مسلسل شکستیں! گمبھیر کی عزت خاک میں مل گئی، منافق قرار
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
سابق بھارتی کرکٹر منوج تیواری نے انڈین ٹیم کے موجودہ ہیڈکوچ گوتم گمبھیر کو ‘منافق’ قرار دیدیا۔
انٹرنیشل کرکٹ میں بھارت کیلئے 12 ون ڈے اور محض 3 ٹی20 کھیلنے والے سابق کرکٹر منوج تیواری نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ گوتم گمبھیر پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ہار کا ذمہ دار انہیں قرار دیا۔
منوج تیواری نے گوتم گمبھیر پر الزام عائد کیا کہ وہ پی آر کے ذریعے کھلاڑیوں کو موقع دے رہے، بارڈر-گواسکر ٹرافی میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے ہرشیت رانا کو کیوں کھلایا گیا جبکہ پرتھ کی کنڈیشنز پر آپکے پاس آکاش دیپ جیسا کرکٹر موجود تھا، جسکا پیش بھی آسٹریلوی کنڈیشنز کیلئے زیادہ موثر تھا۔
انہوں نے سوال کیا کہ بتائیں گوتم گمبھیر! آکاش دیپ نے کیا غلط کیا؟ اس نے بنگلادیش کیخلاف شاندار بالنگ کروائی لیکن اسکے باوجود آسٹریلوی کنڈیشنز میں اُسے بٹھا کر رکھا گیا اور نئے کھلاڑی کو ڈیبیو کروادیا۔
سابق کرکٹر نے گمبھیر کے ساتھ اپنے تعلقات کے کچھ پرانے تعلقات پر لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میرے خاندان کو گالی دی جبکہ سابق سابق کپتان اور لیجنڈ سارو گنگولی کیلئے بھی گھٹیا الفاظ کا چناؤ کیا۔
آئی پی ایل میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کیلئے گمبھیر کیساتھ کھیلنے والے منوج تیواری نے ساتھی کرکٹر کو منافق قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جو دوسروں کو تبلیغ کرتے ہوئے کہتے ہیں حقیقت میں اسکے بلکل برعکس ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔