یکم نومبر بروز (ہفتہ) عام تعطیل ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک:ڈپٹی کمشنر نارووال سید حسن رضا نے اعلان کیا ہے کہ حضرت پیر سید جماعت علی شاہ لاثانی آف علی پور سیداں شریف کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر یکم نومبر بروز ہفتہ ضلع بھر میں عام تعطیل ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔عرس مبارک کے موقع پر علی پور سیداں شریف میں زائرین کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے، جہاں ملک بھر سے عقیدت مند شرکت کے لیے پہنچیں گے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی عرس کے موقع پر خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز
ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ پولیس، ریسکیو 1122 اور محکمہ صحت کے عملے کو خصوصی ڈیوٹیاں تفویض کی جا چکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، عرس کے دوران قرآن خوانی، نعت خوانی، اور روحانی محافل کا انعقاد کیا جائے گا۔ علمائے کرام اور مشائخ عظام حضرت پیر سید جماعت علی شاہ لاثانی کے دینی و روحانی خدمات پر روشنی ڈالیں گے۔ زائرین کے لیے کھانے پینے، وضو اور قیام و طعام کے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
ماضی کی معروف اداکارہ سیمی زیدی کس حال میں اور کہاں؟
ڈپٹی کمشنر سید حسن رضا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ عرس کے موقع پر ضلعی انتظامیہ سے تعاون کریں اور امن و نظم برقرار رکھنے میں مدد دیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت پیر سید جماعت علی شاہ کا پیغام اتحاد، امن اور بھائی چارے کا ہے، جسے آج کے دور میں اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ضلعی حکومت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ تعطیل کے باوجود لازمی سروسز جیسے اسپتال، ایمرجنسی سروسز، پولیس اور میونسپل عملہ اپنی ڈیوٹی انجام دیتا رہے گا تاکہ عوامی سہولت متاثر نہ ہو۔
تجارتی معاہدہ: امریکی خام تیل کا پہلا بحری جہاز پاکستان پہنچ گیا
اس طرح یکم نومبر کو نارووال بھر میں مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ حضرت پیر سید جماعت علی شاہ لاثانی کے عرس پاک کی تقریبات منائی جائیں گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: حضرت پیر سید جماعت علی شاہ کے موقع پر
پڑھیں:
بابا گورو نانک کا 556 واں یوم پیدائش، 2100 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بابا گورونانک دیو جی کے 556 ویں جنم دن کی تقریبات کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور پاکستان ہائی کمیشن نیو دہلی نے 2100 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی مہمان 4 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچیں گے، جبکہ جنم دن کی مرکزی تقریب 5 نومبر کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں منعقد ہوگی۔
پاکستانی ہائی کمیشن نے تمام یاتریوں کو 4 سے 13 نومبر تک کے ویزے جاری کیے ہیں۔ یاتری پیدل واہگہ بارڈر عبور کرنے کے بعد ننکانہ صاحب روانہ ہوں گے، جہاں 5 نومبر کو بھوگ اکھنڈ پاتھ صاحب اور مقامی گوردواروں میں خصوصی مذہبی رسومات ادا کی جائیں گی۔ یہ دن سکھ مذہب میں عقیدت اور روحانی تجدید کا خاص موقع سمجھا جاتا ہے۔
یہ ویزے ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جب بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی ہے اور باہمی بارڈرز بند ہیں۔ پاکستان ہائی کمیشن نیو دہلی کے ناظم الامور سعد احمد وڑائچ نے سکھ یاتریوں کو مبارک باد پیش کی اور ان کے لیے ایک پرامن، روحانی اور بابرکت سفر کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے سکھ برادری کو زیارت کے مواقع فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
یہ ویزے 1974 کے پاکستان-بھارت دوطرفہ معاہدے “پروٹوکول آن وزٹس ٹو ریلیجیس شرائنز” کے تحت جاری کیے گئے ہیں۔ شیڈول کے مطابق بھارتی یاتری 6 نومبر کو حسن ابدال روانہ ہوں گے اور گوردوارہ پنجہ صاحب میں قیام کریں گے۔ 8 اور 9 نومبر کو وہ نارووال میں گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔
10 نومبر کو قافلہ لاہور روانہ ہوگا، جہاں یاتری گوردوارہ روڑی صاحب ایمن آباد گجرانوالہ اور بعد ازاں گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں بھی حاضری دیں گے۔ 11 اور 12 نومبر کو لاہور میں قیام جاری رہے گا جبکہ 13 نومبر کو یاتری واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت روانہ ہوں گے۔
تمام یاتریوں کی نقل و حرکت، قیام اور طعام کے انتظامات مکمل کر دیے گئے ہیں۔ متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے ترجمان کے مطابق بھارت کے علاوہ کینیڈا، برطانیہ، امریکا اور آسٹریلیا سے بھی سیکڑوں یاتری پاکستان پہنچیں گے۔
سکھ زائرین کی سیکیورٹی، ٹرانسپورٹ اور رہائش کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ تمام مقامات پر متروکہ وقف املاک بورڈ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار تعینات ہوں گے۔
یہ انتظامات بابا گورونانک دیو جی کی 556 ویں سالگرہ کی تقریبات کو باوقار اور امن و آشتی کے ماحول میں منعقد کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔