یوکرین جنگ، امریکی نمائندے کا امن معاہدے کے قریب پہنچنے کا دعویٰ، روس کا تبدیلیوں پر زور
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
ماسکو:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سبکدوش ہونے والے یوکرین کے لیے نمائندہ خصوصی نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدہ کے ‘انتہائی قریب’ ہیں اور اس کا انحصار صرف دو بڑے معاملات پر ہے جبکہ روس نے واضح کیا کہ امریکا کی چند تجاویز میں بنیادی اور انتہائی اہم نوعیت کی تبدیلیاں ضروری ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اگلے ماہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے امریکی نمائندہ خصوصی برائے یوکرین کیتھ کیلوگ نے ریگن نیشنل ڈیفنس فورم میں کہا کہ تنازع کے حل کی کوششیں "آخری 10 میٹرز" تک پہنچ چکی ہیں، جو ہمیشہ سب سے مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔
کیتھ کیلوگ نے بتایا کہ اس وقت دو بڑے حل طلب مسائل باقی ہیں، جن میں سے ایک علاقائی معاملہ ہے جو خاص طور پر ڈونباس کے مستقبل سے متعلق ہے اور دوسرا یوکرین کے زاپوریزژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کا مستقبل ہے جو یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر ہے لیکن اس وقت روس کے زیر کنٹرول ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اگر ہم ان دونوں مسائل کو حل کر لیتے ہیں تو دیگر معاملات بڑی حد تک ٹھیک ہو جائیں گے اور ہم تقریباً وہاں تک پہنچ گئے ہیں، ہم واقعی، واقعی قریب ہیں۔
روسی میڈیا کے مطابق صدر ویلادیمیر پیوٹن کے اعلیٰ خارجہ پالیسی معاون یوری اوشاکوف نے کہا کہ امریکا کو یوکرین کے معاملے پر اپنی دستاویزات میں سنجیدہ اور بنیادی تبدیلیاں کرنی ہوں گی تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ وہ واشنگٹن سے کون سی تبدیلیاں چاہتے ہیں۔
قبل ازیں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکوف اور ٹرمپ کے داماد جیراڈ کوشنر نے کریملن میں چار گھنٹے کی طویل ملاقاتیں کی تھیں اور اس کے بعد پیوٹن کے اعلیٰ خارجہ پالیسی معاون یوری اوشاکوف نے کہا تھا کہ علاقائی مسائل پر بات ہوئی۔
روس کی جانب سے کہا گیا کہ توقع رکھتے ہیں کہ جیراڈ کوشنر ممکنہ معاہدے کے مسودے کی تیاری میں اہم کردار ادا کریں گے۔
ادھر یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ان کی اسٹیو ویٹکوف اور جیراڈ کوشنر کے ساتھ طویل اور نتیجہ خیز بات ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا جبکہ اس سے قبل 8 برس تک روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں اور یوکرینی فوج کے درمیان ڈونباس میں جھڑپیں جاری تھیں، جو دونیٹسک اور لوہانسک کے علاقوں پر مشتمل ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وقت سے پہلے دفتر پہنچنے پر کمپنی نے خاتون کو ملازمت سے برطرف کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ذرا تصور کیجیے، دنیا بھر میں ایسے ملازم عام ملتے ہیں جو دفتر دیر سے پہنچنے کی عادت کے باعث نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، مگر اسپین میں پیش آنے والا ایک واقعہ اس روایت کو اُلٹ دیتا ہے۔ یہاں ایک خاتون کو وقت سے جلدی دفتر پہنچنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا—اور یہی بات اس خبر کو غیر معمولی اور دلچسپ بنا دیتی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکانٹے کی ایک ڈیلیوری کمپنی میں خدمات انجام دینے والی یہ ہسپانوی ورکر روز مرہ کی پابندی کے ساتھ صبح 6 بج کر 45 منٹ سے 7 بجے کے درمیان دفتر پہنچ جاتی تھیں حالانکہ معاہدے کے مطابق ان کی ڈیوٹی کا باقاعدہ آغاز 7 بج کر 30 منٹ پر ہونا تھا۔ مگر خاتون اپنے باقی کولیگز سے پہلے دفتر آکر روزانہ اپنی شفٹ شروع کر دیتی تھیں، گویا مقررہ نظام کو اپنی مرضی کے مطابق چلانے کا سلسلہ روزانہ دہرایا جاتا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کا یہ رویہ کمپنی کے منیجر کے لیے مستقل پریشانی بن گیا۔ چنانچہ 2023 میں پہلی مرتبہ خاتون کو غیر معمولی طور پر جلد آنے پر سرزنش کا سامنا کرنا پڑا، اس کے باوجود وہ اسی عادت پر قائم رہیں، یہاں تک کہ کمپنی کی جانب سے بارہا تحریری اور زبانی وارننگ دی گئی، مگر انہوں نے ہر مرتبہ ہدایات کو نظر انداز کیا اور دفتر مقررہ وقت سے کہیں پہلے پہنچنے کا سلسلہ نہیں روکا۔
بالآخر رواں برس منیجر نے اس طرزِ عمل کو “سنگین بدتمیزی” قرار دیتے ہوئے خاتون کی ملازمت ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ برطرفی کے بعد خاتون نے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ فرائض کے آغاز سے پہلے دفتر میں موجود رہ کر ادارے کے لیے مسائل نہیں بلکہ نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتی تھیں۔
تاہم عدالت میں کمپنی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خاتون وقت سے پہلے پہنچ کر کوئی مفید کام انجام نہیں دے رہی تھیں، نہ ہی وہ کمپنی کی واضح ہدایات پر عمل کرنے کے لیے تیار تھیں۔ وارننگز کے باوجود مسلسل من مانی نے ادارے اور ملازم کے تعلقات کو شدید متاثر کیا، جس کی بنیاد پر عدالت نے کمپنی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے مقدمہ اسی کے حق میں نمٹا دیا۔
یوں ایک عجیب صورتحال میں یہ واقعہ سب کے لیے حیرت کا باعث بن گیا کہ دنیا بھر میں لیٹ ہونے پر نوکری جاتی ہے، مگر اسپین میں ایک خاتون وقت سے بہت زیادہ پابندی دکھانے پر بے روزگار ہو گئیں۔