اسلام آباد، چیئرمین ایچ ای سی سے چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
ملاقات میں گلگت بلتستان الیکشن کمیشن میں 16 اور 17 گریڈ کے خالی آسامیوں کے حوالے سے جاری بھرتی کے عمل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل کے بعد دوسرے مرحلے میں سبجیکٹیو ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے عملی اقدامات پر غور کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز اور چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ( ایچ ای سی) ڈاکٹر مختار احمد کے درمیان اسلام آباد میں ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں گلگت بلتستان الیکشن کمیشن میں 16 اور 17 گریڈ کے خالی آسامیوں کے حوالے سے جاری بھرتی کے عمل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل کے بعد دوسرے مرحلے میں سبجیکٹیو ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے عملی اقدامات پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر مختار احمد نے یقین دہانی کرائی کہ دوسرے مرحلے کے سبجیکٹیو ٹیسٹ کا انعقاد جلد اور شفاف طریقے سے یقینی بنایا جائے گا۔ چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے مزید کہا کہ ٹیسٹنگ کے عمل کو مکمل شفافیت اور میرٹ کے اصولوں کے مطابق سرانجام دیا جائے گا، جس کے بعد انٹرویو کے مرحلے کا آغاز ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام اُمیدواروں کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ بہترین اور موزوں امیدواروں کا انتخاب کیا جا سکے۔ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان نے اس حوالے سے کہا کہ الیکشن کمیشن اور ایچ ای سی کے اس اشتراک سے بھرتی کے عمل کو شفاف اور مؤثر طریقے سے مکمل کرنے میں مدد ملے گی، جو علاقے کے نوجوانوں کے لیے ایک اہم پیش رفت ثابت ہوگی۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو ہائیر ایجوکیشن کمیشن ٹیسٹنگ کونسل اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اپنی مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں صوبائی الیکشن کمشنر عابد رضا اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن کمشنر ملاقات میں کے عمل
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )الیکشن کمیشن کے ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن گئے؟ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر کمیشن جماعت کو ریگولیٹ کر سکتا ہے.(جاری ہے)
تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نے کی پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے دلائل دیے کہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روکا ہے جس پرچیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا. دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہوتی ہے، پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند تھی، پی ٹی آئی نے نیشنل کونسل کی عدم موجودگی میں جنرل باڈی سے آئین منظور کروایا، کیا پارٹی آئین میں جنرل باڈی ہے؟انہوں نے کہا کہ انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں فنانشل اکاﺅنٹ کسی تصدیق کے بغیر ہیں. درخواست گزار اکبر ایس بابر نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیے جائیں، انتظامی ڈھانچے کے بغیر انتخابات کیسے ہوئے؟ سلمان اکرم راجہ کو سیکریٹری جنرل بنانا غیر آئینی ہے الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس کہا کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، پھر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دلائل دیے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہیں. ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن تو کروائے تاہم خلاف قانون ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر 23 نومبر کو الیکشن کرائے گئے لیکن کمیشن نے الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے؟. وکیل نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں تو کیا پارٹی ختم ہو جاتی ہے؟ اگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے تو پھر چلے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر سیاسی جماعت ریگولیٹ کرنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کا اختیار ہی نہیں الیکشن کمیشن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کر دی.