سہون،مقامی افراد کا روزگارنہ دینے کے خلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
سہون (نمائندہ جسارت) تیل گیس کمپنی کی طرف سے گاؤں کی زمین پر قبضہ کرنے اور مقامی لوگوں کو کمپنی میں روزگار سے نذر انداز کرنے کے خلاف او جی ڈی سی ایل کمپنی کے خلاف دوسرے روزبھی احتجاج جاریOGDCL کی ہٹ دھرمی برقرار۔ تفصیلات کے مطابق سہون کے نواحی گاؤن داد محمد رند میں تیل گیس تلاش کرنے والی کمپنی او جی ڈی سی ایل کمپنی کی طرف سے مذکورہ گاؤں کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنے اور معاوضہ ادا نہ کرنے کے خلاف دیہاتیوں نے سخت الزام لگایا کہ مذکورہ کمپنی افسران نے شروع میں وعدہ کیا تھا کہ متاثرین کو زمین کا معاوضہ دیا جائیگا مگر 6 ماہ گزرنے کے باوجود نہ معاوضہ ملا نہ ہی کمپنی میں کوئی روزگار جوکہ بہت بڑی نا انصافی ہے اور اب ہم اس نا انصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جب تک ہمارے مطالبے پورے نہیں ہوتے احتجاج نہ صرف جاری رہے گا بلکہ اس کے دائرے کارکو آگے بڑادیا جائیگا۔ دوسری طرف احتجاج اور دھرنے کی وجہ سے کمپنی کی طرف جانے والے تمام راستوں ٹریفک جام ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
متنازعہ کینال منصوبوں کے خلاف سندھ کے عوام سراپا احتجاج ہیں، حلیم عادل شیخ
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر تحریک انصاف سندھ نے کہا کہ سینیٹ میں دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی تعمیر کے خلاف پی ٹی آئی کی پیش کردہ قرارداد پر پیپلز پارٹی کا ووٹ نہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس منصوبے کی حمایت کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی منظوری کے بعد صوبے بھر میں عوام شدید غم و غصے کا شکار ہے۔ عادل ہاؤس کراچی میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کینال منصوبوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور حکومت فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لے۔ حلیم عادل شیخ نے صدر کراچی بار، عامر نواز وڑائچ کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکے کے خلاف وکلاء برادری کی آواز ضرور رنگ لائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ سندھ کے وسائل بیچ کر اقتدار میں آتے رہے، عوام نے اب انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی جانب سے دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی منظوری سندھ دشمنی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ سترہ برسوں سے برسر اقتدار پیپلز پارٹی نے ایک پوری نسل تک سندھ کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا، مگر اب عوام باشعور ہو چکی ہے اور مزید دھوکے برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا سترہ سالہ اقتدار سندھ کی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر لکھا جائے گا، کرپشن اور بدعنوانی کے ذریعے حاصل کیا گیا یہ اقتدار اب اپنے انجام کے قریب ہے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نام پر ووٹ لینے والوں نے عوام سے ان کا حق چھینا اور صوبے کو پسماندگی کی طرف دھکیل دیا۔ حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ملک میں عوام کی امنگوں کے برخلاف فیصلے کیے جا رہے ہیں، پہلے عوام کا ووٹ چرایا گیا، اب سندھ کے وسائل پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، جس میں پیپلز پارٹی بھی برابر کی شریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں دریائے سندھ پر چھ کینالوں کی تعمیر کے خلاف پی ٹی آئی کی پیش کردہ قرارداد پر پیپلز پارٹی کا ووٹ نہ دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اس منصوبے کی حمایت کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی اپنے جلسوں میں سرکاری وسائل استعمال کر کے لوگوں کو بلاتی ہے، مگر اب عوام ان کی بات سننے کو تیار نہیں، سندھ کی باشعور عوام نے پیپلز پارٹی کو مسترد کر دیا ہے اور اب کسی صورت انہیں دوبارہ اقتدار میں نہیں آنے دے گی۔