واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ یوکرین جنگ ختم کرنے پر ہونے والی مجوزہ ملاقات کو منسوخ کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے اسے بےکار ملاقات قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جس سے فوری ملاقات کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ فیصلہ پیوٹن اور ٹرمپ کی حالیہ فون کال اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی گفتگو کے بعد سامنے آیا، جہاں روس نے اپنے سخت مطالبات پر اصرار کیا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق روسی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ٹرمپ نے پچھلے ہفتے ہی اعلان کیا تھا کہ وہ پیوٹن سے ہنگری کے شہر بوداپسٹ میں دو ہفتوں میں ملاقات کریں گے، تاہم روس نے یوکرین سے بڑے علاقائی مطالبات (جیسے ڈونباس کے علاقوں سے انخلا) پر اصرار کیا، جسے کیف نے مسترد کر دیا۔

ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “میں ایسی کوئی ‘بےکار ملاقات’ نہیں چاہتا جہاں کوئی پیش رفت نہ ہو۔روسی وزیر خارجہ لاوروف نے بھی فون کال میں روس کی پوزیشن کی تصدیق کی، جہاں انہوں نے یوکرین کو “نازیوں” سے بھرا ہوا قرار دیا اور فوری جنگ بندی کی تجاویز کو مسترد کر دیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

24 گھنٹے کے اندر یوکرین کے 1450 فوجی ہلاک کردیے: روسی وزارت دفاع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

24 گھنٹے کے دوران یوکرین کے محاذِ جنگ پر ہونے والی جھڑپوں میں تقریباً 1,450 یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے۔

عالمی میڈیا رپورٹ میں روسی وزارتِ دفاع کے مطابق مختلف محاذوں پر روسی بیٹل گروپس نے نمایاں پیش رفت کی اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔بیٹل گروپ نارتھ کے علاقے میں 285 یوکرینی اہلکار مارے گئے، ویسٹ کے سیکٹر میں 235 فوجی ہلاک ہوئے۔

ساؤتھ میں 175 اور سینٹر کے محاذ پر سب سے زیادہ 465 اہلکاروں کا صفایا کیا گیا، ایسٹ میں 235 جبکہ ڈنیپر کے محاذ پر 55 یوکرینی فوجی مارے گئے۔

روسی فوج نے تصدیق کی کہ یوکرین کے جانب سے روسی شہری علاقوں پر “دہشت گردانہ حملوں” کے جواب میں کِنزال ہائپرسونک میزائلوں سمیت لمبے فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے ذریعے یوکرینی دفاعی اور صنعتی تنصیبات پر بڑی کارروائی کی گئی، وزارت کے مطابق حملوں کے تمام اہداف کامیابی سے نشانہ بنائے گئے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ روسی افواج نے یوکرین کے توانائی اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر، فوجی ساز و سامان کے گوداموں اور غیر ملکی کرائے کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو 152 مختلف مقامات پر نشانہ بنایا۔

رپورٹ کے مطابق بیٹل گروپ سینٹر کی افواج نے دیمتروو (ڈی نیٹیسک پیپلز ریپبلک) کے علاقے میں یوکرینی یونٹ کو گھیرے میں لے کر صفایا کرنے کی کارروائی جاری رکھی اور فرنٹ لائن پر اپنی پوزیشن مزید بہتر کی۔

روسی فضائی دفاع نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 366 یوکرینی ڈرونز اور امریکی ساختہ ہِمارس سسٹم کے دو راکٹ مار گرائے۔

وزارتِ دفاع کے مطابق آپریشن کے آغاز سے اب تک یوکرینی فوج کے 668 جنگی طیارے، 283 ہیلی کاپٹر، 1 لاکھ سے زائد ڈرونز، 26 ہزار سے زیادہ بکتر بند گاڑیاں، 31 ہزار سے زائد توپیں، اور 48 ہزار سے زیادہ فوجی گاڑیاں تباہ کی جا چکی ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • یوکرین جنگ، امریکی نمائندے کا امن معاہدے کے قریب پہنچنے کا دعویٰ، روس کا تبدیلیوں پر زور
  • عالمی فوجداری عدالت: امن معاہدے کے باوجود پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری ختم نہیں ہونگے
  • 24 گھنٹے کے اندر یوکرین کے 1450 فوجی ہلاک کردیے: روسی وزارت دفاع
  • روسی شہریت اختیار کرنے پر یوکرینی ڈائیور پر ’اسپورٹس قرنطینہ‘ کی سفارش کیوں؟
  • یوکرین کے علاقے دونباس پر قبضہ کرکے رہیں گے: روسی صدر کی دھمکی
  • مودی کا پیوٹن کی بھارت آمد پر روسی شہریوں کیلیے مفت سیاحتی ویزے کا اعلان
  • مغربی دباؤ نظر انداز: پیوٹن اور مودی کا تجارت کے فروغ اور دوستی مضبوط کرنے پر اتفاق
  • سعودی عرب میں پاک افغان مذاکرات سے متعلق کچھ علم نہیں: ترجمان دفتر خارجہ
  • پیوٹن کا انڈیا میں تاریخی استقبال، بھارت کے روسی تیل خریدنے پر امریکی دباؤ کو کھلا چیلنج دے دیا
  • پیوٹن 2 روزہ دورے پر بھارت پہنچ گئے، دو طرفہ تعلقات کی سمت کیا ہوگی؟