data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں احتساب و انسداد بدعنوانی اتھارٹی (نزاہہ) کی کارروائی کے دوران مختلف وزارتوں اور اداروں کے 17 سرکاری اہلکاروں کو بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا۔مقامی میڈیا کے مطابق گرفتار اہلکاروں پر رشوت، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خورد برد جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اتھارٹی کے بیان کے مطابق وزارت صنعت و معدنی وسائل کے ایک اہلکار نے ایک غیر ملکی سرمایہ کار کی کمپنی کو غیر قانونی طور پر کرشر لائسنس جاری کرنے کے لیے مبینہ طور پر 16 لاکھ سعودی ریال رشوت لی۔ایک اور سعودی شہری کو 85 ہزار ریال وصول کرنے پر گرفتار کیا گیا جو مجموعی طور پر 1 لاکھ 10 ہزار ریال کی طے شدہ رشوت کا حصہ تھا، تاکہ ایسی زرعی زمین کے خلاف ڈمولیشن آرڈر منسوخ کرایا جاسکے جس کی کوئی ملکیتی دستاویز موجود نہیں تھی۔ اسی علاقے میں دو بلدیاتی اہلکاروں کو بھی اسی نوعیت کی رشوت لینے پر حراست میں لیا گیا۔ایک اور کیس میں ایک گورنریٹ میونسپلٹی کے ملازم کو 1 لاکھ 95 ہزار ریال رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جو اس نے ایک تجارتی ادارے کو غیر قانونی طور پر ٹھیکہ دینے کے بدلے میں وصول کیے تھے۔اسی طرح وزارتِ دفاع کے ایک افسر کو بھی گرفتار کیا گیا جو مبینہ طور پر خواتین سے ملازمت دلانے کے وعدے پر رقم وصول کرتا تھا۔نزاہہ نے مزید بتایا کہ زکوٰة، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی کے ایک اہلکار کو ائیرپورٹ پر متعدد کسٹم خلاف ورزیوں کے انکشاف کے بعد حراست میں لیا گیا۔اتھارٹی کے ترجمان نے کہا کہ نزاہہ بدعنوانی کے خاتمے کے اپنے مشن پر قائم ہے اور جو بھی سرکاری عہدے کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرے گا اسے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، چاہے وہ عہدہ چھوڑ چکا ہو۔

 

مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

یمن میں کشیدگی بڑھ گئی، حوثیوں کے ہاتھوں اقوام متحدہ کے 15 اہلکار گرفتار

صنعا(نیوز ڈیسک) برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق یمن میں حوثی تنظیم انصارُ اللہ نے اقوام متحدہ کے 20 ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے، جن میں یونیسف کے نمائندہ پیٹر ہاکنز بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انصارُ اللہ کے مسلح اہلکاروں نے دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے کمپاؤنڈ پر چھاپہ مارا اور 5 مقامی جبکہ 15 بین الاقوامی اہلکاروں کو گرفتار کر لیا۔

اقوام متحدہ کے نمائندے جین عالم نے تصدیق کی کہ حوثی فورسز نے تفتیش کے بعد 11 اہلکاروں کو رہا کردیا ہے، جبکہ باقی اہلکاروں کی رہائی کے لیے اقوام متحدہ حوثیوں اور دیگر فریقوں سے رابطے میں ہے۔

ذرائع کے مطابق زیرِ حراست اہلکار ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP)، یونیسف (UNICEF) اور دفتر برائے رابطہ انسانی امور (OCHA) سمیت مختلف اقوام متحدہ کی ایجنسیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ انصارُ اللہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ جنوری میں بھی 8 اہلکاروں کی گرفتاری کے بعد اقوام متحدہ نے صوبہ سعدہ میں امدادی سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کر دی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان مستعفی ہونے کے باوجود سرکاری گاڑیوں پر قابض
  • اختیارات کے غلط استعمال پر سول جج و مجسٹریٹ قمبر سید کرم علی شاہ معطل
  • ٹریفک پولیس اختیارات ختم ہونے کے باوجود لوٹ مار میں مصروف
  • سعودی عرب میں نایاب درخت ’’السرح‘‘ دریافت
  • گنڈاپور حکومت کے سابق وزراء کا تاحال سرکاری گاڑیاں اور رہائشگاہوں کا استعمال
  • خیبرپختونخوا کے سابق وزرا اب بھی سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر کا انکشاف
  • گنڈا پور حکومت کے سابق وزرا کا تاحال سرکاری گاڑیاں اور رہائش گاہ استعمال کرنے کا انکشاف
  • ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کی کارروائی ،ایف جی ای ایچ اے کے پٹواری ذاکر حسین گرفتار
  • یمن میں کشیدگی بڑھ گئی، حوثیوں کے ہاتھوں اقوام متحدہ کے 15 اہلکار گرفتار