پی آئی اے کی 4 سال بعد یورپ کیلیے پرواز، مسافروں سے بھرا بوئنگ 777 پیرس روانہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قومی ائرلائن کی 4 سال کے بعد یورپ کے لیے پہلی پرواز مسافروں کو لے کر پیرس روانہ ہو گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق 4 برس کے بعد یورپ کے لیے پی آئی اے کا آپریشن شروع ہوگیا، جس کی پہلی ہی پرواز پر مسافروں کا دیکھنے میں آیا اور طیارے کی تمام نشستیں بُک تھیں۔
پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو اسلام آباد ائرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں پی کے 749 پرواز 12 بجے پیرس کے لیے روانہ ہو گئی۔ وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے پرواز کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈی جی سول ایوی ایشن، سی ای او پی آئی اے ایئر وائس مارشل عامر حیات اور فرانسیسی سفارت خانے کے حکام بھی شریک تھے۔
وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ آصف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس ،اٹلی ، ناروے اور اسپین میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ اب سبز ہلالی پرچم یورپ کی فضاؤں میں لہرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو زیادہ دیر نہیں لگے گی ۔ کوشش کریں گے جلد نجکاری ہو جائے اور دیگر کمرشل ائرلائنز کی طرح مقابلہ ہو۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے سول ایوی ایشن نے محنت کی اوریورپ کی فلائٹ کو ممکن بنایا۔ میں یورپی یونین کے ایوی ایشن کے تمام عہدے داروں کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے ہمارے معیار کو جانچا۔ ہم نے ساڑھے 4سال میں کئی سو ارب کا نقصان اٹھایا ۔ پی آئی اے پر 800ارب کا قرض ہے جب کہ منافع بخش روٹس بھی بند ہیں ۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیر ہوابازی کے بیان نے تباہی مچا کر رکھ دی تھی۔ ساڑھے 4 سال تک پاکستانی باہر سے مہنگا سفر کرنے پر مجبور تھے۔ ہمیں عالمی معیار پر پورا اترنے پر فخر ہے۔ جلد برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن کا آغاز بھی کریں گے ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔