وفاقی آئینی عدالت نے ارشد شریف قتل کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
وفاقی آئینی عدالت نے صحافی ارشد شریف قتل کا کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کیس کی سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان پر مشتمل دو رکنی بینچ 3 دسمبر کو کرے گا۔
سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف کے قتل پر از خود نوٹس لیا تھا۔ 27 ویں ترمیم کے بعد از خود نوٹس مقدمات آئینی عدالت کو منتقل ہو چکے ہیں۔
وفاقی آئینی عدالت میں سپر ٹیکس سے متعلق کیس سماعت کے لیے مقرر
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ پیر سے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا۔ جسٹس ارشد حسین اور جسٹس حسن اظہر رضوی بینچ میں شامل ہیں۔ آئینی عدالت کا بینچ نمبر ایک یکم دسمبر سے پانچ دسمبر تک سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
آئندہ ہفتے تین بینچز مقدمات کی سماعت کے لیے دستیاب ہوں گے۔
چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ مقدمات سنے گا۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان پر مشتمل دو رکنی بینچ مقدمات کی سماعت کرے گا، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس کریم خان آغا بینچ تین میں مقدمات سنیں گے۔
سپریم کورٹ میں موسم سرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
سپریم کورٹ 18 دسمبر 2025 سے 31 دسمبر 2025 تک تعطیلات ہوں گی۔ سپریم کورٹ یکم جنوری 2026 کو دوبارہ کھلیں گی۔
تعطیلات کے دوران عدالت کے دفاتر کھلے رہیں گے جبکہ تعطیلات کے دوران ارجنٹ و دیگر فکس مقدمات کی سماعتیں ہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئینی عدالت سپریم کورٹ ارشد شریف کی سماعت اور جسٹس کرے گا
پڑھیں:
وفاقی آئینی عدالت کا گندم کوٹہ سے متعلق کیس میں اہم حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی آئینی عدالت نے گندم کوٹہ سے متعلق مقدمے میں اہم حکم جاری کردیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں وفاقی آئینی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے سندھ حکومت کی اپیل پر سماعت کی، جس میں عدالت نے گندم کے کوٹے سے متعلق کیس میں حکم دیا کہ پالیسی بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 31 مئی 2023 کے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔
سماعت میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سبطین محمود عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ جو گائیڈ لائنز سندھ ہائی کورٹ نے دیں وہ آئین کے تحت نہیں تھیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور دگل نے عدالت کو بتایا کہ پالیسی بنانے کا اختیار ایگزیکٹو کا ہے۔
سرکاری و تعلیمی اداروں کے احاطے و اطراف میں سیاسی جلسوں اور اجتماعات پر پابندی
جسٹس علی باقر نجفی نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ پالیسی ایگزیکٹو بنا کر اس کا اعلان کرتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت کی اپیل منظور کرلی۔
یاد رہے کہ فلور مل مالک نے گندم کوٹہ کے حصول کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مزید :