پی ایم ہاؤس کے ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی قیادت کی وزیرِاعظم سے ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور خیبر پختونخوا میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ اور سیاسی قیادت نے وفاقی دارالحکومت میں ملاقات کی۔ پی ایم ہاؤس کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور خیبر پختونخوا میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ ذرائع نے مزید بتایا ملاقات میں وفاقی وزراء انجینئر امیر مقام، سردار محمد یوسف، عطاء اللہ تارڑ، رانا مبشر اقبال، مشیر وزیرِاعظم رانا ثناء اللہ، ارکان پارلیمنٹ پیر صابر شاہ، کیپٹن صفدر، مرتضیٰ جاوید عباسی اور سردار مشتاق موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ارکان پارلیمنٹ خیبر پختونخوا

پڑھیں:

عمران کےملاقاتی سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے، اعظم نذیر تارڑ

 

اسلام آباد:(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان جیل رولز کے مطابق سیاسی گفتگو نہیں کرسکتے کیونکہ رولز میں واضح لکھا ہے کہ ملاقات میں جو بھی بات ہوگی اس کو پبلک نہیں کیا جا سکتا۔

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جیل میں ملاقاتوں سے متعلق ایک بات بہت بار دہرائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی اسلام آباد کی جیل آپریشنل نہیں ہوئی، اڈیالہ جیل پنجاب میں ہے اور وہاں بھی ہماری حکومت ہے اس لیے بات ہوتی ہے، جیل مینوئل کے تحت ملاقاتیں ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رول 265 کے تحت ایک ہفتے میں ایک بار ملاقات ہو سکتی ہے، ملاقات کرنے والوں کی تعداد 6 ہوگی، ہفتے میں ایک چٹھی بھی لکھ سکتے ہیں اور وہ جیل رولز کے مطابق سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے کیونکہ رولز میں واضح لکھا ہے کہ ملاقات میں جو بھی بات ہوگی اس کو پبلک نہیں کیا جا سکتا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایک سزا یافتہ مجرم ہیں، قیدی کو بغیر نگرانی کے ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی، رول557 کے تحت اگر سپرنٹنڈنٹ اگر قواعد کے مطابق ملاقات نہ سمجھیں وہ اسے ختم کر سکتے ہیں، اگر سپرنٹنڈنٹ کو امن وامان، نقص امن، انتشار کا خدشہ ہو تو وہ ملاقات روک سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو آج قانون ہے وہ دہائیوں سے موجود ہے، ایک جج نے ان رولز کو معطل کیا تھا، جب نواز شریف جیل میں تھے تو انہیں اڈیالہ میں ملاقات کی اجازت تھی مگر کوٹ لکھپت میں اجازت نہیں تھی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس وقت کے وزیراعظم بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ ایک سزا یافتہ مجرم ہو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی، وہ سپریم کورٹ میں کیس لے کر گئے اور سپریم کورٹ نے اس حوالے سے فیصلہ بھی دیا اور اس فیصلے کے تحت انہیں صدر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا،

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز ایک جیل میں ہونے کے باوجود مل نہیں سکتے تھے، ہم دو وکلا کو ہفتے میں ایک مرتبہ ایک گھنٹے کی ملاقات کی اجازت ملی مگر اس کی شرائط تھیں کہ ہم سے باقاعدہ انڈر ٹیکنگ لی گئی تھی اور ہم نے کبھی ملاقات کے بعد اس حوالے سے انٹرویو نہیں دیے۔

عمران خان کے بطور وزیراعظم دیے گئے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے امریکا جا کر عوامی اجتماع میں جیل سے پنکھے اتروانے کی بات کی تھی۔

ایک سوال پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کا یہ بیان کہ ہم نے کابینہ تشکیل دینی ہے یہی مخالفت ہے، آپ ایک طرف کہتے ہیں کہ انصاف چاہتے ہیں مگر خود قانونی فریم ورک میں نہیں آتے، اگر کسی نے جیل توڑنے کی کوشش یا ایسا سوچا بھی تو پھر ریاست اپنا ردعمل دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • نوازشریف کی تعمیراتی سیاست نے سیاسی شعبدے بازی کو دفن کردیا،وزیراعظم
  • بائنانس کے گلوبل سی ای او رچرڈ ٹینگ کی وزیرِ اعظم سے ملاقات
  • نوازشریف کی قیادت میں پنجاب میں پہلی مرتبہ تعمیراتی سیاست کا آغاز ہوا؛ شہباز شریف
  • نواز شریف کی تعمیراتی سیاست نے نعرے بازی اور سیاسی شعبدے بازی کو دفن کردیا: شہباز شریف
  • نواز شریف کی قیادت میں آئندہ انتخابات میں تاریخی نتائج آئیں گے: وزیراعظم
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی، شہباز شریف کا خراجِ تحسین
  • کرغزستان کے حصے کا کاسا 1000 منصوبہ مکمل، پاکستانی حصہ جلد مکمل ہو گا: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • عمران کےملاقاتی سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے، اعظم نذیر تارڑ
  • عمران خان سے ملاقات کرنے والے جیل رولز کے مطابق سیاسی گفتگو نہیں کر سکتے، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو ایک بار پھرعمران خان سے ملاقات سے روک دیا گیا