سعودی حکومت کی غیر ملکی مسافروں پر مزید پابندیاں
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ریاض:سعودی عرب نے غیر ملکی مسافروں کے لیے نئی سفری پابندیاں متعارف کرادی ہیں، جس کے تحت مختلف بیماریوں کے خلاف ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جس میں گردن توڑ بخار بھی شامل ہے۔
سعودی سول ایوی ایشن اتھارٹی(GACA)نے دنیا بھر کی ایئرلائنز کو ان نئی ہدایات کے ذریعے آگاہ کیا ہے اور تمام مسافروں کے لیے ان ہدایات پر عمل کرنا ضروری قرار دے دیا ہے۔ سعودی ایوی ایشن نے بتایا کہ ان نئی صحت کی ہدایات پر مکمل طور پر عمل کیا جائے گا اور ان ویکسینیشن کی تفصیلات سعودی وزارت صحت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
ایئرلائنز کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ سعودی عرب آنے والے مسافروں کو گردن توڑ بخار اور دیگر بیماریوں کی ویکسین لازمی طور پر لگوائیں۔ مسافروں کو سعودی عرب پہنچنے سے کم از کم 10 دن قبل جاری کردہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کا حامل ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، پولی سیکرائیڈ قسم کی ویکسین کا سرٹیفکیٹ زیادہ سے زیادہ 3 سال پرانا اور کنجوگیٹڈ قسم کا 5 سال سے زیادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے۔
نئی ہدایات کے مطابق، ایک سال یا اس سے کم عمر کے بچے اس ویکسین سے مستثنیٰ ہوں گے۔ ایئرلائنز کو سفر کے دوران حفاظتی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ سعودی ایوی ایشن کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے والی ایئرلائنز اور مسافروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سعودی عرب اور شام کے درمیان 24 ارب ریال کے سرمایہ کاری معاہدے، اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز
سعودی عرب کے وزیرِ سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح کی قیادت میں اعلیٰ سطحی سرمایہ کاری وفد نے شام کا اہم دورہ مکمل کر لیا جس کے دوران دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی نوعیت کے اقتصادی معاہدے طے پائے۔
دورے کا مقصد شام میں پائیدار ترقی، اقتصادی بحالی اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات کو حقیقت کا روپ دینا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا شام میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
اس دوران دمشق میں (سعودی شامی سرمایہ کاری فورم) کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت صدرِ شام احمد الشرع نے کی۔ اس اہم موقعے پر دونوں ممالک کے وزرا، اعلیٰ حکام، اور سرکردہ کاروباری شخصیات کی شرکت نے اس فورم کو تاریخی بنا دیا۔
فورم میں جائیداد، توانائی، سیاحت، صنعت، صحت، مالیات، تجارت، آئی ٹی اور دیگر اہم شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے 47 معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن کی مجموعی مالیت تقریباً 24 ارب ریال سعودی رہی۔
ان معاہدوں کا مقصد شام کی معیشت کو استحکام دینا اور سعودی سرمایہ کاری کو شام کی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے فروغ دینا ہے۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب میں ٹرین سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ
وزارتی اجلاس میں انجینئر خالد الفالح کے ساتھ شام کے وزرائے معیشت، صنعت، اور سیاحت نے شرکت کی۔ اجلاس میں باہمی اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، سعودی قیادت کی شامی عوام کے لیے مسلسل حمایت اور سعودی کاروباری اداروں کے شام کی تعمیرِ نو میں ممکنہ کردار پر گفتگو کی گئی۔
اس موقعے پر (اسمنت البادیہ) کمپنی نے 200 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کا اعلان کیا جس کے تحت سیمنٹ کی پیداوار اور بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں وزیرِ سرمایہ کاری نے دمشق میں 100 ملین ریال کی لاگت سے (الفيحاء) سیمنٹ فیکٹری اور 375 ملین ریال مالیت کے (برج الجوهرة) کمرشل منصوبے کا سنگِ بنیاد بھی رکھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
یہ دورہ سعودی عرب اور شام کے درمیان ایک نئے اقتصادی باب کا آغاز ثابت ہو رہا ہے جو علاقائی استحکام، ترقی اور برادرانہ تعاون کے جذبے کو مزید تقویت دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب سعودی عرب و شام میں سرمایہ کاری معاہدے سعودی وزیرِ سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح شام