کم کارڈیشیئن کونسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہیں؟ ماڈل کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
معروف امریکی سوشل میڈیا اسٹار اور ماڈل کم کارڈیشیئن نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ذہنی دباؤ سے متعلق دماغی اینیورزم (Brain Aneurysm) کی تشخیص ہوئی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ انکشاف کم کارڈیشیئن نے اپنی ریئلٹی سیریز ’دی کارڈیشیئنز‘ کے نئے سیزن کے ٹیزر میں کیا ہے جو سوشل میڈیا پر سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ویڈیو کلپ میں کم کارڈیشیئن کو ایم آر آئی اسکین کے دوران دکھایا گیا، جس کے بعد انہوں نے اپنے اہلخانہ کو بتایا، ’ڈاکٹرز نے کہا کہ ایک چھوٹا سا اینیورزم ہے۔‘ان کی بہن کورٹنی کارڈیشیئن نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’اوہ‘ کم کے مطابق، ڈاکٹرز نے اس کیفیت کو ’صرف ذہنی دباؤ‘ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کم اس وقت اپنی مصروف زندگی، قانون کی تعلیم اور ذاتی زندگی کے دباؤ کے باعث ذہنی تناؤ کا سامنا کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ طلاق کے بعد انہیں دوبارہ ’سورائیسس‘ کی بیماری نے بھی متاثر کیا، جو ان کے مطابق ذہنی دباؤ سے جڑی ہے۔
کم کارڈیشیئن نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح اپنے چار بچوں کو اس بیماری کی وجہ سے پڑنے والے منفی اثرات سے محفوظ رکھنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب اپنے سابق شوہر کانیے ویسٹ سے علیحدگی پر بےحد افسوس
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کارڈیشیئن نے کم کارڈیشیئن کے مطابق
پڑھیں:
مہوش محب کاکاخیل نے ’جسٹیشا وومن ان لا ایوارڈ 2025′ اپنے نام کر لیا
خیبر پختونخوا کی معروف وکیل مہوش محب کاکاخیل نے حال ہی میں ویانا، آسٹریا میں ’جسٹیشیا وومن ان لا ایوارڈز 2025‘ اپنے نام کر کے پاکستان کا نام روشن کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مارشل آرٹ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی کوئٹہ کی باہمت خواتین
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مہوش محب کاکاخیل نے فخر کا اظہار کیا کہ انہیں سائبر کرائمز اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبے میں نامزد کیا گیا اور یہ باوقار ایوارڈ دیا گیا۔
انہوں نے اپنی اس کامیابی کو اپنے، دیگر خواتین اور پورے خیبر پختونخوا کے لیے ایک اعزاز اور فخر کی بات قرار دیا کیونکہ انہیں پوری دنیا سے اس کے لیے منتخب کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ ان کے پرعزم کام کی بین الاقوامی سطح پر پہچان ہے۔
خاندان کی وکالت کے پیشے کی خدمتمہوش محب کاکاخیل نے اپنی شاندار کامیابی اور خاندانی پس منظر کے بارے میں کھل کر بات کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی کامیابی میں خاندانی حمایت کا اہم کردار ہے کیونکہ کاکاخیل خاندان کے 8 افراد وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں جو قانونی نظام کے ساتھ ان کی گہری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
خیبر پختونخوا میں وکالت کا ماحولوکالت کے شعبے کو علاقائی تناظر میں دیکھتے ہوئے انہوں نے ایک دلچسپ رائے دیتے ہوئے کہا کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں خیبر پختونخوا میں خواتین کے لیے وکالت کرنا ’زیادہ آسان‘ ہے کیونکہ یہاں خواتین کو خصوصی عزت اور احترام دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیے: پست قامت لیکن حوصلے بڑے، کوئٹہ کی باہمت بلانستہ کی موٹیویشنل کہانی
انہوں نے اس تاثر کو زائل کیا کہ قبائلی معاشرے میں پیشہ ورانہ آزادی کم ہوتی ہے۔
سماجی انصاف پر توجہ اور اہم کیسزسماجی انصاف کی خدمت پر اپنی توجہ مرکوز رکھتے ہوئے مہوش محب نے کہا کہ ان کے پاس آنے والے زیادہ تر کیسز بنیادی طور پر اہم سماجی اور قانونی مسائل سے متعلق ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کیسز میں ہراسانی، وراثت میں خواتین کا حصہ، طلاق اور گھریلو تشدد جیسے مسائل شامل ہیں۔
ان کیسز پر مہوش محب کا پرعزم کام خواتین کو بااختیار بنانے کی ان کی مسلسل کوششوں کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: رحیم یار خان کی باہمت خاتون روایتی پابندیوں سے آزاد ہوکر گھر کی خود کفیل بن گئی
مہوش محب کے لیے بین الاقوامی اعزاز ان کی ان کاوشوں کا اعتراف ہے کہ وہ کس طرح نہ صرف قانونی بلکہ سماجی سطح پر بھی خواتین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے کوشاں ہیں۔ مزید تفصیل جانیے مصباح الدین کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں