شدہ معاہدوں کا بھی انکشاف ہوا۔رسالپور لوکوموٹو فیکٹری کے کم استعمال کے باعث ادارے کو 40 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ 2019 سے 2023 کے درمیان 18 کروڑ روپے کا قیمتی سامان غائب یا چوری ہوا۔مغل پور ورکشاپ سے مالی سال 2022ـ23 میں 8 کروڑ، جبکہ بن قاسم ریلوے اسٹیشن سے 4 کروڑ 72 لاکھ روپے کا سامان چوری ہوا۔لوکوموٹو کی جعلی خریداری کے ذریعے 1 کروڑ 59 لاکھ روپے کا غبن کیا گیا۔ کراچی سٹی اسٹیشن پر گودام کے کرایہ نامے میں خوردبرد سے خزانے کو 2 کروڑ 17 لاکھ کا نقصان پہنچا۔ روہڑی اسٹیشن پر اسٹالز کے ٹھیکے میں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر 33 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ ملک بھر میں ریلوے کی ساڑھے تین ہزار کنال اراضی پر قبضے کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ سکھر میں الشفاء ٹرسٹ اسپتال کو 20 ہزار 538 اسکوائر یارڈ زمین ایک روپے فی اسکوائر یارڈ کے حساب سے 33 سالہ لیز پر دی گئی، جو شادی ہال اور نجی اسکول میں استعمال ہو رہی ہے ۔راولپنڈی اور ملتان میں بھی 630 مرلے زمین مارکیٹ قیمت سے کم پر فروخت کی گئی، جس سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 83 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، یہ معاملہ آڈٹ حکام کی جانب سے 2018 سے 2022 کے دوران بھی رپورٹ کیا جا چکا ہے ۔فروری سے ستمبر 2023 کے درمیان 73 کروڑ روپے سے زائد ایڈوانس ٹیکس کی مد میں وصول نہیں کیے گئے ۔ 30 سے زائد کیسز میں 71 کروڑ روپے کے واجبات کی ادائیگی بھی التوا کا شکار رہی جبکہ 2018 سے 2022 تک 9 ارب 17 کروڑ روپے کے واجبات کی عدم وصولی رپورٹ ہوئی۔آڈٹ حکام نے ان سنگین مالی بے ضابطگیوں پر ایف آئی اے سے تحقیقات کی سفارش کی ہے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے اور قومی ادارے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے ۔

متعلقہ مضامین

  • پی اے سی کا اجلاس: ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے جعلی پنشنرز کو دیدیئے
  • 5131 غلط افراد کو ای او بی آئی کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف 
  • اللہ نے عمران خان کو قبول کیا ہے، پنجاب پولیس کے اہلکار کی بانی پی ٹی آئی کے حق میں گفتگو
  • اڈیالہ جیل کے قریب تعینات پولیس اہلکار کی علیمہ خان سے عمران خان کے حق میں گفتگو
  • پاکستان ریلویز میں 30؍ارب کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
  • اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں ملاقات کیلئے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان
  • عمران خان کی بہنوں کو گور کھپور ناکے پر روک دیا گیا
  • نو مئی مقدمات:بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں کی کاز لسٹ منسوخ
  • اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان کا شکوہ