پشاور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 جنوری 2024ء ) وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے احتجاج کرنے کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ "اووو" کر کے احتجاج کریں۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز پشاور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف پر طنز کیا گیا۔ علی گنڈاپور نے کہا کہ اس سال یونیورسٹی آف پشاور کو 50 کروڑ روپے دینا میرا کام ہے، اگر میں نے پیسے نہیں دیے تو میرے خلاف ’اووو‘ کر کے احتجاج کریں۔
ہر سال نیب کی صرف رپورٹ آتی ہے کہ کرپشن ہو رہی ہے، نیب سمیت دیگر ادارے کیوں ہیں اگر وہ کام نہیں کر سکتے، جامعات میں مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق شعبہ جات کھولیں گے، پشاور یونیورسٹی کے اساتذہ کی پروموشن کی منظوری دیتا ہوں۔(جاری ہے)
وزیر اعلٰی نے مزید کہا کہ آبادی بڑھ گئی لیکن صوبوں کی تعداد نہیں بڑھائی جا رہی ہے، یہاں لوگ اپنی بادشاہت قائم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کو جواب دینا ہے، یہ سوچ پیدا کرنی ہو گی کہ ہم نے کشکول کو توڑنا ہے، اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا، ہم نے اداروں کو با اختیار کرنا ہے، کے پی پہلا صوبہ ہے جہاں 30 ارب روپے قرضہ اتارنے کے لیے مختص کیے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے فنڈز مختص کیے ہیں، آگے بڑھنے کے لیے خوف کے بت کو توڑنا پڑے گا، نرسنگ اور میڈیکل کالج قائم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
سٹی 42: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کل استبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ترکیہ وزیر خارجہ کی دعوت پر نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے،اسحاق ڈار استنبول میں عرب اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔پاکستان اور سات عرب اسلامی ممالک غزہ امن معاہدے کی کوششوں میں شامل رہے ہیں۔
استنبول اجلاس میں پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور دے گا،پاکستان مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کرے گا۔پاکستان فلسطینیوں کے لیے بلا رکاوٹ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دے گا۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا پاکستان آزاد، قابلِ بقااور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت دہرائے گا، 1967 سے پیشگی سرحدوں پر قائم فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہونا چاہیے۔
پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی عزت و انصاف کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔