امریکا کا بڑا قدم! روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں، پیوٹن پر دباؤ بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
واشنگٹن: امریکا نے روس پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر یوکرین میں جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں روسنیفٹ (Rosneft) اور لوک آئل (Lukoil) پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج روس پر بڑی پابندیاں لگائی گئی ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ امریکا آئندہ مزید سخت اقدامات کرنے جا رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ بائیڈن کے دور میں شروع ہوئی تھی، اور اب وہ اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، نئی پابندیاں پیوٹن کو "معقول رویہ" اختیار کرنے پر مجبور کریں گی۔
امریکی صدر نے روسی صدر پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حالات کے پیشِ نظر ملاقات کرنا مناسب نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین جنگ کو چار سال ہو چکے ہیں، ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ فریقین امن کی جانب بڑھیں۔ ٹرمپ نے بتایا کہ وہ اس سلسلے میں چینی صدر شی جن پنگ سے بھی بات کریں گے۔
ٹرمپ نے گفتگو کے دوران ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کی قیادت میں امریکا نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا سمیت سات بڑی جنگیں رکوا دیں۔
صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جلد ختم ہو جائے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
روس کبھی بھی امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا، پیوٹن کا دوٹوک اعلان
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کی نئی پابندیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کبھی بھی امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر پیوٹن نے کہا کہ امریکا کے غیر دوستانہ اقدامات روس اور امریکا کے تعلقات کو مزید کمزور کردیں گے۔ ان کے بقول، کوئی خوددار ملک دباؤ میں آ کر فیصلے نہیں کرتا۔
پیوٹن نے تسلیم کیا کہ واشنگٹن کی نئی پابندیاں روسی معیشت پر کچھ اثر ڈال سکتی ہیں، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ روس اپنی پالیسیوں پر قائم رہے گا اور بیرونی دباؤ کے باوجود خودمختاری سے فیصلے کرے گا۔
یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ روز روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں روزنیفٹ اور لک آئل پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں تاکہ کریملن کو یوکرین جنگ ختم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے روس پر معاشی دباؤ بڑھے گا اور صدر پیوٹن کو مذاکرات کی میز پر لانے میں مدد ملے گی۔