Express News:
2025-12-05@04:22:50 GMT

شہری کے قتل میں ملوث مفرور ملزم گرفتار، آلہ قتل برآمد

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

رسالہ قتل کی واردات میں ملوث مفرور ملزم کو گرفتار کر کے نشاندہی پر آلہ قتل خنجر برآمد کرلیا۔

ترجمان ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کے مطابق ایک ماہ قبل کھارادر کے علاقے میں لڑائی جھگڑے کے دوران شہری کو قتل کرنے کی واردات میں ملوث مفرور ملزم کو رسالہ پولیس نے گرفتار کرلیا جس کی شناخت نور بشیر عرف کالو کے نام سے کی گئی بعدازاں پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر قتل میں استعمال ہونے والا خنجر بھی برآمد کرلیا۔

ترجمان کے مطابق ملزم نے گزشتہ ماہ 26 ستمبر کو اسلم نامی شہری کو لڑائی جھگڑے کے دوران خنجر کے وار کر کے قتل کیا تھا جس کے بعد سے وہ مفرور تھا۔

تاہم، پولیس نے ملزم کو مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دوران حراست ملزمان کو اب کیا سہولیات دستیاب ہوں گی؟

ملک بھر میں مختلف جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر پولیس، ایف آئی اے، نیب اور دیگر ادارے ملزمان کو حراست میں لے لیتے ہیں۔

اس دوران ملزمان کی جانب سے ادویات کی عدم فراہمی سے لے کر وکیل اور گھر والوں سے ملاقات نہ کروانے سمیت مختلف شکایات معمول کی بات سمجھی جاتی ہیں۔

تاہم اب سینیٹ نے گرفتار یا زیر حراست افراد کے حقوق کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیمرا نے کرائم سینز اور زیر حراست افراد کے انٹرویوز پر پابندی عائد کردی

جس کے تحت اب ملزم کو اب دوران حراست گھر والوں سے ملنے، ڈاکٹر، پسند کے وکیل، مذہبی رہنما سے ملاقات کی اجازت ہو گی۔

جبکہ گھر کے کھانے اور ادویات کی فراہمی بھی لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

یہ بل اب قومی اسمبلی بھیج دیا گیا ہے اور وہاں سے منظوری کے بعد یہ بل قانونی شکل اختیار کر لے گا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ اعلامیہ: زیر حراست افراد کو عدالت میں بروقت پیش کرنے کا جامع نظام بنانے کی اٹارنی جنرل کی یقین دہانی

پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے مطابق پاکستان میں دوران حراست ملزم کو حقوق نہیں دیے جاتے ہیں، آئین کا آرٹیکل 14 دوران حراست ملزم کو کچھ حقوق دیتا ہے۔

انہوں نے مذکورہ بل کو جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔

بل کے متن کے مطابق گرفتاری سے قبل اس شخص کو تحریری طور پر گرفتاری، زیر حراست ہونے یا زیر تفتیش ہونے کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پشاور پولیس کا زیر حراست شہری پر مبینہ تشدد، لواحقین کے احتجاج پر ایس ایچ او معطل

اس کے بعد اس شخص کو اس کی مرضی کا وکیل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

’ملزم کو اپنے وکیل سے تنہائی میں ملاقات کی اجازت ہوگی، زیر حراست شخص کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی ذمے داری ہے۔‘

بل کے متن کے مطابق زیر حراست ملزم کو اپنی فیملی سے ملاقات یا بات کرنے کی اجازت ہو گی، اس کے علاوہ ذاتی ڈاکٹر اور اپنے مذہبی رہنما سے ملاقات کی بھی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں: پشاور جوڈیشل کمپلیکس: برقعہ پوش شخص کی فائرنگ سے زیر حراست ملزم ہلاک

اس کے علاوہ اخبارات تک بھی رسائی ہوگی اور دوران حراست گھر کے پکے کھانے کی بھی اجازت ہوگی۔

بل میں زیر حراست ملزم کو سہولیات کی عدم فراہمی پر متعلقہ افسر کے لیے سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیں۔

زیر حراست ملزم کو اس کے حقوق سے آگاہ نہ کرنے پر متعلقہ افسر کو ایک سال تک قید اور 6 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

زیر حراست شخص کی وکیل یا اہل خانہ سے ملاقات نہ کرانے، ڈاکٹر اورمذہبی رہنما تک رسائی روکنے والے افسر کو ایک سال قید اور 4 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئین ایف آئی اے پیپلز پارٹی حقوق ڈاکٹر زیر حراست فاروق ایچ نائیک مزہبی رہنما ملزمان نیب وکیل

متعلقہ مضامین

  • امریکہ: غیر قانونی اسلحہ، حملہ منصوبہ بندی کرنیوالا گرفتار افغان شہری پاکستانی نہیں: دفتر خارجہ
  • امریکا میں اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر گرفتار شخص پاکستانی نہیں، افغان شہری نکلا
  • امریکا میں گرفتار مبینہ پاکستانی دراصل افغان شہری نکلا، دفتر خارجہ کی وضاحت
  • امریکا میں غیرقانونی اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں پاکستانی نژاد امریکی شہری گرفتار
  • امریکا میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر پاکستانی نژاد امریکی شہری گرفتار
  • خواتین ڈاکٹروں سمیت 1500 کشمیری گرفتار
  • کراچی میں قاری کا 6 سالہ بچے پر انسانیت سوز تشدد، سر کی ہڈی توڑ دی
  • پڈعیدن، پولیس کریک ڈائون اشتہاری سمیت 9ملزمان گرفتار
  • مقبوضہ کشمیر ، جے کے ایل ایف لیڈر سمیت 2 کشمیری گرفتار
  • دوران حراست ملزمان کو اب کیا سہولیات دستیاب ہوں گی؟