کم سن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا سفاک ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
چارسدہ میںگرفتار ملزم نے دورانِ تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔تنگی پولیس نے کمسن بچی جلوہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو انتہائی کم وقت میں گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق 16 اکتوبر 2025 کو تھانہ تنگی کی حدود عمر خان کلے میں 8/9 سالہ بچی جلوہ کی لاش ملی تھی، جسے نامعلوم شخص نے جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ محمد وقاص خان نے فوری طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور حالات کا تفصیلی جائزہ لیا۔
ڈی پی او چارسدہ نے اس اندوہناک واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انوسٹی گیشن چارسدہ عالمزیب خان کی سربراہی میں ڈی ایس پی تنگی عبدالرشید خان، ایس ایچ او تھانہ تنگی نوشیروان خان اور دیگر پولیس افسران پر مشتمل ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی۔ ٹیم کو ہدایت کی گئی کہ ملزم کی شناخت اور گرفتاری کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
تفتیشی ٹیم نے پیشہ ورانہ مہارت اور جدید تحقیقاتی طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے علاقے کے گھروں کی پروفائلنگ اور شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ انتھک کوششوں کے نتیجے میں ٹیم نے نہایت کم وقت میں ملزم بلال ولد امان حسین سکنہ محمد عالم خان کلے گنڈھیری تک رسائی حاصل کی اور اسے گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزم نے دورانِ تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، جبکہ مزید تفتیش جاری ہے تاکہ واقعے کے تمام پہلوؤں کو سامنے لایا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی؛ قرض اور مالی دباؤ کے شکار سفاک باپ نے اپنی 2 کمسن بیٹیوں کے گلے کاٹ دیے
کراچی:قرض اور مالی دباؤ کے شکار سفاک باپ نے اپنی 2 کمسن بیٹیوں کے گلے کاٹ دیے۔
پولیس کے مطابق شہر قائد میں کوثر نیازی کالونی نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں سفاک باپ نے اپنی 2 کمسن بیٹیوں کو گلے کاٹ کر قتل کردیا۔ جاں بحق بچیوں کی شناخت 10 سالہ زینب اور 11 سالہ عالیہ کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس نے ملزم اکبر ولد عبدالستار کو گرفتار کرلیا۔ ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ ملزم قرض دار اور مالی دباؤ کا شکار تھا۔ ملزم کے 6 بچے ہیں، جن میں ایک بیٹا اور 5 بیٹیاں شامل ہیں۔
گرفتاری سے قبل واقعے کی اطلاع ملنے پر پڑوسیوں نے بھی ملزم پر بدترین تشدد کیا، تاہم پولیس نے پہنچ کر ملزم کو عوام کے چنگل سے چھڑایا۔ شہری واقعے کے بعد بری طرح طیش میں آکر ملزم اکبر کو مارتے رہے۔ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی جو ملزم کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔