Jasarat News:
2025-04-25@11:08:27 GMT

یونین آف جرنلسٹس کا صحافیوں کو سہولیات دینے کا مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کے مرکزی سینئر نائب صدر ناصر شیخ نے کہا ہے کہ تعلقہ اور تحصیل کی سطح پر کام کرنے والے صحافیوں کو بھی بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں، ان کے ایکریڈیشن کارڈ کے علاوہ ہیلتھ ، ریلوے کارڈ دیے جائیں، صحافی معاشرے کا آئینہ ہیں، ان کی محنت اور جدوجہد کے نتیجے میں عوامی مسائل حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ وہ ایچ یو جے (ورکرز) کے عرفان آرائیں، جنرل سیکرٹری امجد اسلام اور دیگر کے ہمراہ ٹنڈوآدم پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد کیلیے منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں نے سماجی ناانصافیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں، اس وقت پاکستان میں صحافی انتہائی نامساعد حالات سے دوچار ہے، انہیں نہ تو جانی اور نہ ہی مالی تحفظ حاصل ہے، اس کے باوجود ملک بھر کے صحافی اور بالخصوص سندھ کے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے جس طرح عوامی مسائل کو اُجاگر کیا ہے وہ قابل ذکر ہے، پی ایف یو جے ورکرز سندھ سمیت ملک کے کونے کونے میں موجود صحافیوں کے حقوق اور انہیں بنیادی سہولیات کے حوالے سے عملی جدوجہد کر رہی ہے، سندھ کے صحافیوں کے مسائل پر مشتمل تحریری یادداشت جلد وزیرا طلاعات، سیکرٹری اطلاعات، ڈی جی انفارمیشن سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو ارسال کی جائیں گی۔ ایچ یو جے ورکرزکے عرفان آرائیں اور امجد اسلام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے چھوٹے شہروں کے صحافیوں کو ہر سطح پر نظر انداز کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان میں احساس محرومی پیدا ہو رہا ہے جس کا تدراک کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ بھر میں تحصیل و تعلقہ کی سطح پر صحافیوں کو منظم کرکے ان کے حقوق کی جدوجہد کو آگے بڑھارہے ہیں۔ اس موقع پر ٹنڈوآدم پریس کلب کے صدر شیراز سموں، نائب صدر حاجی خان سولنگی، جنرل سیکرٹری جاوید مصطفی، جوائنٹ سیکرٹری عاشق حسین، آفس سیکرٹری رانا سلمان اور دیگر کو پی ایف یو جے ورکرز اور ایچ یو جے ورکرز کے عہدیداروں کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک اور ہار پہنائے، بعد ازاں پی ایف یو جے ورکرز کے رہنمائوں نے ٹنڈوآدم یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے دفتر کا دورہ کیا اور وہاں یونین کے عہدیداروں سے صحافیوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگو کی۔ بعد ازاں ٹنڈوآدم یونین آف جرنلسٹس ورکر کے صدر ممتاز حسین، جنرل سیکرٹری خالد خاصخیلی، سینئر صحافی ریاض حسین سنجرانی اور دیگر نے یونین کے حوالے سے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یو جے ورکرز

پڑھیں:

یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا

برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )یورپی یونین نے امریکی کمپنیوں ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا ہے جس سے یورپ اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ میں شدت آنے کا امکان ظاہرکیاجارہا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق ان جرمانوں سے یورپی یونین اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تناﺅ پیدا ہونے کا خطرہ ہے دونوں فریق یورپی یونین کے رکن ممالک پر بھاری امریکی محصولات سے بچنے کے لیے ایک معاہدے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں.

(جاری ہے)

یورپی کمیشن نے ایپل پر 50 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے کیونکہ کمپنی نے ڈیولپرز کو سستی ڈیلز تک رسائی کے لیے ایپ اسٹور سے باہر کے صارفین کو چلانے سے روک دیا ہے یورپی یونین نے فیس بک اور انسٹاگرام پر ذاتی ڈیٹا کے استعمال سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر 20 کروڑ یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے یہ جرمانے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم ا) کے تحت عائد کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال نافذ العمل ہوا تھا جس کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو یورپی یونین میں مسابقت کے لیے کھلنے پر مجبور ہونا پڑا تھا.

کمیشن نے کہا ہے کہ اگر میٹا اور ایپل 60 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے یورپی یونین نے گزشتہ 2 سال کے دوران بڑے جڑواں قوانین، ڈیجیٹل سروسز ایکٹ اور ڈی ایم اے کے ذریعہ اپنے قانونی ہتھیارکو مضبوط کیا ہے لیکن ٹرمپ کی وائٹ ہاﺅس میں واپسی کے بعد سے یہ خدشات پیدا ہوئے کہ یورپی یونین ان پر عمل درآمد سے گریز کرے گی.

ٹرمپ اکثر یورپی یونین کے ڈیجیٹل قوانین اور ٹیکسوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ تجارت کے لیے نان ٹیرف رکاوٹیں ہیں اور بہت سے ٹیک سی ای اوز نے ان کی انتظامیہ کے ساتھ اتحاد کیا ہے انہوں نے یورپی یونین سے اسٹیل، ایلومینیم اور آٹو کی درآمدات پر 25 فیصد محصولات عائد کیے ہیں جو برسلز کو امید ہے کہ وہ ایک معاہدے کے بعد اٹھا لیں گے.

اینٹی ٹرسٹ کمشنر ٹریسا ریبیرا نے ایک بیان میں کہا کہ جرمانے ایک مضبوط اور واضح پیغام دیتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یورپی بلاک نے سخت لیکن متوازن نفاذ کے اقدامات کیے ہیں مارچ 2024 میں تحقیقات شروع ہونے کے بعد عائد کیے جانے والے جرمانے امریکی بگ ٹیک کے خلاف ماضی کی سزاﺅں کے مقابلے میں زیادہ معمولی ہیں جب ایپل نے اپنے ایپ اسٹور پر اسی طرح کے جرائم کا ارتکاب کیا تو کمیشن نے مارچ 2024 میں یورپی یونین کے مختلف قوانین کے تحت 1 ارب 80 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا تھا.

ایپل کو بہت سے الزامات کا سامنا ہے یورپی یونین نے ابتدائی نتائج میں ایپل کو یہ بھی بتایا کہ وہ ڈی ایم اے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اسی وجہ سے ایک اور بھاری جرمانے کا خطرہ ہے کیونکہ حریفوں کے لیے اس کے ایپ اسٹور کا متبادل فراہم کرنا آسان نہیں تھا تاہم ایپل نے ان فیصلوں کی مذمت کی اور ایک بیان میں کہا کہ وہ جرمانے کے خلاف اپیل کرے گا.

کمپنی کا کہنا ہے کہ آج کے اعلانات اس بات کی ایک اور مثال ہیں کہ یورپی کمیشن نے غیر منصفانہ طور پر ایپل کو ایسے فیصلوں کا نشانہ بنایا ہے جو ہمارے صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کے لیے برے مصنوعات کے لیے برے ہیں اور ہمیں اپنی ٹیکنالوجی مفت میں دینے پر مجبور کرتے ہیں میٹا نے یورپی یونین پر الزام عائد کیا کہ وہ کامیاب امریکی کاروباروں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ چینی اور یورپی کمپنیوں کو مختلف معیارات کے تحت کام کرنے کی اجازت دے رہا ہے.

میٹا کے چیف گلوبل افیئرز آفیسر جوئل کپلن (جو ریپبلکن اور ٹرمپ کے اتحادی ہیں) نے کہا کہ یہ صرف جرمانے کے بارے میں نہیں ہے کمیشن ہمیں اپنے کاروباری ماڈل کو تبدیل کرنے پر مجبور کرتا ہے اور میٹا پر اربوں ڈالر کا ٹیرف عائد کرتا ہے جب کہ ہمیں کم تر سروس پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے. ایپل کے لیے نایاب اچھی خبر میں ایپل نے ڈی ایم اے کی تعمیل کرنے کے بعد صارف کے انتخاب کی ذمہ داریوں پر اپنی تحقیقات بند کردی اور صارفین کے لیے ڈیفالٹ براﺅزر کا انتخاب کرنا اور صارفین کے لیے سفاری جیسے پہلے سے انسٹال کردہ ایپس کو ہٹانا آسان بنا دیا.

میٹا کے خلاف جرمانے کا تعلق اس کے پرائیویسی کے لیے ادائیگی کے نظام سے ہے جسے نومبر 2023 میں متعارف ہونے کے بعد یورپ میں حقوق کے محافظوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو ڈیٹا جمع کرنے سے بچنے کے لیے ادائیگی کرنا ہوگی یا مفت میں پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام کے ساتھ اپنا ڈیٹا شیئر کرنے پر اتفاق کرنا ہوگا لیکن کمیشن نے یہ نتیجہ اخذکیا کہ میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام کے صارفین کو پلیٹ فارمز کا کم ذاتی لیکن مساوی ورژن فراہم نہیں کیا اور صارفین کو اپنے ذاتی ڈیٹا کے امتزاج پر آزادانہ رضامندی کا حق استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی میٹا نے گزشتہ سال نومبر میں ایک نیا ورژن تجویز کیا تھا جس کا یورپی یونین فی الحال جائزہ لے رہا ہے.

متعلقہ مضامین

  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی: پاکستان عالمی بینک سے فوری رابطہ کرے گا:سابق سیکرٹری واٹر کمیشن
  • جے این یو طلباء یونین انتخابات کی صدارتی بحث میں پہلگام، وقف قانون اور غزہ کا مسئلہ اٹھایا گیا
  • سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے کا مطالبہ
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان
  • پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
  • آپ ہمارے ورکرز کے گھروں پر چھاپے ماریں، اتحاد ایسے نہیں چلتے: فیصل کنڈی 
  • سکردو، نون لیگ کے وفد کی چیف سیکرٹری سے ملاقات، بلتستان کے مسائل سے آگاہ کیا
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا